اتوار, جون 15, 2025
  • انگریزی
  • ہندی
  • پرائیویسی پالیسی
  • اشتہار
  • ہم سے رابطہ کریں
  • کیریئر کے
  • ہمارے متعلق
انگریزی
ہندی
مسلم ٹوڈے
  • صفحئہ اول
  • بھارت
  • دنیا
  • اداریہ
  • ملاقات
  • کھیل
  • تعلیم
  • اقتصادیات
  • میگژین
  • سنیما
No Result
View All Result
  • صفحئہ اول
  • بھارت
  • دنیا
  • اداریہ
  • ملاقات
  • کھیل
  • تعلیم
  • اقتصادیات
  • میگژین
  • سنیما
No Result
View All Result
مسلم ٹوڈے
No Result
View All Result
Home بھارت

الرجی کیا ہے اور اس سے کیسے محفوظ رہ سکتے ہیں؟

Rubina by Rubina
نومبر 24, 2022
in بھارت, صحت
198 0
0
الرجی کیا ہے اور اس سے کیسے محفوظ رہ سکتے ہیں؟
154
SHARES
271
VIEWS
Share on FacebookShare on Twitter

لیاقت علی جتوئی
ماحول میں موجود گردو غبار اور آلودگی کے باعث ہر دوسرا شخص چھینکتا اور گلے کے مسائل کا شکار نظر آتا ہے۔ کچھ موسم بھی الرجی میں اضافے کا باعث بنتے ہیں۔ مثال کے طور پر کئی علاقوں میں موسم بہار میں پولن الرجی سےبہت سے لوگ متاثر ہوتے ہیں۔ تاہم الرجی کا مسئلہ موسمِ سرما میں زیادہ شدت اختیار کرجاتا ہے اورسردیوں کا نزلہ، زکام مختلف بیماریوں اور بخار کا بھی باعث بن جاتا ہے۔ اس کے علاوہ غیرمعیاری پانی اور سیوریج کی ناقص صورتحال سانس اور جِلد کی الرجی کا بھی باعث بنتی ہے۔
الرجی کی تعریف:ہمارا مدافعتی نظام ہمیں بیماریوں والے بیکٹیریاز اور وائرسز سے محفوظ رکھتا ہے۔ ایسے ہی کسی بھی عنصر کے مخالف ایک مضبوط مدافعتی رد عمل ہوتاہے، جو اکثر لوگوں کیلئے نقصان دہ نہیں ہوتا، یہ عنصر الرجی کہلاتاہے۔ یعنی یوں سمجھ لیں کہ الرجی قوت مدافعت کی کمزوری کی وجہ سے ہوتی ہے۔
الرجی کی اقسام:الرجی کی ایک قسم کا تعلق سانس اور دوسری کا جِلد سے ہے، جو حساس لوگوں کو مخصوص چیزوں کو چھونے سے ہونے لگتی ہے۔ سانس کی الرجی کو پولن الرجی بھی کہتے ہیں، جو جنگلی شہتوت کے باعث ہوتی ہے۔ ساتھ ہی زرعی علاقوں میں فصلوں پر کیے جانے والے اسپرے اور جانور الرجی کا باعث بنتے ہیں۔ جِلد کی الرجی سے جسم پر خارش ہوتی ہےاور جِلد کا رنگ آہستہ آہستہ سرخی مائل ہو جاتا ہے۔ بروقت علاج نہ کروانے سے جِلد چمڑے کی طرح سخت ہو کر ایگزیما کی صورت اختیار کرلیتی ہے۔
الرجی کیوں ہوتی ہے ؟:کوئی ایسی چیز کھانا یا جسم پر لگانا، جسے آپ کا جسم قبول نہ کرے تو اس سے الرجی ہو جاتی ہے۔ اس کے بعد جسم پر خارش اور بےچینی محسوس ہوتی ہے۔ مختلف اشیا جیسے مونگ پھلی، اخروٹ، بادام، کاجو، انڈے، گائے کا دودھ اور مخصوص مچھلی کھانے سے بھی لوگ الرجی کا شکار ہوجاتے ہیں۔ اس کے علاوہ کیڑوں کے کاٹنے، ادویات اور کیمیکلز سے جِلدی الرجی کی شکایات سامنے آتی ہیں۔
الرجی اور نزلے کا فرق:الرجی میں آنکھوں اور ناک سے پانی آتاہے، ناک بند ہو جاتی ہے اور سوزش محسوس ہوتی ہے لیکن بخار نہیں ہوتا جبکہ نزلہ میں پانی کی نسبت گاڑھی رطوبت نکلتی ہے اور بخار بھی ہوسکتا ہے۔خوراک سے الرجی کیسے ہوتی ہے؟:گزشتہ 30 سال کے دوران خوراک سے الرجی کے کیسیز میں اضافہ ہوا ہے۔ مثال کے طور پر برطانیہ میں 1995ء سے 2016ء کے درمیان مونگ پھلی سے الرجی کی شرح میں پانچ گنا اضافہ ہوا۔ کنگز کالج لندن کی جانب سے کیے جانے والے ایک مطالعہ میں تین سال کے 1300 بچوں کو تحقیق کا حصہ بنایا گیا۔ تحقیق میں یہ سامنے آیا کہ ڈھائی فیصد بچے مونگ پھلی سے الرجی کا شکار تھے۔آسٹریلیا میں خوراک سے الرجی کا تناسب سب سے زیادہ ہے۔ ایک تحقیق کے مطابق وہاں ایک سال تک کے نو فیصد بچوں کو انڈے اور مونگ پھلی سے الرجی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ طبی سائنسدان کہتے ہیں کہ بچوں کو بہت چھوٹی عمر سے ہی مونگ پھلی کھلانی چاہیے تاکہ وہ اس کی ممکنہ الرجی کے خلاف چھوٹی عمر سے ہی قوت مدافعت پیدا کرنا شروع کردیں اور ان میں مونگ پھلی کھانے کی عادت پیدا ہو۔کنگز کالج لندن میں کی جانے والی لیب اسٹڈی میں بتایا گیا ہے کہ پانچ سال عمر کے وہ بچے جنھوں نے پیدائش کے سال سے مونگ پھلی کھانی شروع کی تھی، ان میں مونگ پھلی سے الرجی کا تناسب 80 فیصد کم پایا گیا۔ اس کے علاوہ، کچھ لوگوں کو انڈے، مختلف سبزیوں اورپھلوں، گائے، بکرے یا مرغی کے گوشت وغیرہ سے الرجی ہوتی ہے۔ اگر ایک بار الرجی ہونے کی وجہ معلوم ہوجائے تو اس چیز سے اجتناب برتنا بہتر ہوتا ہے۔
علامات:الرجی کی علامات ہر فرد میں اس کی شدت کے لحاظ سے مختلف ہو سکتی ہیں۔ آب وہوا اور طرزِ زندگی کی تبدیلی سے الرجی کی نوعیت اور شدت میں فرق پڑ سکتاہے۔ سانس کی الرجی ہو یا پھر کھانے کی وجہ سے، اس کی علامات میں سانس لینے میں دشواری، جلن یا آنکھوں میں خارش، سوجی ہوئی سرخ آنکھیں، کھانسی، شاک یا صدمے میں چلے جانا، خرخراہٹ ، ناک بہنا،جِلد سُرخ ہوجانا ، جسم پر نشانات یا دانے ہوجانا، ناک، منہ، گلے یا جِلد پر خارش ہونا وغیرہ شامل ہیں۔ زیادہ تر بچے الرجی کا شکار ہوتے ہیں اور ان کی ناک، آنکھیں، گلا، پھیپھڑے یا جِلد زیادہ متاثر ہوتی ہے۔احتیاطی تدابیر:الرجی عارضی ہو یا دائمی، اس کا مستقل علاج موجود نہیں ہے، یعنی اگر آپ کسی بھی قسم کی الرجی میں مبتلا ہیں تو ممکن ہے کہ وہ ساری زندگی آپ کے ساتھ رہے۔ اگر اس کی ویکسین دستیاب ہے تو باقاعدگی سے ویکسین استعمال کریں، تاہم احتیاط کرنے سے ہی الرجی اور اس کی وجہ سے پیدا ہونے والے مسائل سے محفوظ رہا جاسکتاہے۔ اس ضمن میں چند احتیاطی تدابیر بتائی جارہی ہیں، جن پر عمل کرکے آپ خود اور بچوں کو الرجی سے محفوظ رکھ سکتے ہیں۔
٭ فضائی الرجی کی صورت میں آپ کو ماسک لگانا چاہئے۔٭ ایسی چیزوں سے بنے زیورات اور چیزوں کا استعمال ترک کر دیں، جو آپ کو الرجی میں مبتلا کرسکتی ہیں۔٭ ایسے مٹیریل سے تیار کردہ لباس نہ پہنیں، جس سےآپ کو الرجی ہو سکتی ہو۔٭ ماہرین کا کہنا ہے کہ اکثر لوگ سرجیکل ماسک پہن لیتے ہیں، جو دھول یا پولن الرجی سے بچائو میں بالکل مدد نہیں کرتے۔ ہر الرجی کیلئے خاص قسم کا ماسک ہوتاہے، جو مارکیٹ میں مل جاتا ہے اور صرف اسی ماسک سے آپ الرجی سے محفوظ رہ سکتے ہیں۔٭ اپنے گھر میں خاص طور پر بچوں کے کمرے سے رگز اورقالین وغیرہ ہٹا لیں کیونکہ سخت فرش کے مقابلے میں ان پر زیادہ دھول مٹی جمتی ہے۔٭ گھرروشن اور ہوا دا رہو۔
٭ پرندوں یا پالتوں جانورو ں کو دور رکھیں، خاص طور پر بچوں کے کمروں میں انہیں نہ رکھیں۔جانوروں کو باقاعدگی سے نہلاتے رہیں۔٭ موسم کے آغاز اور اختتام پر اپنی کھڑکیوںکو بند رکھیں، تاکہ پولن گرین الرجی سے محفوظ رہیں۔٭ اپنے باتھ روم اور دوسری پھپھوند لگی جگہوں کو صاف او ر خشک رکھیں۔٭ جن لوگوں یا بچوں کو کسی غذا سے الرجی ہوتو انہیں ان سے پرہیز کرنا چاہئے۔ آپ اور آپ کے بچے کھانے کی پیکنگ پر درج لیبل پڑھنے کی عادت اپنائیں، ان پر الرجی کی معلومات درج ہوتی ہیں۔٭ کم شد ت کی الرجی والی علامات کی صورت میں میڈیسن آرام دے سکتی ہیں لیکن اس سے بچے غنودگی محسوس کرتے ہیں۔٭ شدید الرجی کی صورت میں فوراً ڈاکٹر سے رجوع کریں۔


 

Previous Post

آسام- میگھالیہ تنازع

Next Post

بہار میں کاروباریوں کے ٹھکانوں پر چھاپہ

Next Post
بہار میں کاروباریوں کے ٹھکانوں پر چھاپہ

بہار میں کاروباریوں کے ٹھکانوں پر چھاپہ

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

ہمارے چینل

https://www.youtube.com/watch?v=8PdsmgX4rdc

تازہ ترین خبر

بنگال بی جے پی کا اگلا صدر کون ہوگا؟

بنگال بی جے پی کا اگلا صدر کون ہوگا؟

اکتوبر 16, 2024
عمران خان کے سیل میں مکمل اندھیرا ہے، باہر نکلنے کی بھی اجازت نہیں، جمائما

عمران خان کے سیل میں مکمل اندھیرا ہے، باہر نکلنے کی بھی اجازت نہیں، جمائما

اکتوبر 16, 2024
ہماچل پردیش: منڈی میں مسجد کا حصہ منہدم کرنے کے حکم پر عدالت کی روک

ہماچل پردیش: منڈی میں مسجد کا حصہ منہدم کرنے کے حکم پر عدالت کی روک

اکتوبر 16, 2024
Currently Playing

ٹیگ

#دنیا coronavirus delhi jamia milia saharanpur saudi arab shaheen bagh آر ایس ایس اتر پردیش اداکارہ امت شاہ امریکہ ایران بابری مسجد بھارت بہار بی جے پی جھارکھنڈ دلت راجستھان راہل گاندھی سپریم کورٹ لکھنؤ محبوبہ مفتی مدھیہ پردیش مرکزی حکومت مریم نواز ممبئی مودی مہاراشٹر نئی دہلی نواز شریف وزیر اعظم ٹرمپ پاکستان پی ڈی پی ڈونالڈ ٹرمپ ڈونلڈ ٹرمپ کانگریس کشمیر کم جونگ ان کیجریوال گینگسٹر ہریانہ یوگی حکومت

ہمارے بارے میں

زمرے

  • Uncategorized (86)
  • اداریہ (5)
  • اقتصادیات (5)
  • بھارت (2,458)
  • تعلیم (239)
  • دنیا (632)
  • سنیما (96)
  • سیاست (1,634)
  • صحت (89)
  • کھیل (33)
  • ملاقات (24)
  • میگژین (6)
  • انگریزی
  • ہندی
  • پرائیویسی پالیسی
  • اشتہار
  • ہم سے رابطہ کریں
  • کیریئر کے
  • ہمارے متعلق
  • انگریزی
  • ہندی
  • پرائیویسی پالیسی
  • اشتہار
  • ہم سے رابطہ کریں
  • کیریئر کے
  • ہمارے متعلق

© 2021 Muslim Today.

No Result
View All Result
  • صفحئہ اول
  • بھارت
  • دنیا
  • اداریہ
  • ملاقات
  • کھیل
  • تعلیم
  • اقتصادیات
  • میگژین
  • سنیما

© 2021 Muslim Today.

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Create New Account!

Fill the forms below to register

All fields are required. Log In

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In

Add New Playlist