سیالکوٹ : پاکستان دیوالیہ ہو ہی چکا ہے ۔ ملک کے وزیر دفاع خواجہ آصف نے آج یہ بات کہی جبکہ یہ اندیشے ظاہر کئے جا رہے ہیں کہ رقمی قلت کا شکار ملک بین الاقوامی مالیاتی فنڈ سے 7 بلین ڈالرس کا راحتی پیاکیج حاصل کرنے میں کامیاب نہیں ہوسکے گا ۔ اپنے آبائی شہر سیالکوٹ میں عوام سے خطاب کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ پاکستان پہلے ہی اپنے قرضہ جات ادا کرنے سے قاصر ہوچکا ہے ۔ انہوں نے ملک میں معاشی بحران کیلئے سیاستدانوں اور بیوروکریسی کو ذمہ دار قرار دیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ آپ نے سنا ہوگا کہ پاکستان دیوالیہ ہونے جا رہا ہے یا پھر وہ قرضہ جات کی ادائیگی نہیں کر پائے گا ۔ ایسا ہوچکا ہے ۔ ہم ایک دیوالیہ ہوچکے ملک میں مقیم ہیں۔ خواجہ آصف نے کہا کہ اس مسئلہ کا حل خود پاسکتان میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے مسائل کا حل بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کے پاس نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ صورتحال کیلئے سبھی ذمہ دار ہیں۔ چاہے وہ اسٹابلشمنٹ ہو ‘ سیاستدان ہوں یا پھر بیوروکریسی ہو یہی لوگ موجودہ معاشی مسائل کیلئے ذمہ دار ہیں کیونکہ قانون اور دستور پر پاکستان میں عمل نہیں کیا جاتا ۔ انہوں نے کہا کہ ان کا زیادہ تر وقت اپوزیشن کی صفوں میں گذرا ہے اور انہوں نے گذشتہ 32 سال سے افسوسناک سیاست دیکھی ہے ۔ ان کے ریمارکس ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جبکہ ملک کو کئی دہوں میں سب سے زیادہ مہنگائی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔ اس کے بیرونی زر مبادلہ کے ذخائر گھٹتے جا رہے ہیں اور بھاری قرض ادائیگی کرنی ہے ۔ پاکستان کی کئی بڑی کمپنیوں نے اپنے کام کاج گذشتہ مہینوں میں بند کردئے ہیں کیونکہ ان کے پاس خام مال یا بیرونی زر مبادلہ دستیاب نہیں ہے ۔ پاکستان کے پاس جملہ 3.19 بلین ڈالرس کے بیرونی زر مبادلہ کے ذخائر ہیں اور اس سے وہ درآمدات کرنے کے موقف میں نہیں ہے ۔ اس کی کئی ٹن درآمدات کے کنٹینرس بندرگاہوں پر پڑے ہیں اور پیداوار رک گئی ہے ۔ کئی ملازمتیں خطرہ میں پڑ گئی ہیں ۔ مہنگائی تیزی سے بڑھتی جا رہی ہے۔