یوپی الیکشن کے نتائج کا اعلان ہو چکا ہے ،بی جے پی اتحاد نے ۲۷۳؍ سیٹیں حاصل کرلی ہیں جبکہ سماجوادی پارٹی اور آر ایل ڈی اتحاد کو ۱۲۵؍ سیٹیں حاصل ہوئی ہیں۔ فرقہ وارانہ خطوط پر منقسم انتخابی ماحول میں بی جے پی اور سماج وادی پارٹی کے درمیان براہ راست مقابلہ نظر آیا لیکن اس مرتبہ ووٹروں نے گزشتہ انتخابات کے مقابلے زیادہ مسلم امیدواروں کو منتخب کیا۔
۲۰۱۷ء کے یوپی اسمبلی انتخابات میں ۲۴؍مسلم امیدوار کامیاب ہوئے تھے جبکہ اس مرتبہ ۳۴؍ مسلم امیدواروں نے کامیابی حاصل کی ہے۔ جیتنے والے تمام مسلم امیدواروں کا تعلق سماجوادی پارٹی اتحاد سے ہے۔ دو مسلم امیدواروں کا تعلق جینت چودھری کی آر ایل ڈی، ایک کا تعلق اوم پرکاش راجبھرکی ایس بی ایس پی جبکہ باقی ۳۱؍ کا تعلق سماجوادی پارٹی سے ہے۔یوپی میں ۲۰؍ فیصد سے زیادہ مسلم آبادی ہے جبکہ اس مرتبہ جیتنے والوں میں سے صرف ۸ء۹۳؍ فیصد امیدوار ہی مسلمان ہیں۔ منتخب ہونے والے اہم مسلم امیدوار محمد اعظم خان، ان کے بیٹے عبداللہ اعظم خان، جیل میں مختار انصاری کے بیٹے عباس انصاری اور ان کے بھتیجے منو انصاری شامل ہیں۔ رامپور سیٹ سے اعظم خان نے کامیابی حاصل کی جبکہ سوار اسمبلی حلقہ سے اعظم کے بیٹے عبداللہ اعظم نے کامیابی حاصل کی۔مئو سیٹ سے مختار انصاری کے بیٹے عباس انصاری نے اوم پرکاش راجبھرکی پارٹی کے ٹکٹ پر مقابلہ کرتے ہوئے بی جے پی کے اشوک کمار سنگھ کوشکست دی۔ کیرانہ سیٹ سے ایس پی کے ناہید حسن نے بی جے پی امیدوار کو شکست دی۔