جوشی مٹھ : جوشی مٹھ کی صورتحال اب کافی سنگین ہوتی جارہی ہے۔ شہر کے شنکراچاریہ مٹھ میں بھی کئی مقامات پر دراریں پڑ گئی ہیں، جس کی وجہ سے مٹھ کو خطرہ لاحق ہوگیا ہے ۔ شنکراچاریہ مٹھ کے لوگوں کے مطابق گزشتہ 15 دنوں میں یہ دراریں بڑھی ہیں۔ شنکراچاریہ مٹھ کے سربراہ سوامی وشواپریانند نے اس تباہی کی وجہ ‘ترقی’ کو بتایا ہے۔ وشواپریانند نے نیوز ایجنسی اے این آئی کو بتایا کہ 15 دن پہلے شنکراچاریہ مٹھ میں کوئی درار نہیں تھی، لیکن ان دنوں مٹھ میں دراریں مسلسل بڑھ رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ترقی اب پن بجلی پروجیکٹ کی شکل میں تباہی کا باعث بن چکی ہے اور سرنگوں نے ہمارے شہر کو متاثر کیا ہے ۔
جوشی مٹھ شہر کو جیوتیرمٹھ کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، جو بھگوان بدری ناتھ کی موسم سرما کی گدی ہے، جن کی مورتی کو مرکزی بدری ناتھ مندر سے جوشی مٹھ کے واسودیو مندر میں ہر موسم سرما میں لایا جاتا ہے۔ جوشی مٹھ کا مقدس شہر ہندوؤں میں ملک کے ایک اہم تیرتھ استھان کے طور پر قابل احترام ہے۔دریں اثنا ضلع انتظامیہ نے لینڈ سلائیڈنگ سے متاثرہ خاندانوں کے لتے تمام ضروری انتظامات کر لئے ہیں۔ گھروں میں دراریں پڑنے کے بعد اب تک کل 66 خاندان جوشی مٹھ سے نقل مکانی کر چکے ہیں۔ انتظامیہ نے اتوار کو کہا کہ ضلع انتظامیہ نے قدرتی آفت سے متاثرہ خاندانوں کے لئے محفوظ امدادی کیمپوں میں رہنے کے انتظامات کئے ہیں