پیر, جون 16, 2025
  • انگریزی
  • ہندی
  • پرائیویسی پالیسی
  • اشتہار
  • ہم سے رابطہ کریں
  • کیریئر کے
  • ہمارے متعلق
انگریزی
ہندی
مسلم ٹوڈے
  • صفحئہ اول
  • بھارت
  • دنیا
  • اداریہ
  • ملاقات
  • کھیل
  • تعلیم
  • اقتصادیات
  • میگژین
  • سنیما
No Result
View All Result
  • صفحئہ اول
  • بھارت
  • دنیا
  • اداریہ
  • ملاقات
  • کھیل
  • تعلیم
  • اقتصادیات
  • میگژین
  • سنیما
No Result
View All Result
مسلم ٹوڈے
No Result
View All Result
Home دنیا

نئی ’سرد جنگ‘ میں چین کا اہم کردار!

Rubina by Rubina
مارچ 29, 2023
in دنیا, سیاست
0 0
0
نئی ’سرد جنگ‘ میں چین کا اہم کردار!

Chinese President Xi Jinping gestures as he speaks to Russian President Vladimir Putin during their meeting at the Kremlin in Moscow, Russia, Monday, March 20, 2023. (Sergei Karpukhin, Sputnik, Kremlin Pool Photo via AP)

654
SHARES
279
VIEWS
Share on FacebookShare on Twitter

دنیا ایک بار پھر مشرقی اور مغربی طاقتوں کے مسابقتی دائروں میں تقسیم ہو چکی ہے۔ کیا یہ نئی سرد جنگ ہے یا سابقہ سرد جنگ کے بچے ہوئے حصہ کو پھر سے سرگرم کیا گیا ہے؟ جواب یہ ہے کہ تھوڑا تھوڑا دونوں ہی ہے۔ ولادیمیر پوتن کے لیے 20 ویں صدی کی سپر پاور کیلئے دشمنی کبھی ختم ہی نہیں ہوئی، حالانکہ اقتصادی اور فوجی لحاظ سے واضح طور پر فاتح طے ہو چکا تھا اور یہ سوویت یونین نہیں تھا۔ روس کے صدر کم از کم قومی تصور میں اس ذلت کو پلٹنے کے لیے پرعزم ہیں۔ روس اب بھی عالمی سطح پر پریشانی کا سبب بن سکتا ہے۔ جوہری ہتھیاروں سے لیس اس ملک کی علاقائی توسیع کی بھوک کو قطعی نظر انداز نہیں کیا جاسکتا۔ بہرحال امریکہ کے ساتھ برابری کریملن کے لیے ایک دور کی بات ہے لیکن چین کے لیے یہ قریبی افق پر ایک نئی منزل ہے۔
چینی صدر نے حالیہ دنوں میں ایک اہم پیش رفت کی ہے۔ ژی جن پنگ 20 مارچ کو روس کے 3 روزہ دورے پر گئے تھے۔ امریکہ اور ہندوستان سمیت دنیا کے تمام ممالک چینی اور روسی صدور کی حالیہ ملاقات کا سنجیدگی سے جائزہ لے رہے ہیں۔ اور اس دورے کے حوالے سے عالمی سیاست میں کئی دلائل پیش کیے جا رہے ہیں۔ درحقیقت روس اور چین رسمی طور پر دوست نہیں ہیں۔ یعنی اسلحہ اور رسد کے معاملے میں وہ ایک دوسرے کے تئیں پابند نہیں ہیں۔ حالانکہ گزشتہ چند سالوں میں دونوں ممالک کے درمیان قربتوں میں اضافہ ہوا ہے۔ اہم بات یہ ہے کہ جہاں ایک طرف یوکرین پر حملے کے بعد کئی ممالک نے روس پر پابندیاں عائد کر دی ہیں، وہیں دوسری جانب چین اور روس کے درمیان قربتیں بڑھ گئی ہیں۔ یوکرین حملے کے بعد ژی جن پنگ اور ولادیمیر پوتن کئی بار اپنی دوستی کا اظہار کر چکے ہیں۔ دونوں کئی بار کہہ چکے ہیں کہ ہماری دوستی کی کوئی حد نہیں۔ جن پنگ روسی صدر پوتن کو اپنا بہترین دوست قرار دے رہے ہیں۔ 2018 میں دونوں رہنما روس میں اکنامک فورم کے دوران ایک ساتھ چائے پیتے دیکھے گئے تھے۔ 2019 میں چینی صدر کی سالگرہ پر پوتن نے انہیں ایک خصوصی کیک اور آئس کریم کا ایک ڈبہ تحفے میں دیا تھا۔ دونوں نے یہ بتانے کی کوشش کی کہ ہماری دوستی ان تحائف اور ایک دوسرے کو دکھائے جانے والے پیار کی وجہ سے بڑھ رہی ہے۔ حالانکہ روس اور چین کے درمیان شروع سے ہی خوشگوار تعلقات نہیں رہے ہیں۔ 1960 کی دہائی میں دونوں ملک ایک دوسرے کے دشمن تھے۔ 1969 میں روس اور چین کے درمیان سرحدی تنازع کی وجہ سے ایٹمی جنگ کی صورتحال پیدا ہو گئی تھی۔ وسطی ایشیا طویل عرصہ سے روس کے لیے ایک اہم خطہ رہا ہے۔ حالانکہ یہ علاقہ بعد میں جغرافیائی و سیاسی اور اقتصادی نقطہ نظر سے چین کے لیے اہم ہو گیا۔ اس وجہ سے دونوں ممالک کے درمیان وسطی ایشیا پر غلبہ حاصل کرنے کی دوڑ لگی رہتی ہے۔ قزاقستان اور ازبکستان جو کبھی سوویت یونین کا حصہ تھے، سلامتی کے لیے روس پر منحصر ہیں۔ وہیں چین ان ممالک میں ریلوے، ہائی ویز اور پائپ لائنیں بنا رہا ہے۔ در حقیقت یہ دونوں ممالک وسطی ایشیا پر تسلط کے لیے مقابلہ آرائی کر رہے ہیں۔
بہرحال گزشتہ کچھ برسوں میں روس اور چین کے معاشی تعلقات میں بھی پیش رفت دکھائی دی ہے۔ 2014 میں روس نے کریمیا پر قبضہ کر لیا تھا۔ تب امریکی صدر براک اوباما نے روس پر کئی پابندیاں عائد کر دی تھیں۔ چین نے ان پابندیوں کے دوران روس کی مدد کی تھی۔ گزشتہ سال روس نے پھر یوکرین پر حملہ کر دیا۔ اس کے بعد کئی مغربی ممالک نے روس پر اقتصادی پابندیاں عائد کر دیں۔ اس دوران چین نے وہ سامان فراہم کیا جو روس مغربی ممالک سے خریدتا تھا۔ چین نے روس کو اسمارٹ فونز، کمپیوٹر چپس اور فوج کے لیے استعمال ہونے والی اشیا کے لیے خام مال فراہم کیا۔ روس-یوکرین جنگ کے بعد چین اور روس کے درمیان تجارت میں بلاشبہ اضافہ ہوا ہے۔ یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ یوکرین کے ساتھ جنگ نے روس کی معیشت کو مزید خراب کر دیا ہے۔ پوتن کا بنیادی مقصد چین کے ساتھ دوستی کے ذریعہ ملکی معیشت کو فروغ دینا ہے۔ روس کے لیے چین بڑھتی ہوئی سرمایہ کاری اور کاروبار کے لیے صحیح انتخاب ہے۔ مغربی ممالک نے روس سے تیل اور قدرتی گیس کی خریداری پر پابندی لگا دی ہے۔ چین نے اس بحران کے دوران توانائی خرید کر ایک طرح سے روس کی مدد کی۔ امریکہ کا کہنا ہے کہ چین نے روس کو جنگی مواد اور اسلحہ دیا۔ حالانکہ چین نے اس دعویٰ کو مسترد کردیا ہے۔ ہندوستانی خارجہ پالیسی کے ماہرین بھی پوتن-جن پنگ ملاقات کو انتہائی سنجیدگی سے لے رہے ہیں۔ درحقیقت روس اور چین دونوں ہی ایسے ممالک ہیں جن کی امریکہ سے نوک جھونک ہوتی رہی ہے۔ اور وہ امریکہ پر ہندوستان کو بہلا پھسلا کر اپنے حق میں کرنے کے الزامات لگاتے رہے ہیں۔ روس اور چین دونوں اپنے باہمی تعلقات کو ’نو لِمٹ پارٹنرشپ‘ قرار دے رہے ہیں۔ اس سے ہندوستان کے سیکورٹی خدشات میں اضافہ ہوگیا ہے۔ دراصل روس کا چین کے قریب آنا ہندوستان کے سیکورٹی نظام کے لیے اچھا نہیں ہے۔ روس طویل عرصہ سے ہندوستان کو اسلحہ فراہم کرنے والا ملک رہا ہے۔ ہندوستان اور چین کے درمیان 1960 کی دہائی سے تعلقات خوشگوار نہیں رہے ہیں۔ 1962 میں چین نے ہندوستان پر حملہ کرکے لداخ کے بڑے علاقے پر قبضہ کر لیا تھا۔ اس کے بعد سے دونوں ممالک کی ہزاروں کلومیٹر طویل سرحد پر کشیدگی کی صورتحال بنی ہوئی ہے۔ 2020 میں کوروناوبا کے دوران بھی چینی فوج نے لداخ کے کئی علاقوں میں گھسنے کی کوشش کی تھی۔ اس جھڑپ کے دوران کئی ہندوستانی فوجی شہید بھی ہوگئے تھے۔ اس کے بعد کئی اور مقامات پر بھی نوک جھونک ہوئی۔ اب تک چینی افواج سرحد سے مکمل طو ر پر پیچھے نہیں ہٹی ہیں۔ ایسی صورتحال میں جب یوکرین کے تنازع میں روس خود کو امریکہ اور دیگر مغربی ممالک کے درمیان تنہا کھڑا پا رہا ہے، چین اس موقع سے فائدہ اٹھانے کی بھر پور کوشش کر رہا ہے۔
اپنی توسیع پسندانہ پالیسی کے تحت صدر جن پنگ خود کو ایک ’عالمی رہنما‘ کے طور پر پیش کرنا چاہتے ہیں اور ان کا راستہ فی الحال روس-یوکرین جنگ کے میدان سے ہو کر گزرتا ہے۔ اگر چین روس-یوکرین جنگ کو رکوانے کی کوشش کرتا ہے اور اسے اس کوشش میں کامیابی مل جاتی ہے تو اس سے دنیا میں چین کے تئیں اعتماد میں لازمی طور پر اضافہ ہوگا۔ روس-یوکرین جنگ میں چین نے بظاہر غیرجانبداری دکھانے کی کوشش کی ہے۔ حالانکہ چین نے روس کے موقف کی حمایت کی ہے اور امریکہ اور ناٹو ممالک کو اس جنگ کا ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔ چین چاہتا ہے کہ روس مغربی ملکوں کے ساتھ ساتھ امریکہ کا مقابلہ کرنے کے لیے اس کی حمایت کرے۔ چین کا موقف ہے کہ امریکہ اس کے بڑھتے ہوئے دبدبہ کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔ جن پنگ امریکہ کی مبینہ کوششوں کے خلاف کئی بار سخت موقف اختیار کر چکے ہیں۔ اس نئی سرد جنگ میں مغرب کو خطرہ کسی اور طاقت کے بلاک سے نہیں ہے، یہ پیچیدہ مسائل سے نبردآزما ہونے میں ان کی ناکامیوں کا ہی نتیجہ ہے۔ بہرحال روس اور چین کے صدور کے درمیان ہونے والی حالیہ ملاقات نے دنیا کی سب سے زیادہ توجہ اپنی طرف مبذول کرائی ہے۔ اب یہ دیکھنا اہم ہوگا کہ یہ ملاقات عالمی سیاست میں کیا گل کھلاتی ہے۔

 

Previous Post

کیا راہل کی سزا سے سیاسی فائدہ اُٹھا پائے گی کانگریس؟

Next Post

ایک اور ٹی وی اداکار کا انکشاف، رمضان میں ہی اسلام قبول کرلیا تھا اور اب میں اسلام کا پیروکار ہوں

Next Post
ایک اور ٹی وی اداکار کا انکشاف، رمضان میں ہی اسلام قبول کرلیا تھا اور اب میں اسلام کا پیروکار ہوں

ایک اور ٹی وی اداکار کا انکشاف، رمضان میں ہی اسلام قبول کرلیا تھا اور اب میں اسلام کا پیروکار ہوں

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

ہمارے چینل

https://www.youtube.com/watch?v=8PdsmgX4rdc

تازہ ترین خبر

بنگال بی جے پی کا اگلا صدر کون ہوگا؟

بنگال بی جے پی کا اگلا صدر کون ہوگا؟

اکتوبر 16, 2024
عمران خان کے سیل میں مکمل اندھیرا ہے، باہر نکلنے کی بھی اجازت نہیں، جمائما

عمران خان کے سیل میں مکمل اندھیرا ہے، باہر نکلنے کی بھی اجازت نہیں، جمائما

اکتوبر 16, 2024
ہماچل پردیش: منڈی میں مسجد کا حصہ منہدم کرنے کے حکم پر عدالت کی روک

ہماچل پردیش: منڈی میں مسجد کا حصہ منہدم کرنے کے حکم پر عدالت کی روک

اکتوبر 16, 2024
Currently Playing

ٹیگ

#دنیا coronavirus delhi jamia milia saharanpur saudi arab shaheen bagh آر ایس ایس اتر پردیش اداکارہ امت شاہ امریکہ ایران بابری مسجد بھارت بہار بی جے پی جھارکھنڈ دلت راجستھان راہل گاندھی سپریم کورٹ لکھنؤ محبوبہ مفتی مدھیہ پردیش مرکزی حکومت مریم نواز ممبئی مودی مہاراشٹر نئی دہلی نواز شریف وزیر اعظم ٹرمپ پاکستان پی ڈی پی ڈونالڈ ٹرمپ ڈونلڈ ٹرمپ کانگریس کشمیر کم جونگ ان کیجریوال گینگسٹر ہریانہ یوگی حکومت

ہمارے بارے میں

زمرے

  • Uncategorized (86)
  • اداریہ (5)
  • اقتصادیات (5)
  • بھارت (2,458)
  • تعلیم (239)
  • دنیا (632)
  • سنیما (96)
  • سیاست (1,634)
  • صحت (89)
  • کھیل (33)
  • ملاقات (24)
  • میگژین (6)
  • انگریزی
  • ہندی
  • پرائیویسی پالیسی
  • اشتہار
  • ہم سے رابطہ کریں
  • کیریئر کے
  • ہمارے متعلق
  • انگریزی
  • ہندی
  • پرائیویسی پالیسی
  • اشتہار
  • ہم سے رابطہ کریں
  • کیریئر کے
  • ہمارے متعلق

© 2021 Muslim Today.

No Result
View All Result
  • صفحئہ اول
  • بھارت
  • دنیا
  • اداریہ
  • ملاقات
  • کھیل
  • تعلیم
  • اقتصادیات
  • میگژین
  • سنیما

© 2021 Muslim Today.

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Create New Account!

Fill the forms below to register

All fields are required. Log In

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In

Add New Playlist