ممبئی : ریاستی وزیربرائے اقلیتی امور نواب ملک کی انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی ) کے ذریعے گرفتاری کےبعد سےان کی حمایت اورمرکزی حکومت کے ذریعے ایجنسیوںکے غلط اورمن مانے استعمال کے خلاف مسلسل احتجاج کیا جارہا ہے۔ نواب ملک کا قد اس سرکار میں اتنا بڑا ہے ان کی حمایت کے لئے پوری مہا وکاس اگھاڑی سرکار سڑک پر آگئی اور بی جے پی اور مرکزی حکومت کے خلاف جم کر احتجاج کیا۔ منترالیہ کےسامنے واقع گاندھی جی کے مجسمےکے پاس ان اراکین نے احتجاج کرتے ہوئے مرکزی حکومت،بی جے پی اورای ڈی کے خلاف نعرےباز ی بھی کی ۔ ساتھ ہی دوٹوک انداز میںیہ اعلان کیا کہ نواب ملک کےاستعفے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا ۔
کون کون موجود تھا ؟
گاندھی جی کے مجسمہ کےپاس احتجاج کے وقت ریاست کے نائب وزیراعلیٰ اجیت پوار، رکن پارلیمنٹ سپریہ سلے ، ریاستی وزراء دلیپ ولسے پاٹل ،راجیش ٹوپے ، بالا صاحب تھورات ، اشوک چوان ، چھگن بھجبل، اسلم شیخ ، سبھاش دیسائی ، جینت پاٹل ، حسن مشرف ، جتیندر اوہاڑ، ستیج پاٹل ،ورشا گائیکواڑ،دھننجے منڈے ، محمد عارف نسیم خان اوربھائی جگتاپ کے علاوہ دیگر عہدیداران اور کارکنان بڑی تعداد میںموجو تھے۔
ڈنکے کی چوٹ پر سچ بولنے کی سزا دی گئی
رکن پارلیمنٹ سپریاسلے نے کہاکہ’’نواب بھائی کوپھنسایا گیا ہے۔ان کے تعلق سے پہلے بھی یہ کہا جاتا تھا کہ ایجنسیوںکے ذریعے کارروائی کی جائے گی۔ انہوںنے ایجنسیوںکے غلط استعمال کے خلاف کھل کراظہارخیال کیا ،اسی کی ان کوسزا دی گئی ہے۔‘‘
چھگن بھجبل برہم
ریاستی وزیرچھگن بھجبل نے کہاکہ ’’ نواب ملک کس بنیاد پراستعفیٰ دیں؟کس بناء پران کے استعفے کامطالبہ کیاجارہا ہے ۔ان کے استعفیٰ کاسوال ہی پیدا نہیںہوتا ہے ۔ ‘‘انہوںنے دیویندر فرنویس پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہاکہ کیانار ائن رانے کو گرفتار کرنے کےبعد ان سے استعفیٰ لیا گیا تھا۔ چھگن بھجبل نے یہ بھی کہا کہ داؤد کےحوالے سے مسلمانوں کے خلاف بار بار ہوّا کھڑا کیا جاتا ہے اورخوفزدہ کرنے کے لئے داؤد داؤد کی رٹ لگائی جاتی ہے ۔
مرکزی حکومت بھول جائے
ریاستی وزیرجینت پاٹل نے کہاکہ نواب ملک پرلگائے گئے الزامات بے بنیاد ہیں،ان کو بولنے کی سزا دی گئی ہے۔ اسی لئے مہا وکاس آگھاڑی ان کے ساتھ پوری قوت سے کھڑی ہے اورہم مرکزی حکومت کویہ بھی بتادینا چاہتے ہیںکہ وہ ایجنسیوںکے من مانے استعمال سے مہا وکاس اگھاڑی میں نہ توانتشار پھیلاسکتی ہےاورنہ ہی اس کے مضبوط اتحاد کوکمزورکر سکتی ہے۔‘‘
بی جے پی اپنے وزیرکا استعفیٰ مانگے
ریاستی وزیر بالاصاحب تھورات نے بی جے پی کےذریعے نواب ملک کے استعفے کے مطالبے پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ’’ بی جے پی کو تواخلاقی طور پربھی یہ حق نہیںہے کہ وہ نواب ملک کے استعفے کامطالبہ کرے۔‘‘ انہوں نے دلیل دیتے ہوئے بی جے پی کوآئینہ دکھایا کہ جس وزیرکے بیٹے نے لکھیم پور میں کسانو ںپرگاڑی چڑھاکر روندڈالا تھا اس وزیرکے استعفے کے لئے بی جے پی کو احتجاج کرنا چاہئے۔
مسلم لیڈران کو نشانہ بنایا جارہا ہے
محمدعارف نسیم خان نے مودی حکومت پرسخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ فرقہ پرستی اور سیاسی تعصب کی بنیاد پر پورے ملک میں اپوزیشن لیڈران خاص طور پر مسلم لیڈروں کو نشانہ بنارہی ہے۔ ای ڈی،سی بی آئی اور این آئی اے جیسی مرکزی ایجنسیوں کا غلط استعمال کررہی ہے۔ اسی کے تحت پہلے انیل دیشمکھ کو اوراب نواب ملک کوگرفتارکیا گیا ہے ۔
آج ریاست گیر احتجاج
نواب ملک کی حمایت اور مرکزی حکومت کے ذریعے ای ڈی کے غلط استعمال کے خلاف مہا وکاس اگھاڑی کی جانب سےآج بروزجمعہ ریاست گیر احتجاج کااعلان کیاگیا ہے۔
بیٹی اور اہل خانہ کی ملاقا ت
جمعرات کو نواب ملک کی بیٹی نیلو فر ملک اور اہل خانہ نے ان سے بیلاڈر پیئر کےای ڈی کی آفس میں ملاقات کی۔ملاقات کے بعد نیلو فر ملک نے کہا کہ ’’میرے والد بے خوف ہو کر مرکزی ایجنسیوں کے خلاف بولتے رہے ہیں جس کی وجہ سے انہیں پریشان کیا جارہا ہے ۔ انہوں نے پارٹی کارکنوں سے اپیل کی کہ وہ ہمت نہ ہاریں ، سچائی کی ہر قیمت پر فتح ہو گی۔‘‘
کپتان ملک بھی طلب
دوسری طرف تفتیشی ایجنسی نے جمعرات کو نواب کے بھائی کپتان ملک کو بھی سمن جاری کیا ہے ۔ ایجنسی ذرائع کے مطابق کپتان ملک سے بھی غیر قانونی طور پر زمین پر قبضہ کے علاوہ دیگر معاملات میں پوچھ تاچھ کی جائے گی ۔