ممبئی کے تاریخی مقام گیٹ آف انڈیا پر آج یعنی ۲؍ دسمبر سے ۴؍ دسمبر تک ہندوستانی بحریہ کی نمائش منعقد ہونے والی ہے جسےانگریزی میں’ ` بیٹنگ ریٹریٹ اینڈ ٹیٹو ‘کا نام دیا گیا ہے۔اس سلسلہ میں ان تینوں کے دوران ٹریفک اور آمدورفت کے تعلق سے انتظامیہ نے کئی طرح کی پابندیاں عائد کر دی ہیں۔
ٹریفک پولیس نے ریگل سرکل سے ریڈیو کلب تک ایک دن کیلئے شہریوں کی گاڑیوں کی آمدورفت پر مکمل طور پر پابندی لگا دی ہے۔ ساتھ ہی ٹریفک پولیس نے ٹریفک کو دیگر راستوں پر منتقل کرنے کے تعلق سے عوامی سطح پر ایک ایڈوائزری جاری کی ہے۔ اس ایڈوائرزی کے مطابق ۲؍ دسمبر (جمعہ) کو پروگرام میں شرکت کیلئے آنے والی وی وی آئی پی شخصیات کی سیکوریٹی کے پیش نظر سانتا کروز سے باندرہ ورلی سی لنک تک اور وہاں سے ریگل سرک تک آنے والے راستوں سے گزرنے والی گاڑیوں کی آمد و رفت میں بھی ایک طے شدہ وقت تک تبدیلی کی گئی ہے۔
ایک ماہ کیلئے کرفیو
چونکہ یہ معاملہ محکمۂ دفاع ہے اس لئے عوامی خطرے کے پیش نظر حفظ ماتقدم کے تحت بھیڑ بھاڑ کرنے یا عوامی مقامات پر ۵؍ سے زائد افراد کے اکٹھا ہونے پر بھی پابندی لگائی گئی ہے۔ایک طرح سے مخصوص علاقے میں کرفیو نافذ کیا گیا ہے جو کہ ایک ماہ تک جاری رہے گا۔ ہندوستانی بحریہ کی تقریب کے لئے ٹریفک سے پاک کرنے کے مقصد سے ۲؍ دسمبر کو کو صبح ۱۱؍ بجے سے ۱۲؍ بج کر ۳۰؍ منٹ اور دوپہر ۲؍ بج کر ۳۰؍ منٹ سے شام ۵؍ بجے تک سانتا کروز سے واکولہ، باندرہ اور باندرہ ورلی سی لنک سے حاجی علی ، ایئر انڈیا ہوتے ہوئے ریگل سرکل تک گاڑیوں کی آمد و رفت کو روک دیا جائے گا۔
شہریوں کیلئے مختلف پابندیاں
اس کے علاوہ ممبئی پولیس نے عوامی مقامات پر سماج دشمن عناصر کے خطرے کے پیش نظر ۴؍ دسمبر تا ۲؍ جنوری(۲۰۲۳ء) تک عوامی مقامات پر بھیڑ بھاڑ کرنے اور ۵؍سے زائد افراد کے اکٹھا ہونے پر پابندی لگا دی ہے۔ ڈپٹی کمشنر آف پولیس ویشال ٹھاکر کے ذریعہ جاری کردہ ہدایات کے مطابق اس عرصے کے دوران کسی بھی تقریب کے دوران لاؤڈ اسپیکر بجانے، پٹاخہ پھوڑنے اور ساؤنڈ سسٹم کا استعمال کرنے پر مکمل طورپر پابندی ہوگی۔ حتیٰ کہ کسی سماجی و سیاسی میٹنگ منعقد کرنے، کاروباری پروگرام کرنے کیلئے پولیس سے پیشگی اجازت لینی ضروری ہوگی۔ اتنا ہی نہیںشادی بیاہ کی تقریب یا سوسائٹی میں کسی بھی مسئلہ پر کی جانے والی میٹنگ کے لئے بھی مقامی پولیس سے اجازت لینی ضروری ہوگی۔ ہدایت نامے کے مطابق اس کے علاوہ سرکاری و غیر سرکاری اداروں ، اسکول کالج اور عوامی اداروں میں بھی عائد کردہ پابندیوں کا اطلاق ہوگا۔ اس کے ساتھ ہی لائسنس شدہ ہتھیار جس میں پستول، ریوالور اور تلوار وغیرہ شامل ہیں ، ان کے استعمال یا ساتھ لے کر چلنے پر پابندی ہوگی۔ یعنی اس دوران ان ہتھیاروں کا لائسنس لوگوں کیلئے کارگر نہیں ہوگا۔ یاد رہے کہ بحریہ کی اس تقریب کے دوران فوجی اہلکار اپنی کارکردگیوںکا عملی نمونہ پیش کریں گے اور اسلحہ نیز جہازوں کا استعمال بھی کرکے دکھائیں گے-