فینانس بل کی منظور ی حکومت کی اولین ترجیح ‘ ایجنسیوں کے غلط استعمال کواٹھانے اپوزیشن کا منصوبہ
نئی دہلی : پارلیمنٹ کے بجٹ سیشن کا دوسرا مرحلہ پیر13 مارچ کو شروع ہوگا جس میں حکومت نے زور دے کر کہا ہے کہ اس کی ترجیح فینانس بل کو منظورکروانا ہے۔ دوسری طرف اپوزیشن بی جے پی کے سیاسی حریفوں کے خلاف مرکزی ایجنسیوں کی کارروائی اور اڈانی کے خلاف الزامات جیسے مسائل اٹھانے کی منصوبہ بندی کر رہی ہے۔پیر کو وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن گرانٹس کے ضمنی مطالبات پیش کریں گی ۔اپوزیشن جماعتیں 13 مارچ کی صبح پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں اپنی حکمت عملی تیار کرنے کے لیے میٹنگ کریں گی جب کہ ہنڈن برگ۔اڈانی کے معاملے پر ان کا احتجاج بجٹ اجلاس کے پہلے نصف کے بیشتر حصہ پر چھایا ہوا تھا۔کانگریس قائدکے سریش نے کہا کہ ان کی پارٹی اڈانی۔ہنڈن برگ معاملے پر حکومت سے جواب مانگتی رہے گی کیونکہ اس نے خاموشی اختیار کر رکھی ہے۔ اہم اپوزیشن پارٹی مشترکہ پارلیمانی کمیٹی (جے پی سی) کے ذریعہ تحقیقات کے لیے دباؤ ڈال رہی ہے۔ اپوزیشن جماعتیں ممکنہ طور پر اپوزیشن قائدین کے خلاف سی بی آئی اور ای ڈی کے حالیہ چھاپوں کا معاملہ بھی زور شور سے اٹھائیں گی، جن میں سے کچھ سے پوچھ تاچھ کی گئی اور انہیں گرفتار بھی کیا گیا ہے۔ انہوں نے مرکز کی بی جے پی کی زیرقیادت حکومت پر اپوزیشن جماعتوں کے قائدین کو نشانہ بنانے کے لئے مرکزی ایجنسیوں کا غلط استعمال کرنے کا الزام لگایا ہے۔پارلیمانی امور کے وزیر مملکت ارجن رام میگھوال نے آج میڈیاکو بتایا کہ حکومت کی اولین ترجیح مالیاتی بل کی منظوری ہے۔انہوں نے کہا کہ ریلوے، پنچایتی راج، سیاحت، ثقافت اور صحت سمیت وزارتوں کے گرانٹ کے مطالبات پر بات چیت کی جائے گی۔ اسپیکر اوم برلا بعد میں گیلوٹین کا اطلاق کریں گے، جس کے بعد گرانٹس کے لیے تمام بقایا مطالبات کو چاہے بحث ہو یا نہ ہو، ووٹ ڈال کر منظور کر لیا جائے گا۔پھر ہم فینانس بل کو پاس کرائیں گے، اس کے بعد ہم اپوزیشن کے مطالبات پر غور کریں گے۔ حکومت کی پہلی ذمہ داری ہے کہ وہ فینانس بل کو منظور کرائے، پھر ہم اپوزیشن کے مطالبات پر بات چیت کریں گے۔ ایک ماہ طویل تعطیل کے بعد پارلیمنٹ کا اجلاس دوبارہ شروع ہو رہا ہے جو مختلف پارلیمانی پیانلس کو مختلف وزارتوں کے لیے مرکزی بجٹ میں کی گئی رقم کی جانچ پڑتال کرنے کی اجازت دیتا ہے۔وہ لوک سبھا میں سال24 2023- کے لیے مرکز کے زیر انتظام جموں و کشمیر کا بجٹ بھی پیش کریں گی۔ UT اس وقت مرکزی حکومت کے تحت ہے۔یہ دونوں چیزیں پیر کے لیے لوک سبھا کے آرڈر پیپر میں درج ہیں۔کانگریس کے صدر ملکارجن کھرگے نے جمعہ کو نریندر مودی حکومت پر اپوزیشن لیڈروں کے خلاف تحقیقاتی ایجنسیوں کا غلط استعمال کرکے جمہوریت کو مارنے کی مذموم کوششیں کرنے کا الزام لگایا تھا، کیونکہ انہوں نے بہار کے سابق چیف منسٹر یادو کے ارکان خاندان سے ای ڈی کی کی جانب سے کی گئی پوچھ تاچھ اورتلاشیوں پر مرکز کو شدید تنقید کانشانہ بنایا تھا۔سماج وادی پارٹی، بائیں بازو اور ڈی ایم نے بھی وفاقی ڈھانچے پر مبینہ حملے اور سرکاری اداروں کے غلط استعمال کے خلاف احتجاج کیا۔ترنمول کانگریس سیشن کے دوسرے مرحلے کے دوران ایل آئی سی اور ایس بی آئی کے خطرے کی نمائش، ضروری اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ، بے روزگاری اور مرکزی ایجنسیوں کے غلط استعمال جیسے مسائل کو پارلیمنٹ میں اٹھائے گی۔