نئی دہلی: جواہر لعل نہرو یونیورسٹی کے کیمپس میں رات 8.30 بجے بجلی گل ہوگئی۔ جے این یو اسٹوڈنٹس یونین نے پھر بھی رات 9 بجے بی بی سی کی دستاویزی فلم India The Modi questionکی اسکریننگ کا اہتمام کیا ۔ انتظامیہ نے طلباء سے کہا تھا کہ وہ اس کی سکریننگ نہ کریں۔ انتظامیہ کے انکار کے بعد بھی طلباء نے دستاویزی فلم کی سکریننگ کرنا چاہی۔
‘انڈین ایکسپریس’ کی رپورٹ کے مطابق، بجلی کی خرابی کے بعد، جے این یو کے طلباء نے احتجاج کے طور پر طلباء یونین کے دفتر کے قریب موبائل، لیپ ٹاپ جیسے ذاتی آلات پر دستاویزی فلم کو اسٹریم کیا۔اا
جے این یو انتظامیہ نے اسکریننگ کی اجازت نہیں دی تھی۔ اس نے یہاں تک کہا تھا کہ اگر دستاویزی فلم دکھائی گئی تو ان کے خلاف تادیبی کارروائی کی جائے گی۔ لیکن طلباء نے اصرار کیا کہ اسکریننگ سے یونیورسٹی کے کسی اصول کی خلاف ورزی نہیں ہوگی اور نہ ہی فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو نقصان پہنچے گا۔
جے این یو جیسا پروگرام حیدرآباد سنٹرل یونیورسٹی میں بھی کیا گیا۔ حیدرآباد سنٹرل یونیورسٹی کے طلباء کے ایک گروپ نے پیر کی رات کیمپس کے اندر بی بی سی ڈاکیومنٹری کی اسکریننگ کا اہتمام کیا۔ جس کا اہتمام ایس آئی او اور مسلم سٹوڈنٹس فیڈریشن نے کیا تھا۔ اس معاملے کی شکایت یونیورسٹی انتظامیہ سے کی گئی ہے۔
ایک رپورٹ کے مطابق، اے بی وی پی کے طالب علم رہنما مہیش نے کہا، "ہم نے معاملہ یونیورسٹی حکام کو بھیج دیا ہے اور منتظمین کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے”۔ پولیس نے کہا، "ہمیں اطلاع ملی ہے کہ کچھ طلباء نے کیمپس کے اندر اسکریننگ کا اہتمام کیا تھا، لیکن ہمیں کوئی تحریری شکایت موصول نہیں ہوئی ہے۔” اگر کوئی شکایت ملی تو انکوائری کی جائے گی۔