اتر پر دیش میں اتوار کو جہاں ایک جانب تیسرے مرحلہ کی ۵۹؍ سیٹوں پر پولنگ جاری تھی وہیں دوسری جانب سےاہم لیڈر چوتھے مرحلہ کے لئے انتخابی مہم میں مصروف تھے۔ ایک طرف جہاں وزیراعظم نریندر مودی نے ہردوئی میں عوامی جلسہ سے خطاب کے دوران ’پولرائزیشن ‘کا کارڈ واضح پر کھیلتے ہوئے دہشت گردی، لاک ڈاؤن، کووڈ ٹیکہ کاری اور دیگر حوالوں سے ووٹروں کو اپنی جانب راغب کرنے کی کوشش کی، انہوں نے احمد آباد بم بلاسٹ کے فیصلہ کا بطور خاص تذکرہ کرتے ہوئے سماجوادی پارٹی کے انتخابی نشان سائیکل کو نشانہ بنایا اور دہشت گردوں کے ذریعہ سائیکل کا استعمال کئے جانے پر کہا:’’ میں حیران ہوں کہ سماجوادی پارٹی کا انتخابی نشان ہی دہشت گردوں کو دھماکہ کرنے میں استعمال کے لئے کیوں پسند آیا؟‘‘ اسی دوران دہشت گردی کے تعلق سے مودی کے تبصرہ پر اکھلیش یادو نے کہا:’’ الیکشن یہاں ہورہا ہے اور وہ بات کر رہے ہیں دہشت گردی کی۔ ارے یہاں کے کسان کو کھاد چاہئے، فصل کا دام چاہئے۔ ایس پی نے طے کیا ہے کہ۳۰۰؍ یونٹ تک کوئی بل نہیں دینا پڑے گا جبکہ بی جے پی کی حکومت میں بجلی کا بل آنے پر کرنٹ لگتا ہے۔‘‘ سائیکل سے متعلق وزیر اعظم مودی کے تبصرہ پر اکھلیش یادو نے بی جے پی کو نشانہ بنا تے ہوئے کہا :’’ دھواں اڑانے والے اب دھواں ہوجائیں گے۔ آج میں نے بھی اپنا ووٹ سائیکل پر ڈال دیا ہے، ہوا آج بہت تیز چل رہی ہے، آج ہوا کے سامنے ہیلی کاپٹر بھی سست اُڑ رہا تھا، لیکن سائیکل کی رفتار بہت تیز ہے۔ ‘‘ سماجوادی سربراہ نے الزام عائد کیا:’’ بی جے پی نے جب انتخابی مہم شروع کی تو ڈور ٹو ڈور تشہیر کی لیکن جب عوام کا غصہ دیکھا تو دور دور سے تشہیر کرنے لگے۔ بی جے پی نے سلنڈر اتنا مہنگا کردیا ہے کہ کوئی غریب سلنڈر نہیں بھروا سکتا۔‘‘ انہوں نے کہا:’’ سماجوادی پارٹی نے طے کیا ہے کہ حکومت بننے پر۲۲؍لاکھ نوجوانوں کو آئی ٹی سیکٹر میں روزگار دیں گے۔ ۱۰؍ویں اور ۱۲؍ویں جماعت کے بعد ٹریننگ دے کر نوجوانوں کو روزگار دینے کا انتظام کریں گے۔‘‘ اکھلیش یادو نے کہا:’’ یوپی کی ترقی کو بی جے پی نے روکا ہے۔ ان کا ہر وعدہ جملہ نکلا ہے۔ انہوں نے کہا تھاکہ کسانوں کی آمدنی دوگنی کردیں گے لیکن کوئی فصل اگر ایم ایس پی پر آپ نے فروخت کی ہو تو بتادیں۔ اب بی جے پی والے ٹھنڈے ہوگئے۔ جیسے جیسے ووٹ پڑ رہا ہے ان کے نیتا خاموش ہوتے جارہے ہیں۔ جس وقت اناؤ کے عوام ووٹ ڈالیں گے تو یہ لوگ صفر ہوجائیں گے۔ آخری مرحلہ میں بی جے پی کے بوتھوں پر بھوت ناچیں گے۔‘‘ اس سے قبل اتوار کو تقریباً ۲؍بجے ہردوئی پہنچے نریندر مودی نے مذہبی نعروں اور ہردوئی کی مذہبی تاریخ کے ساتھ مقامی لب و لہجہ میں تقریر شروع کی۔ وزیر اعظم نے کہا :’’ ہم سے پہلے جن کی حکومت تھی، وہ پولرائزیشن کے لئے ہمارے تہواروں پر پابندی لگاتے تھے۔‘‘ اس موقع پر وزیراعظم مودی نے یہ بھی کہا: ’’ہردوئی سے ہولی کا تعلق ہے، اس لئے اس بار دو ہولی کھیلنے کی تیاری ہے۔ پہلی ہولی ۱۰؍ مارچ کو بی جے پی کی شاندار جیت کے ساتھ منانے کیلئے تیاری پولنگ بوتھ پر کریں۔‘‘