حکومت کو ملک میں سیمی کنڈکٹرز اور ڈسپلے کی تیاری کیلئے نئی سہولیات کے قیام کیلئے ۲۰ء۵؍ بلین ڈالر(ایک لاکھ ۵۳؍ہزار ۷۵۰؍کروڑ روپے) کی کل سرمایہ کاری کے ساتھ ۵؍ تجاویز موصول ہوئی ہیں۔الیکٹرونکس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کی وزارت نے ہفتہ کو ایک بیان میں یہ اطلاع دیتے ہوئے بتایاکہ’’اس نئے شعبے میں درخواستیں جمع کرانے کیلئے ٹائم لائنز کے باوجود اسکیم کو اچھا رسپانس ملا ہے۔‘‘ اس شعبے میں سرمایہ کاری کے لیے درخواستوں کا پہلا دور۱۵؍ فروری تک طلب کیا گیا تھا۔ ۳؍ کمپنیوں ویداتنا۔فوکس کان جے وی، آئی جی ایس ایس وینچرز سنگاپور اور آئی ایس ایم سی نے سیمی کنڈکٹر فیب یونٹ کے قیام کے لئے درخواستیں جمع کرائی ہیں۔ انہوں نے۲۸؍ این ایم سے۶۵؍ این ایم سیمی کنڈکٹر فیبس بنانے کیلئے سہولیات قائم کرنے کی تجویز پیش کی جس کی کل صلاحیت تقریباًایک لاکھ ۲۰؍ ہزار ویفرز فی مہینہ ہے، جس کی تخمینہ سرمایہ کاری۱۳ء۶؍ بلین ڈالر ہے۔ وہ مرکزی حکومت سے تقریباً۵ء۶؍ بلین ڈالر کی مالی امداد مانگ رہے ہیں۔ اسی طرح دو کمپنیوں – ویدانتا اور ایلسٹ – نے۶ء۷؍ بلین ڈالر کی تخمینہ سرمایہ کاری کے ساتھ ڈسپلے فیبس کیلئے درخواستیں جمع کرائی ہیں جس میں مرکزی حکومت سے تقریباً۲ء۷؍ بلین ڈالر کی مالی مدد طلب کی گئی ہے۔ مرکزی کابینہ نے۱۵؍ فروری۲۰۲۱ء کو الیکٹرانکس مینوفیکچرنگ کو بڑھانے اور وسعت دینے اور ایک مضبوط اور پائیدار سیمی کنڈکٹر اور ڈسپلے مینوفیکچرنگ ماحولیاتی نظام کی ترقی کو یقینی بنانے کیلئے ۷۶؍ہزار کروڑ روپے کی لاگت کے ساتھ سیمی کون انڈیا پروگرام کو منظوری دی۔ سیمی کنڈکٹر اسمارٹ فونز اور کلاؤڈ سرورز سے لے کر جدید کاروں، صنعتی آٹومیشن، اہم انفراسٹرکچر اور دفاعی نظام تک الیکٹرانک آلات کی تیاری میں استعمال ہوتے ہیں۔ ہندوستانی سیمی کنڈکٹر مارکیٹ کا تخمینہ۲۰۲۰ء میں۱۵؍ بلین ڈالر اور۲۰۲۶ء تک۶۳؍ بلین ڈالر تک پہنچنے کا تخمینہ ہے۔ سیمی کنڈکٹر مینوفیکچرنگ سیمی کنڈکٹر ویفرز کی تیاری کا ایک پیچیدہ، اور ٹیکنالوجی پر مبنی عمل ہے۔ ڈسپلے الیکٹرانک مصنوعات کا ایک اہم حصہ ہے۔ ہندوستان میں ڈسپلے پینل کی مارکیٹ کا تخمینہ۷؍ بلین ڈالر ہے اور۲۰۲۵ء تک بڑھ کر۱۵؍ بلین ہونے کی امید ہے۔ ہندوستان میں ڈسپلے فیب قائم کرنے کی اسکیم کے تحت جدید اسمارٹ فونز میں استعمال ہونے والے جدید ترین امولیڈ ڈسپلے پینلز کی تیاری کے لیے ٹی ایف ٹی ایل سی ڈی جی ای این۶ء۸؍ ڈسپلے فیب اور چھٹی جنریشن ڈسپلے فیب کے قیام کیلئے درخواستیں دائر کی گئی ہیں۔