یوکرین میں روسی حملوں کے سبب حالات بد سے بدتر ہوتے جا رہے ہیں۔ منگل کی صبح سے ہی روس نے یوکرین کے تمام بڑے شہروں پر ایک ساتھ اور انتہائی شدید حملے شروع کردئیے ہیں جس کی وجہ سے یہ محسوس ہو رہا ہے کہ روس یوکرین کے شہروں کی اینٹ سے اینٹ بجادینا چاہتا ہے۔ اس کے حملوں کے سبب یوکرین کے بڑے شہروں میں سے کئی کھنڈر میں تبدیل ہوتے نظر آرہے ہیں کیوں کہ روسی حملے اب صرف فوجی ٹھکانوں پرہی نہیں بلکہ شہری ٹھکانوں ، عمارتوں اور دیگر اداروں پر بھی ہورہے ہیں جس کی وجہ سے کیف اور خارکیف میں ہر طرف تباہی کے مناظر دیکھنے کو مل رہے ہیں۔ روسی وزیر دفاع کے مطابق روس یوکرین میں اُس وقت تک کارروائی جاری رکھے گا، جب تک اس کے اہداف حاصل نہیں ہو جاتے۔ ایک پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے کہا کہ یوکرین کو روس کیلئے پریشانی بننے والے تمام عناصر سے آزاد کردیا جائے گا ۔
ہندوستانی طالب علم کی موت
یوکرین پر روسی کارروائی کے دوران ہندوستان کی ریاست کرناٹک کے طالب علم نوین شیکھراپّا کی فائرنگ میں موت ہوگئی۔ وزارت خارجہ کے ترجمان ارندم باگچی نے ٹویٹ کرکے اس حادثہ کی تصدیق کی۔ انہوں نےکہاکہ خارکیف شہر میں منگل کی صبح فائرنگ میں ایک ہندوستانی طالب علم کی موت ہوگئی۔ ہم طالب علم کے خاندان کے تئیں گہری تعزیت کا اظہار کرتے ہیں۔ وزیراعظم نریندر مودی نے طالب علم نوین کے اہل خانہ سے بات کی۔انہوں نے کہا کہ رنج و غم کی اس گھڑی میں پورا ملک آپ کے ساتھ ہے۔اس سے قبل ریاست کے وزیر اعلیٰ نے بھی غمزہ کنبہ سے گفتگو کی اور انہیں ڈھارس بندھائی ۔ نوین خارکیف یونیورسٹی میں میڈیکل کے چوتھے سال کا طالب علم تھا۔
روس کی جارحیت جاری ہے
یوکرین کے ایک فوجی اڈے پر روسی بمباری میں۷۰؍ سے زائد یوکرینی فوجی مارے گئے ہیں۔ یوکرینی حکام کے مطابق روسی حملے کے بعد سے اب تک۵۳۰؍ سے زائد عام شہری بھی ہلاک ہوچکے ہیں، جن میں۱۴؍ بچے بھی شامل ہیں۔ مبصرین کے مطابق اگر لڑائی اسی طرح جاری رہی تو ہلاکتوں کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہو سکتا ہے۔
صورتحال بد سے بدتر
روس کے حملے میں شدت کے ساتھ یوکرین میں صورتحال بد سے بدترہونے کے ساتھ غیر یقینی کیفیت پیدا ہورہی ہے۔ کیف اور خارکیف سمیت متعدد بڑے شہروں میں روس کے حملے میں تیزی کی وجہ سے یوکرین ہندوستانی شہریوں سمیت سبھی لوگوں کیلئے غیر محفوظ مقام بن گیاہے۔ذرائع کے مطابق یوکرین کے شہرخارکیف میں صورتحال انتہائی خراب ہوتی جارہی ہے۔ یہاں کی کئی عمارتیں کھنڈر میں تبدیل ہو گئی ہیں جبکہ شہر کا بجلی اور پانی نظام منقطع ہو گیا ہے ، خوراک اور رسد کی سپلائی بھی متاثر ہے جس کی وجہ سے حالات اور بھی دگرگوں ہیں۔
دیگر طلبہ میں خوف
اطلاع ہے کہ جس طالب علم کی خارکیف میں فائرنگ کے نتیجہ میں موت ہوئی ہے وہ ایک شاپنگ میں مال میں راشن کیلئے کھڑا تھا۔ طالب علم کی ہلاکت کی خبر سےدیگر طلبہ کے رشتہ داروں میں بھی کافی گھبراہٹ اور بے چینی پیدا ہوگئی ہے۔یوکرین میں پھنسے ہندوستانی طلبہ اور شہریوںکے رشتہ دار یہاں ان کی سلامتی کیلئے دعائیں کر رہے ہیں۔کھانے پینے اور یوکرین سے باہر نکلنے کیلئے مہنگے کرایہ کی وجہ سے طلبہ کافی پریشان ہیں۔ بتایا جارہا ہے کہ یوکرین میں پھنسے طلبہ کی حالت دن بدن خراب ہوتی جا رہی ہے۔