مہاراشٹر کی سیاست میں ان دنوں ہلچل مچی ہوئی ہے۔ اس دوران منگل کی رات شیوسینا سربراہ ادھو ٹھاکرے نے این سی پی صدر شرد پوار کے ممبئی میں واقع مکان ’سلور اوک ‘ پہنچ کر ان سے ملاقات کی۔ یاد رہے کہ ان دنوں مہا وکاس اگھاڑی میں سب کچھ ٹھیک نظر نہیں آ رہا ہے۔ شرد پوار اور ان کے بھتیجے اجیت پوار بار بار ایسے بیان دے رہے ہیں جو اپوزیشن خاص کر کانگریس کے موقف کے خلاف اور بی جے پی کے حق میں ہیں۔ ایسی صورت میں ادھو ٹھاکرے اور شرد پوار کی یہ ملاقات انتہائی اہمیت کی حامل ہے ۔
اطلاع کے مطابق ادھو ٹھاکرے کے ساتھ ان کی پارٹی کے ترجمان سنجے رائوت بھی تھے جبکہ شرد پوار کے ساتھ اس میٹنگ میں ان کی بیٹی سپریہ سلے بھی شریک تھیں۔ فی الحال سوا گھنٹے تک چلنے والی اس میٹنگ کے تعلق سے کوئی تفصیل میڈیا کے سامنے نہیں آئی ہے لیکن کہا جا رہا ہے کہ یہ ملاقات یوں ہی نہیں ہوئی ہے۔ ضرور مہاراشٹر میں سیاسی منظر نامہ بدلتا ہوا نظر آئے گا جیسا کہ این سی پی لیڈروںکے آئے دن سامنے آنے والے بیانات سے ظاہر ہو رہا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ میٹنگ مہا وکاس اگھاڑی میں مختلف موضوعات پر جاری اختلافات کو ختم کرنے اور متحدہ طور پر آئند کیلئے کوئی لائحہ عمل طے کرنے کیلئے کی گئی تھی۔اطلاع کے مطابق ان لیڈران گفتگوکے دوران طے کیا کہ آئندہ مہا وکاس اگھاڑی کسی بھی موضوع پر(عوامی سطح پر) منقسم نظر نہ آئے ۔ اس کیلئے ضروری ہے کہ تینوں پارٹیاں مل کر جو بھی بات آئین کے خلاف ہو رہی ہو اسکے خلاف آواز اٹھائیں۔ اور بقیہ موضوعات پر اگر اختلاف ہو تو اسے حلیفوں کے درمیان حل کیا جائے عوامی سطح پر نہ لےجایا جائے۔ ساتھ ہی آپس میں اس بات کی بھی یقین دہانی کروائی گئی کہ اڈانی،ساورکر یا ڈگری جیسے معاملے پر اختلافات پیدا بھی ہوئے تو اس سے مہا وکاس اگھاڑی کے اتحاد پر کوئی فرق نہیں پڑے گا۔ نیز اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ مہا وکاس اگھاڑی نے مشترکہ طور پر ریاست بھر میں ریلیوں کا جو سلسلہ شروع کیا ہے وہ جاری رہے گا۔ حال ہی میں اورنگ آباد میں ایک ریلی کی گئی تھی جس میں کافی اچھا رسپانس ملا اب آئندہ ریلی ناگپور میں ہوگی۔ میٹنگ میں ناگپور ریلی کی تیاریوں پر بھی گفتگو ہوئی۔ یاد رہے کہ ایک طرف مرکز میں کانگریس مودی حکومت کو گھیرنے کیلئے اپوزیشن کو اکٹھا کرنے کی کوشش کر رہی ہے تو دوسری طرف شرد پوار کے بیانات سے یہ کوششیں متاثر ہو رہی ہیں اس کا اثر مہاراشٹر کی سیاسست پر بھی ہو رہا ہے۔