نیم فوجی دستوں کی 67 کمپنیاں تعینات، کانگریس اور بی جے پی میں سخت مقابلہ کی توقع
شملہ: ہماچل پردیش اسمبلی انتخابات کے لئے مہم کا آج شام اختتام عمل میں آیا ۔ بی جے پی سمیت تمام جماعتوں نے رائے دہندوں کو راغب کرنے کیلئے آخری وقت تک بھر پور کوشش کی اور وعدوں کی بوچھار کردی۔ ہماچل پردیش اسمبلی کیلئے اتوار 12نومبر کو ووٹنگ ہوگی ۔ ووٹنگ میں اب 2 دن سے بھی کم وقت رہ گیا ہے اور مرکزی سیکورٹی فورسز کی ٹیمیں آزادانہ‘ منصفانہ اور پر امن انتخابات کو یقینی بنانے کیلئے پوری طرح تیار ہیں۔ ریاست میں پرامن پولنگ کے انعقاد کے لیے مرکز کی طرف سے سنٹرل آرمڈ پولیس فورس کی 67 کمپنیاں تعینات کی گئی ہیں۔ ان میں تقریباً 6700 جوان شامل ہیں جبکہ سی آر پی ایف کی 15 کمپنیاں بھی تعینات کی گئی ہیں۔خیال رہے کہ الیکشن کمیشن نے مرکزی وزارت داخلہ سے اس بار 67 کمپنیوں کو تعینات کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ گزشتہ انتخابات میں مرکزی مسلح افواج کی 65 کمپنیاں تعینات کی گئی تھیں۔الیکشن کمیشن کے مطابق اس الیکشن کے پیش نظر ہر پولنگ اسٹیشن پر ایک سی آر پی ایف اہلکار، دو ہوم گارڈز، تین سے چار پولیس اہلکار تعینات ہوں گے۔ ہماچل سے متصل دیگر ریاستوں کی سرحدوں پر ہماچل پولیس کے علاوہ چوکسی رکھنے کے لیے سینٹرل سیکورٹی فورس کے اہلکار تعینات کیے جائیں گے۔ پولنگ کے بعد ای وی ایم مشینوں کو بھی سینٹرل آرمڈ پولیس فورس کی نگرانی میں رکھا جائے گا۔قابل ذکر ہے کہ ہماچل پردیش میں 12 نومبر کو ایک ہی مرحلے میں ووٹنگ ہوگی اور 8 دسمبر کو نتائج کا اعلان کیا جائے گا۔ الیکشن کمیشن کے اعداد و شمار کے مطابق اس بار ہماچل پردیش کی 68 اسمبلی سیٹوں کے لئے 5507261 ووٹر اپنے حق رائے دہی کا استعمال کریں گے۔کانگریس اور بی جے پی میں سخت مقابلہ کی توقع کی جارہی ہے ۔