بارہ بنکی:وزیر اعظم نریندر مودی نے آج سماج وادی پارٹی(ایس پی) اور بہوجن سماج پارٹی(بی ایس پی) کو ہدف تنقید بناتےہوئے کہا کہ ان پارٹیوں نے اپنے میعاد کار میں لوگوں کے ترقی کی توقعات کو ہی محدود کردیا تھا اور انہیں چھوٹےچھوٹی ضرورت کے لئے ترسایا تھا ضلع بارہ بنکی کے رام سنیہی گھاٹ میں ایک عوامی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا’پہلے بی ایس پی اور پھر ایس پی نے تو ترقی کی توقعات کو ہی محدود کردیا تھا۔ انہوں نے تو آپ کو چھوٹی چھوٹی ضرورتوں کی تکمیل کے لئے بھی ترسایا تھا۔انہوں نے کہا یاد رہے اترپردیش میں جاری یہ انتخابات یو پی کی ترقی کے ساتھ ہی ملک کی ترقی کے لئے بھی اتنے ہی اہم ہیں۔یوپی کے لوگوں کو ترقی ہندوستان کی ترقی کو رفتار دے گا۔ یوپی کے لوگوں کی قوت ہندوستان کے قوت کو بڑھاتا ہے۔
اپوزیشن کو ہدف تنقید بناتے ہوئے مودی نے کہا کہ یہ خاندانی لوگ چاہتے ہیں کہ غریب ہمیشہ ان کا پیر چھوئے،ان کے ارد گرد گھومتا رہے۔ ہم غریب کی فکر کرتے ہوئے ان کی زندگی میں مشکلیں کم کرنے کا کام کررہے ہیں اور اس لئے آج یوپی کا غریب بی جے پی کے ساتھ کھڑا ہےاور غریبوں کا بی جے پی کا تئیں یہ پیار دیکھ کر یہ لوگ حواس باختہ ہیں اور یوپی کے لوگوں کو گمراہ کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔انہوں نے دعوی کیا کہ بی جے پی کی جیت کا جھنڈا یوپی کے غریبوں نے خود اٹھا لیا ہے۔
وزیر اعظم کے آج کے خطاب کے مرکز میں خاتون، خاتون سیکورٹی اور ان کی حکومت کی ملنے والی اسکیمات رہیں۔انہوں نے خواتین کی توجہ اپنی جانب مرکوز کرتے ہوئے کہا کہ یوپی کے قوت میں اضافے کے لئے ہماری دس کروڑ بہن بیٹوں کا بہت بڑا کردار ہے۔جب ماوں بہنوں کی صلاحیت میں اضافہ ہوتا ہے تو ملک اور سماج کی قوت میں ہی اضافہ ہوتا ہے۔ ماوں بہنوں کے جن مسائل کو ان لوگوں نے چھوٹا سمجھا۔مودی نے انہیں چھوٹا نہیں سمجھا۔ ماؤں۔بہنوں کے مسائل کا حل مودی کی اولین ترجیح رہی ہے۔
سرکاری اسکیمات کا سب سے زیادہ فائدہ دلت، پسماندہ اور مسلم سماج کی خواتین کو ملنے کا دعوی کرتے ہوئے مودی نے کہا گھر و اسکول میں بیت الخلاء ہو گیس کنکشن ہو بجلی۔ پانی کا کنکشن ہو۔حمل کے دوران ہزاروں روپئے کی سیدھی مدد ہو ایسے ہر کام ہم نے پورے من سے پوری لگن کے ساتھ کیا ہے ہم نے جتنی سہولیات دیں ہیں بلاتفریق مذہب و ذات کے دی ہیں۔ہماری بیٹوں کی سیکورٹی اور احترام میں اضافہ یہ ڈبل انجن کی ہمیشہ سے ترجیح رہی ہے۔ اس لئے جب سال2014 میں ااپ نے ہمیں موقع دیا تو ہم نے اس کے لئے پوری ایمانداری سے کام کیا۔
انہوں نے کہا ہم نے صرف پولیس میں ہی بیٹیوں کی شراکت نہیں بڑھائی ہے بلکہ سی آر پی ایف ، بی ایس ایف میں بھی بیٹوں کی شراکت داری کو توسیع دی ہے۔ آج بیٹیاں زیادہ سے زیادہ تعداد میں کمانڈر بن کر ملک اور سماج کو سیکورٹی فراہم کررہی ہیں۔مسلم خواتین اور ان کو درپیش مسائل کا خصوصی ذکر کرتے ہوئے اپوزیش کو آڑے ہاتھوں لیا اور کہا اپنے ووٹ بینک کی وجہ سے ان لوگوں نے مسلم بیٹوں کی زندگی کی پہاڑ جیسے دقتوں کو نظر انداز کیا۔ یہ ہماری ہی حکومت ہے جس نے ان مسلم بہنوں کو تین طلاق سے نجات دلائی۔