نئی دہلی : کانگریس نے آج کہا کہ اس کے بغیر قائم ہونے والا کوئی بھی اتحاد ناکام ہوجائیگا اور کانگریس کے بغیر کوئی اتحاد یا اپوزیشن کامیاب نہیں ہوسکتی ۔ کانگریس کے پلینری سشن میں ملک کی مختلف ریاستوں میں اور آئندہ عام انتخابات کیلئے اتحاد کے مسئلہ پر غور کیا جائیگا ۔ ہندوستان میں آئندہ پارلیمانی انتخابات آئندہ سال کے وسط تک ہوسکتے ہیں۔ ایک پریس کانفرنس سے خطاب میں کانگریس کے سینئر لیڈر جئے رام رمیش نے کہا کہ کانگریس کے بغیر اپوزیشن کا کوئی اتحاد نہیں ہوسکتا اور کانگریس کے بغیر بننے والا کوئی بھی اتحاد ناکام رہے گا ۔ کانگریس پارٹی اپنے پلینری سشن میں انتخابات سے قبل اور انتخابات کے بعد ہونے والے امکانی اتحاد کے مسئلہ پر تبادلہ خیال کرے گی ۔ انہوں نے کہا کہ یہ غلط پروپگنڈہ کیا جا رہا ہے کہ کانگریس پارٹی اتحاد کے خلاف ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کیرالا ‘ ٹاملناڈو ‘ مہاراشٹرا ‘ جھارکھنڈ اور بہار کے علاوہ شمال مشرق کی کچھ دوسری ریاستوں میں بھی کانگریس کا علاقائی جماعتوں کے ساتھ اتحاد ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی ہم خیال جماعتوں کو ساتھ لانے کی کوشش کر رہی ہے اور پارلیمنٹ کے بجٹ سشن میں تقریبا تمام اپوزیشن جماعتوں نے اڈانی ۔ ہنڈن برگ رپورٹ مسئلہ پر مشترکہ پارلیمانی کمیٹی سے اتحاد کا مطالبہ کیا ہے ۔ چند جماعتیں اس سے دور رہی ہیں۔ جئے رام رمیش نے چیف منسٹر بہار نتیش کمار کے اس بیان کا خیر مقدم کیا جس میں انہوں نے کہا کہ کانگریس اور اس کے لیڈر راہول گاندھی کو کسی تاخیر کے بغیر اپوزیشن اتحاد کے تعلق سے فیصلہ کرنا چاہئے ۔ نتیش کمار نے کہا کہ اگر تمام اپوزیشن جماعتیں بشمول کانگریس مل کر مقابلہ کرتی ہیں تو بی جے پی کو آئندہ عام انتخابات میں 100 سے بھی کم نشستوں تک محدود کیا جاسکتا ہے ۔ نتیش کمار نے کہا تھا کہ انہوں نے بہار میں مہا گٹھ بندھن کی حکومت بننے کے فوری بعد راہول گاندھی اور سونیا گاندھی سے ملاقات کی تھی ۔ وہ اب بھی کانگریس کے منتظر ہیں کہ وہ اپوزیشن اتحاد کے تعلق سے کوئی فیصلہ کرے ۔ انہوں نے کہا کہ اگر کانگریس پارٹی اپوزیشن اتحاد کی قیادت کرتی ہے اور ان ( نتیش ) کی تجاویز کو قبول کرتی ہے تو پھر بی جے پی کو آئندہ عام انتخابات میں 100 سے بھی کم نشستوں پر محدود کیا جاسکتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم بہار میں اپوزیشن اتحاد کو یقینی بنائے رکھنے پر کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جب انہوں نے این ڈی اے سے اپنا اتحاد ختم کیا تو تمام اپوزیشن جماعتوں نے اس کا خیر مقدم کیا ۔ ان کے خیال میں اگر ہر اپوزیشن جماعت 2024 کے لوک سبھا انتخابات میں مشترکہ مقابلہ کرتی ہے تو پھر بی جے پی کا صفایا ہوجائیگا ۔ انہوں نے کہا کہ نئی حکومت کی قیادت کرنا ان کی خواہش نہیں ہے ۔ وہ صرف تبدیلی چاہتے ہیں۔ اپوزیشن جماعتیں مل کر جو کچھ بھی فیصلہ کریں گی وہ انہیں قابل قبول ہوگا ۔