راجو پال قتل واردات کے گواہ امیش پال کے اغوا کے معاملے میں منگل کو یہاں ایم پی،ایم ایل اے کی خصوصی عدالت نے سابق رکن پارلیمان عتیق احمد سمیت تین مجرمین کو عمر قید اور ایک ایک لاکھ روپوں کے مالی جرمانے کی سزا سنائی ہے۔ عدالت نےاس معاملے میں عتیق احمد کے بھائی اشرف سمیت ۷؍ ملزمین کو بری بھی کردیا ہے ۔ دریں اثنا عتیق احمد کو سابر متی جیل واپس بھیجنے کی تیاری بھی شروع کر دی گئی ہے۔
سرکاری وکیل گلاب چندر اگرہری نے اس کی توثیق کرتے ہوئے بتایا کہ دنیش چندر شکلا کی خصوصی عدالت نے امیش پال اغوا معاملے میں عتیق احمد، دنیش پاسی اور وکیل خان صولت حنیف کو مختلف دفعات کے تحت خاطی قرار دیتے ہوئے عمر قید کی سزا سنائی ہے۔
خیال رہے کہ راجوپال قتل کے گواہ امیش پال کا گزشتہ مہینے ان کے گھر کے باہر دن دہاڑے قتل کردیا گیا تھا۔ اس معاملے میں بھی عتیق کو ملزمین کی فہرست میں شامل کیا گیا ہے۔ عتیق کو عدالت میں پیش ہونے کیلئے پیر کو سخت سیکوریٹی انتظام کے درمیان احمد آباد جیل سے پریاگ راج کے نینی سینٹرل جیل لایا گیا تھاجہاں منگل کی صبح اسے بکتر بند گاڑی میں عدالت میں پیش کیا گیا۔قابل ذکر ہے کہ بی ایس پی کے اُس وقت کے ایم ایل اے راجوپال کا ۲۵؍ جنوری ۲۰۰۵ء کو قتل ہوا تھا۔ اس معاملے کے اہم امیش پال کو گواہی نہ دینے کیلئے کئی بار دھمکی دی گئی تھی اور پھر ۲۸؍فروری۲۰۰۶ء کو اس کا اغوا کرلیا گیا تھا۔ اس معاملے میں منگل کو عتیق اور اس کے بھائی اشرف سمیت۱۰؍ ملزمین کوپیر کو ایم پی، ایم ایل اے کورٹ میں پیش کیا گیا۔ اشرف کو بریلی جیل سے یہاں لایا گیا ہے۔
خصوصی عدالت سے عمر قید کی سزا ملنے کے بعد عتیق احمد کو پولیس سیکوریٹی میں گجرات کی سابرمتی جیل بھیجنے کی تیاری شروع ہوگئی ہے۔ اطلاعات کے مطابق عدالت میں پیشی کے بعد ہی واپس سابرمتی جیل بھیجنے کا وارنٹ نینی سینٹرل جیل کو بھیج دیا گیا ہے۔سزا سنانے کے بعد تقریباً۴؍ بجے عتیق اور اشرف کو واپس نینی جیل لے جایا گیا لیکن انہیں جیل کے اندر نہیں لیا گیا ہے۔ اطلاع کے مطابق سابرمتی جیل بھیجنے کی ساری تیاری مکمل ہوگئی ہے۔دریں اثنا یوپی پولیس نے اشارہ دیا ہے کہ وہ عتیق احمد کی سزا سے مطمئن نہیں ہے اور اسے ان کے پورے کنبے کی تلاش ہے۔ خیال رہے کہ اترپردیش پولیس نے عتیق احمد کے خاندان کے ہر اُس رکن پر پولیس نے انعام کا اعلان کررکھا ہے جو جیل کی چہار دیواری کے باہر کھلے میں سانس لے رہا ہے۔