قومی سطح پر بی جےپی کے خلاف اتحاد قائم کرنے کی تحریک کو آگے بڑھاتے ہوئے وزیراعلیٰ اُدھوٹھاکرے اور این سی پی صدر شرد پوار کی حمایت حاصل کرنے کیلئے تلنگانہ کے وزیراعلیٰ کے چندر شیکھر راؤ اتوار کو ممبئی پہنچے۔ یہاں انہوں نے اُدھو ٹھاکرے سے ملاقات کے بعد اعلان کیا کہ اس سلسلے میں بہت جلد حیدر آباد یا کہیں پھرمیٹنگ کی جائے گی جس مزید تفصیل سے گفتگو ہوگی۔
ملاقات کے دوران شیوسینا سربراہ اور مہاراشٹر کے وزیراعلیٰ اُدھو ٹھاکرے نے بی جےپی کے خلاف انتہائی سخت موقف کا اظہار کیا۔ا نہوں نے پارٹی کا نام لئے بغیر ملک کے حالات پر کہا کہ ’’ملک میں جو کچھ ہو رہا ہے اور جو اوچھی سیاست کی جارہی ہے وہ ہندوتوا نہیں ہے۔‘‘ انہوں نےمزید کہا کہ ’’ہندوتوا کا تعلق تشدد یا انتقام سے قطعی نہیں ہے۔‘‘ وزیراعلیٰ نے فکرمندی ظاہر کرتے ہوئے مزید کہا کہ ’’اگر یہی حالات برقرار رہے تو ملک کا مستقبل کیا ہوگا؟‘‘ بی جےپی مخالف قومی اتحاد کیلئے اپنی حمایت کی یقین دہانی کراتے ہوئے انہوں نے ملک کے وفاقی ڈھانچے کو لاحق خطرات پر بھی فکرمندی کااظہار کیا۔ اُدھو ٹھاکرے نے کہا کہ ’’مرکز اور ریاست کے درمیان اب ویسے تعلقات نہیں جیسے ہونے چاہئیں ۔ ایسی سیاست بہت دن تک نہیں چل سکتی اس لئے ہم نے نئی شروعات کی ہے۔‘‘ دونوں ہی لیڈروں نے مہاراشٹر کے وزیراعلیٰ کی سرکاری رہائش گاہ ’ورشا‘ میں ۲؍ گھنٹہ طویل میٹنگ کے بعد ملک کی قیادت میں تبدیلی کی ضرورت سے اتفاق کیا ۔ انہوں نے مشترکہ پریس کانفرنس میں اپنی میٹنگ کو ’اچھی شروعات‘ قرار دیا اور اعلان کیا کہ دیگر علاقائی اور قومی سطح کی پارٹیوں کے لیڈروں سے ملاقات کے بعد جلد ہی باقاعدہ میٹنگ کی جائےگی۔ تلنگانہ کے وزیراعلیٰ کے چندر شیکھر راؤ (کے سی آر) نے میٹنگ کے بعد اُدھوٹھاکرے کے ساتھ میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ ’’ہم نے ملک کے سیاسی حالات اور آزادی کے ۷۵؍ سال بعد ترقی کے محاذ پر ملک کو درپیش صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔‘‘ اُدھوٹھاکرے نے ملک کی ترقی کو مقدم قرار دیتے ہوئے اس کیلئے مرکز اور ریاست کے درمیان اچھے تعلقات کے ساتھ ہی ساتھ ریاستوں کے درمیان بھی اچھے روابط کی ضرورت پر زوردیا۔ بی جےپی کا نام لئے بغیر اُدھو ٹھاکرے نے کہا کہ ’’انتقامی سیاست اچھی بات نہیں ہے۔ اپنی میعاد میں ہونے والے ترقیاتی کاموں پر گفتگو کرنے کے بجائے سیاسی مخالفین کے خلاف جھوٹ اور غلط فہمیاں پھیلائی جارہی ہیں۔ \
کے سی آر نے بتایا کہ وہ اور اُدھو ٹھاکرے نے تبدیلی کی ضرورت پر اتفاق کیا ہے۔ان کے مطابق’’سب کو مل جل کر امن وامان کے ساتھ رہنا چاہئے۔‘‘جلد ہی اگلی میٹنگ کی یقین دہانی کراتے ہوئے تلنگانہ کے وزیراعلیٰ نے کہا کہ ’’یہ لڑائی ملک کی جمہوریت کو بچانے کی ہے۔‘‘ انہوں نے اُدھو ٹھاکرے کو حیدرآباد آنے کی دعوت بھی دی۔ کے سی آر کے مطابق’’تلنگانہ اور مہاراشٹر کی ایک ہزار کلومیٹر کی سرحد مشترک ہے۔ دونوں طرف ترقی کیلئے ہمارے درمیان دوستانہ تعلقات کی ضرورت ہے۔‘‘ واضح رہے کہ شیوسینا کا ترجمان اخبار سامنا اتوار کے اپنے شمارے میں ہی پیش گوئی کرچکا ہے کہ اُدھو اور کے سی آر کی ملاقات سے قومی سطح پر بی جےپی مخالف اتحاد کی تشکیل کو تقویت ملے گی۔ کے سی آر کے ساتھ ممبئی آنے والوں میں معروف اداکار پرکاش راج کا ممتاز چہرہ بھی شامل ہے جو مودی حکومت کو اکثر تنقید کا نشانہ بناتے رہتے ہیں۔ اُدھو ٹھاکرے سے ملاقات کے بعد کے سی آر نے شرد پوار کی رہائش گاہ پر پہنچ کر ان سے بھی ملاقات کی۔