روہت شرما کی قیادت میں ممبئی انڈینس کی ٹیم سنیچر کو انڈین پریمیر لیگ (آئی پی ایل) کے میچ میں روایتی حریف چنئی سپرکنگز سے اس کے ہوم گراؤنڈ پر مقابلہ کرے گی تو اسے ابتدائی میچ میں شکست کو پیچھے چھوڑنا پڑے گا۔ اس کیلئے یہ ایک چیلنج ہوگا۔ممبئی کو اتوار کو رائل چیلنجرز بنگلور کے ہاتھوں ۸؍وکٹ سے شکست کا سامنا کرنا پڑاتھا۔ ٹیم تقریباً ایک ہفتے کے آرام کے بعد تازہ دم محسوس کرے گی لیکن روہت پرجوش شائقین کے سامنے اپنے ہوم گراؤنڈ پر دھونی کے غصے کا سامنا کرنے کے اضافی دباؤ میں ہوں گے۔ دھونی نے پچھلے میچوں میں نو بالز سے پریشان ہونے کے بعد ٹیم کے گیند بازوں کو خبردار کیاہے، جس سے راجوردھن ہینگرگیکر اور تشار دیشپانڈے جیسے نوجوان دباؤ میں آئیں گے اور دونوں کو وانکھیڈے گراؤنڈ کی بلے بازی کیلئے موافق پچ پر چیلنج کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
۵؍ بار کی چمپئن ممبئی کے خلاف میچ میں چنئی کی جیت کا انحصار اس بات پر بھی ہوگا کہ معین علی اور مشیل سینٹنر جیسے اسپنر کتنے موثر ثابت ہوں گے ۔ ٹیم جنوبی افریقہ کے تیز گیند باز سسندا مگالا کو، جو اپنے درست یارکرس کیلئے مشہور ہیں، کو پلیئنگ الیون میں شامل کرنے پر غور کر سکتی ہے۔نیوزی لینڈ کے مشیل سینٹنر کو ان کے پلیئنگ الیون میں آنے کی وجہ سے باہر بیٹھنا پڑ سکتا ہے۔
لوگ ممبئی کے کپتان روہت پر زیادہ توجہ مرکوز کریں گے۔ وہ پچھلے سیزن میں بلے سے کرشمہ دکھانے میں ناکام رہے تھے۔ انہوں نے رائل چیلنجرز بنگلورکے خلاف تیز شروعات کی لیکن وہ اپنی اننگز کو بڑے اسکور میں تبدیل کرنے میں ناکام رہے۔ اس گراؤنڈ کی باؤنڈری لائن چھوٹی ہے اور ایسی صورتحال میں تجربہ کار جوفرا آرچر، ارشد خان، کیمرون گرین جیسے گیند بازوں کیلئے رتوراج گائیکواڑ یا ڈیون کونوے کی چنئی کی اوپننگ جوڑی کو روکنا مشکل ہوگا۔ جسپریت بمراہ اور جھائے رچرڈسن کے سیزن سے باہر ہونے کے بعد سندیپ واریئر اور ریلی میریڈیتھ ٹیم میں شامل ہوئے ہیں اور ممبئی کو ان گیند بازوں سے اچھی کارکردگی کی امید ہوگی۔
وانکھیڈے کی پچ ابتدائی اوورس میں تیز گیند بازوں کی مدد کر سکتی ہے لیکن چنئی کے پاس ناتجربہ کار تیز گیند باز ہیں۔ ایسے میں ممبئی انڈینس کی ٹیم اس کا فائدہ اٹھانا چاہے گی۔ ممبئی کی اننگز کو نوجوان تلک ورما نے آر سی بی کے خلاف سنبھالا، جس میں انہیں پنجاب کے پہلا میچ کھیلنے والے نہال وڈھیرا نے سپورٹ کیا۔ تاہم ٹیم کو کامیابی حاصل کرنے کیلئے بلے کے ساتھ اجتماعی کوشش کرنی ہوگی۔
چنئی سپرکنگز کے گائیکواڈکے بلے سے زبردست فارم اور کونوے کے ساتھ ان کی جوڑی ٹیم کا سب سے مضبوط پہلو ہے۔ گائیکواڑ نے ابتدائی دونوں میچوں میں نصف سنچریاں بنا کر اپنے بلے کی طاقت دکھائی ہے۔ ٹیم امید کرے گی کہ یہ دائیں ہاتھ کے بلے باز اپنے فارم کو برقرار رکھیں گے۔ کونوے لکھنؤ سپر جائنٹس کے خلاف نصف سنچری بنانے سے محروم رہے لیکن انہوں نے گائیکواڑ کے ساتھ سنچری شراکت کرکے اپنا فارم کا اعلان کیا۔
چنئی کے پاس مڈل آرڈر میں شیوم دوبے اور معین علی جیسے طاقتور کھلاڑی ہیں۔ تجربہ کار امباتی رائیڈو اور دھونی بھی ٹیم کیلئے بلے سے بڑے شاٹس کھیلنے میں کامیاب رہے ہیں۔ ٹیم کی بلے بازی ممبئی سے بہتر نظر آرہی ہے۔ چنئی کیلئے پریشانی کا سبب بولنگ کا شعبہ ہے۔ نوجوان تیز گیند باز نو بال کرنے سے باز نہیں آئے ہیں اور دیپک چاہر انجری کے بعد اپنے فارم کو تلاش کرنے میں ناکام رہے ہیں۔ دونوں ٹیموں کے درمیان۳۴؍ میچوں میں تاہم ممبئی نے ۲۰؍ میچوں میں کامیابی حاصل کرتے ہوئے برتری حاصل کرلی۔