حجاب کے خلاف فیصلہ سنانے والے کرناٹک ہائی کورٹ کے تینوں ججوں کو تمل ناڈو کی توحید جماعت کے لیڈروں کی جانب سے دھمکی کا حوالہ دیتے ہوئے کرناٹک حکومت نے وائی درجہ کی سیکوریٹی دینے کا اعلان کیا ہے۔ا س کے ساتھ ہی انہوں نے ان افرا دکے خلاف سخت کارروائی کی ہدایت دی ہے جنہوں نے ججوں کو دھمکی دی ہے۔ واضح رہے کہ تمل ناڈو پولیس نے سنیچر کو توحید جماعت کے ۲؍ لیڈروں کو گرفتار کیا ہے۔ان کی تقریر کے ویڈیو منظر عام پر آئے ہیں جن میں وہ حجاب کے خلاف فیصلہ سنانے والے ججوں کو دھنباد کے ایڈیشنل سیشن جج اتم آنند کی موت کا حوالہ دیتے ہوئے دھمکا رہے ہیں۔ گزشتہ سال صبح چہل قدمی کے وقت اتم آنند کو ایک آٹو نے کچل دیاتھا۔ مذکورہ ویڈیو ۱۷؍ مارچ کا ہے جب تمل ناڈو کے مدورئی میں ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف پرامن احتجاج کیا گیاتھا۔ ایک وکیل نے دعویٰ کیا ہے کہ اسے سوشل میڈیا پر مذکورہ دھمکی آمیز ویڈیو ملا جس سے اس نے فوری طور پر (ہائی کورٹ کے) رجسٹرار کو مطلع کیا۔اسی ویڈیو کوکرناٹک حکومت نے تینوں ججوںکو وائی سیکوریٹی دینے کا جواز بنایا ہے ۔ وزیراعلیٰ بومئی نے ججوں کیلئے سیکورٹی کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’یہ جمہوریت کیلئے خطرہ کی گھنٹی ہے اور ہمیں کوشش کرنی ہوگی کہ ایسی اینٹی نیشنل طاقتیں تقویت نہ حاصل کریں۔‘‘ انہوں نے کہا کہ’’ ملک کی نام نہاد سیکولر طاقتیں اب خاموش کیوں ہیں۔ ‘‘ بومئی نے کہا کہ ’’ اس کے خلاف ہمیں مل کر لڑنا ہوگا۔‘‘