پٹنہ:بہار سے بی جے پی لیڈر اور راجیہ سبھا کے رکن سشیل کمار مودی نے کہا ہے کہ بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار کو ایک بار پھر این ڈی اے میں شامل کرنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔
دی ہندو THEHINDU کو دیے گئے ایک انٹرویو میں سشیل مودی نے کہا، "کیا بی جے پی نتیش کمار کو وزیر اعلیٰ کے طور پر قبول کرے گی؟ کبھی نہیں، اب وہ صرف ایک بوجھ بن کر رہ گئے ہیں۔ 2000 کے اسمبلی انتخابات کے بعد سے، ووٹ جیتنے کی ان کی صلاحیت ختم ہوتی جا رہی ہے اور ان کی مقبولیت میں اضافہ ہو رہا ہے۔ 2020 کے اسمبلی انتخابات سے پہلے ہم نے ان کے بارے میں تین سروے کیے تھے اور ان سب میں یہ پایا گیا تھا کہ ان کی مقبولیت کم ہو رہی ہے۔
بہار میں بی جے پی کے ساتھ اتحاد میں حکومت بنانے والی نتیش کمار کی پارٹی جے ڈی یو نے گزشتہ سال اگست میں بی جے پی چھوڑ کر آر جے ڈی کے ساتھ اتحاد کیا تھا۔ وہ اس اتحاد کے سربراہ بنے، جس کی وجہ سے وہ وزیر اعلیٰ کے عہدے پر فائز رہے۔
بی جے پی سے علیحدگی کے بعد ریاست میں بی جے پی لیڈران مسلسل ان پر حملہ کر رہے ہیں اور ان پر عوام کو دھوکہ دینے کا الزام لگا رہے ہیں۔
سشیل کمار نے اخبار کو بتایا کہ بہار کے سیاسی حلقوں میں ابھی بھی یہ بحث جاری ہے کہ اگر آر جے ڈی کے تیجسوی یادو کو وزیر اعلیٰ بنایا جاتا ہے تو نتیش کمار کی پارٹی آر جے ڈی کے ساتھ اتحاد میں نہیں رہے گی اور نتیش کمار ریاست کی سیاست سے باہر ہو جائیں گے۔
2024 کے عام انتخابات سے پہلے اپوزیشن کے ساتھ ہاتھ ملانے کے لیے نتیش کے ملک گیر دورے کے بارے میں، انھوں نے کہا، "ان کو دہلی گئے چار مہینے ہو چکے ہیں۔ انھیں اپنی پہلی کوشش میں زیادہ حوصلہ افزا نتائج نہیں ملے۔ آپ کس سے ہاتھ ملائیں گے اور کیوں کوئی آپ میں دلچسپی لے گا؟”