وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کا گڑھ مانے جانے والے تھانے شہر میں شندے گروپ کی خواتین کے ذریعے ٹھاکرے گروپ کی لیڈر روشنی شندے پر حملے کی مذمت میں بدھ کو چھترپتی شیواجی مہاراج میدان (مسندا تالاب) میں مہا وکاس اگھاڑی کی جانب سے ’جن پرشوبھ‘ مورچہ نکالا گیا۔ اس مورچہ میں آدتیہ ٹھاکرے نے شندے گروپ اور تھانے پولیس پر جم کر تنقید کی اور بری طرح زد وکوب کرنے کے باوجود تھانے پولیس کے ذریعے روشنی شندے کی شکایت درج نہ کرنے پر ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے ا نہوں نے تھانے پولیس کمشنر آفس میں علامتی تالا لگانے کا بھی اعلان کیا تھا۔ تھانے اور ریاست بھر میں خواتین پر ہونے والے حملوں اور ان کی توہین کے سلسلے کو روکنے کیلئے آدتیہ ٹھاکرے نے سبھی پارٹیوں سے اپیل کی کہ وہ ہر ضلع میں ’ناری سمان یاترا ‘نکالیں ۔
آدتیہ ٹھاکرے نے آئی پی ایس اور آئی اے ایس افسران کو انتباہ دیا کہ یاد رکھو ! یہ حکومت چند دنوں اور چند گھنٹوں میں گر جائے گی اور جب ہماری سرکاری آئے گی تو ہم جیل بھرو آندولن کرنے والے ہیں تو تمہیں جیل میں بھرے بغیر نہیں مانیں گے۔
رکن اسمبلی جتیند ر اوہاڑ نے اپنی تقریر کے دوران پلے کارڈ بتایا جس پر شرد پوار کو ۲۰۱۶ء میں ایک شخص نے سوشل میڈیا پر شرد الدین کہہ کر پوسٹ کیا لیکن اس کے خلاف آج تک کارروائی نہیں کی گئی اورروشنی شندے پر حملہ کیا جارہا ہے۔ انہوں نے تھانے میونسپل کارپوریشن کے افسر مہیش اہیر کا بارہویں کا اتر پردیش کا سرٹیفکیٹ اور اس کے بعد سکم کا سرٹیفکیٹ دکھایا نیز اسے بوگس قرار دیا ۔ انہوں نے وزیر اعلیٰ پر بوگس سرٹیفکیٹ والے افسر کی پشت پناہی کا الزام عائد کیا اور تھانے میں ڈیڑھ سو شراب خانے رات بھر چلنے کا بھی دعویٰ کیا۔انہوں نے عوام سےظلم کے خلاف آواز اٹھانے کی اپیل کی۔ اس مورچہ سے سشما اندھارے، رکن پارلیمان راجن وچارے اور دیگرافراد نے بھی خطاب کیا ۔