رمضان المبارک کا پہلا روزہ جمعہ کے دن تھا ۔چنانچہ مساجد دیگر جمعہ کے مقابلے پہلے ہی مصلیان سے آباد ہوگئیں۔ائمہ کی جانب سے خطاب جمعہ میںمتعدد مرتبہ اس جانب توجہ دلائی گئی کہ روزہ کی حقیقت اوراس کا مقصد ہمارے پیش نظر ہو۔مالونی کی ابوبکر مسجد میںخطبۂ جمعہ میںامام مسجد حافظ محبوب کیکری نے توجہ دلاتے ہوئے کہاکہ’’ رمضان المبارک کوسید الشہور کہا گیا ہے، یعنی یہ مبارک مہینہ دیگر مہینوں کا سردار ہےاوراس ماہ کے احکامات کی بجاآوری کرنے والا گناہوں سےپا ک ہوجاتا ہے ، خود رمضان کے معنیٰ بھی جلانے کے ہیں،یعنی یہ مہینہ گناہوں کوجلادیتا ہے اورنیکیوں کے ذریعے بندے کودرجۂ کمال تک پہنچا دیتا ہے۔اس لئے ہم اس کی قدردانی کریں اورایک لمحہ بھی غفلت سے نہ گزر ے۔‘‘
گوونڈی ہری جامع مسجدکے خطیب وامام مولانا محمودعالم رشیدی نےکہاکہ ’’ جمعہ کے خطاب میںمصلیان کو اس ماہ کی اہمیت ، برکت ،افضلیت اوراس کے احکامات پر اہتمام سے عمل کرنے کی جانب رغبت دلائی گئی ۔ خاص طو رپر یہ سمجھانے کی کوشش کی گئی کہ روزہ کا مطلب محض بھوکا رہنا نہیںبلکہ زبان کا روزہ،کان کا روزہ اور آنکھ کا روزہ بھی ضروری ہے تاکہ ایک ماہ کی عملی مشق کے ذریعے آنےوالے ماہ وسال بھی اسی مشق کی روشنی میںگزریں۔‘‘ مولانا کے مطابق ’’رمضان المبارک ماہ قرآن بھی ہے اس لئےتلاوت کا اورتراویح پڑھنے کا اہتمام بھی ضروری ہے۔حالانکہ دیکھنے میں آتاہے کہ اس اہم اور خصوصی عبادت کے تئیں لوگ غفلت برتتے ہیں۔اسکے تئیں ہمیں اپنا احتساب کرنا چاہئے ۔‘‘ ممبئی جامع مسجد کے چیئرمین شعیب خطیب نے بتایاکہ ’’رمضان المبارک میں جامع مسجد میںخصوصی اہتمام کیا جاتا ہے اور افطار کابھی بڑے پیمانے پرنظم کیا جاتا ہےکیونکہ یہ کاروباری علاقہ ہے اوربڑی تعداد میںخریدار بھی آتے ہیں۔ اس کے علاوہ خواتین کے لئے تراویح کی نماز کی ادائیگی کا بھی نظم کیا گیا ہے ، وہ اطمینان کے ساتھ نمازتراویح اوردیگرنمازیں بھی ادا کرسکتی ہیں۔‘‘