کانگریس کی طلبہ تنظیم ’این ایس یو آئی‘ کی پنجاب اکائی نے پیر کو پھر وزیراعلیٰ بھگونت سنگھ مان سے اپیل کی کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ سرکاری دفاتر میں مہاتما گاندھی کی تصاویر کو پہلے کی طرح پھربحال کیا جائے ۔ اس سے قبل کانگریس بھی مہاتما گاندھی کی تصویر سرکاری دفاتر سے ہٹانے کے فیصلے پر تنقید کرتے ہوئے کہہ چکی ہے کہ جو کام بی جےپی نہیں کرسکی وہ عام آدمی پارٹی نے کردیا ہے۔ سوشل میڈیا پر عام آدمی پارٹی کے سربراہ اروند کیجریوال اور پنجاب کے نو منتخب وزیراعلیٰ بھگونت مان کو ٹیگ کرکے ان سے نہ صرف سوال کیا جارہاہے بلکہ مہاتما گاندھی کی تصویر کودوبارہ لگانے کی مانگ بھی کی جارہی ہے۔
’تصویر ہٹانے کاحکم کس نے دیا، جانچ کی جائے‘
این ایس یو آئی کی پنجاب اکائی کے صدر اکشے شرما نے پیر ک اس ضمن میں باقاعدہ پریس ریلز جاری کرکے مانگ کی ہے کہ اس بات کی جانچ کی جائے کہ سرکاری دفاتر سے بابائے قوم کی تصویر ہٹانے کا حکم کس نے دیا ہے۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ ’’اس فیصلے کے پس پشت جو افراد ہیں انہیں جوابدہ بنایا جانا چاہئے۔ ‘‘ این ایس یو آئی لیڈر نےکہا کہ ’’ شہید اعظم سردار بھگت سنگھ، راج گرو اور سکھ دیو کی طرح بابائے قوم مہاتما گاندھی ہماری جنگ آزادی کے تمام ہیروز میں سب سے زیادہ محترم ہیں۔‘‘گاندھی کی تصویر کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے این ایس یو آئی نے نشاندہی کی ہے کہ دیگر مجاہدین آزادی کے ساتھ گاندھی کی تصویر ملک کی نئی نسل کو حوصلہ دینے کا ذریعہ ہے۔ یاد رہے کہ وزارت اعلیٰ کا حلف لیتے ہوئے بھگونت مان نے اعلان کیا تھا کہ کسی سرکاری دفتر میں وزیراعلیٰ کا فوٹو نہیں ہوگا، صرف بھگت سنگھ اور بابا صاحب امبیڈکر کی تصویریں ہوںگی۔ حیرت انگیز طور پر بعد میں سرکاری دفاتر کی دیواروں سے مہاتما گاندھی کی تصویریں بھی ہٹادی گئیں۔
عام آدمی پارٹی نے اپنا نظریہ واضح کردیا: دگ وجے
سرکاری دفاتر سے مہاتماگاندھی کی تصویر ہٹانے پر عام آدمی پارٹی پر تنقید کرتے ہوئے کانگریس کے سینئر لیڈر اور مدھیہ پردیش کے سابق وزیراعلیٰ دگ وجے سنگھ نے ’آپ‘ پر پورے ملک کی توہین کرنے کا الزام عائد کیا۔ انہوں نے ٹویٹر کو ذریعہ بناتے ہوئے کیجریوال کو نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ ’’آپ پارٹی کی سرکار نے مہاتماگاندھی کی تصویر نہ لگاکر اپنے نظریہ کا واضح اشارہ دے دیا ہے۔ میں ان کے بارے میں جو کچھ پہلے سے کہتا تھا اس کی پرتیں کھل رہی ہیں۔‘‘
سوشل میڈیا پر بھی ’آپ‘ نشانے پر
مہاتما گاندھی کی تصویر پنجاب کے سرکاری دفاتر سے ہٹانے پر سوشل میڈیا پر بھی عام آدمی پارٹی کو تنقیدوں کا سامنا ہے۔ ایک صارف نے کیجریوال کو مخاطب کرتے ہوئے یاددہانی کرائی ہے کہ جس گاندھی کے نام پر بدعنوانی مخالف تحریک کے سہارے انہوں نے سیاست میں قدم رکھا اور ترقی حاصل کی اسی گاندھی سے اب وہ دامن بچانے کی کوشش کررہے ہیں۔ اس سلسلے میں کیجریوال اور بھگونت مانگ کی خاموشی بھی موضوع بحث ہے۔