حجاب پر پابندی کے خلاف عرضی داخل کرنے والی ہاجرہ شفا نے الزام عائد کیا ہے کہ ان کے بھائی پرآر ایس ایس کے غنڈوں نے حملہ کیا۔ انہوں نے حملہ آوروں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ ان کے بھائی کو محض اس لئےنشانہ بنایا گیا کیونکہ وہ حجاب کے حق کے لئے لڑ رہی ہیں۔ ہاجرہ نے کہا کہ میرے بھائی پر ہجوم نے صرف اس لیے بے رحمی سے حملہ کیا کہ میں اپنے حجاب کے لیے لڑ رہی ہوں، جو میرا حق ہے۔ ہماری املاک کو بھی برباد کیا گیا، کیوں؟ کیا میں اپنا حق نہیں مانگ سکتی؟ ان کا اگلا شکار کون ہوگا؟ میرا مطالبہ ہے کہ سنگھ پریوار کے غنڈوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔
حاجرہ شفا کے واقف کار مسعود منّا نے بھی اڈیپی پولیس سے مجرموں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیف (شفا ءکے بھائی) پر اڈیپی میں سنگھ پریوار کے ۱۵۰؍غنڈوں کے ہجوم نے حملہ کیا تھا۔ اسے اس لئے نشانہ بنایا گیا کیوںکہ اس کی بہن ہاجرہ اپنے حق کے لئے لڑ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نہ صرف میری بلکہ میرے اہل خانہ کی جان بھی خطرے میں ہے۔ ملزمین کے خلاف سخت سے سخت کارروائی کی جائے۔انہوں نے مزید کہا کہ متاثرہ سیف اڈیپی کے اسپتال میں داخل ہے۔
کرناٹک کے ڈی جی اور اڈیپی پولیس کو ٹیگ کرتے ہوئے مسعود نے سوشل میڈیا پر کہا کہ حملہ آوروں کیخلاف مقدمہ درج کیا جانا چاہئے۔ ایک اور عرضی گزار اے ایچ الماس نے کہا کہ سیف بھیڑ نے وحشیانہ حملہ کیا اور املاک کو بھی تباہ کر دیا ، صرف اس لیے کہ وہ ظلم کے خلاف ڈٹ کر کھڑی ہے اور اپنا حق مانگ رہی ہے؟ خیال رہے کہ حجاب تنازعہ نے ریاست کرناٹک میں بحران کی شکل اختیار کر لی ہے۔