کرناٹک ہائی کورٹ کی تین ججوں کی بنچ نے جمعرات کو کالجوں میں حجاب پہن کر طالبات کے کلاسوں میں داخل ہونے کی مانگ کرنے والے عرضی گزاروں کو عبوری راحت دینے سے انکار کر دیا اور حجاب تنازع پر سماعت پیر تک ملتوی کر دی۔چیف جسٹس رتوراج اوستھی کی صدارت والی بنچ نے کہاکہ ہم اس معاملے پر جلد از جلد فیصلہ دینے کے لئے تیار ہیں لیکن اس سے قبل ہمیں لگتا ہے کہ امن و امان بحال ہونا چاہئے لیکن اس دوران طالبات کو مذہبی لباس پہننے پر اصرار نہیں کرنا چا ہئے جو ان کے لیے مناسب نہیں ہے۔ اس لئے فی الحال ہم فیصلہ آنے تک مذہبی شناخت والے کپڑوں کے ساتھ تعلیمی اداروں میںداخلے پر پابندی لگارہے ہیں۔درخواست گزاروں کے وکیل دیودت کامت نے اس پرسخت اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ یہ طلبہ کے حقوق کو معطل کرنے کے مترادف ہے۔ اسے قبول نہیں کیا جاسکتا جس پر چیف جسٹس نے جواب دیا کہ چند دنوں کی بات ہے اور انہیں عدالت سے تعاون کرنا چا ہئے۔ چیف جسٹس اوستھی ، جسٹس کرشن ایس دکشت اور جسٹس جے ایم قاضی کی بنچ نے کہا کہ ہم کیس کی سماعت کے دوران تعلیمی اداروں میںتمام مذہبی رسومات کوروکیں گے اور اس پر کوئی تنازع نہیں ہونا چاہئے۔سماعت کے دوران جسٹس اوستھی جو چند ماہ قبل ہی کرناٹک ہائی کورٹ کے چیف جسٹس بنائے گئے ہیں، نے ایڈوکیٹ کامت کی دلیلوں کو مسترد بھی کیا جبکہ سرکاری وکیل ایڈوکیٹ ہیگڑے کو تنبیہ کی اور کہا کہ فی الحال امن و امان ہے اور بنچ کو لگتا ہے کہ صورتحا ل بہتر ہو چکی ہے۔ یاد رہے کہ سنگل بنچ کے جسٹس کرشنا ایس دکشت نے گزشتہ روز اس معاملے کی سماعت کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس معاملے میں اہم آئینی امور شامل ہیں اس لئے سے بڑی بنچ کو سونپ دیا جانا چا ہئے۔ عدالت میں معاملے کی اگلی سماعت پیر کو ہوگی۔
عدالت نے اس معاملے میں فیصلہ آنے تک اسکولوں و کالجوں میں مذہبی پوشاک پہن کر جانے پر روک لگاتے ہوئے کہا کہ تعلیمی اداروں کو کھولا جا سکتا ہے، لیکن مذہبی لباس پہن کر کوئی طالب علم نہ پہنچے۔ سماعت کے دوران ہائی کورٹ نے میڈیا سے بھی گزارش کی کہ عدالت کے حکم کو دیکھے بغیر بحث کے دوران کورٹ کے ذریعہ کئے گئے کسی بھی تبصرہ کی رپورٹنگ نہ کریں۔ عدالت نے کہا کہ سوشل میڈیا، اخبار یا کہیں بھی حکم صادر ہونے تک عدالتی تبصروںکو رپورٹ نہ کیا جائے۔
اڈپی کالج کی شر انگیزی، مسلم طالبات کی تفصیلات لیٖک کردیں اڈپی کالج انتظامیہ نے مبینہ طور پر اس طالبہ کی تفصیلات لیٖک کردی ہیں جس نے سب سے پہلے حجاب پر پابندی کے خلاف کالج کے گیٹ پر احتجاج کیا تھا ۔ عالیہ اسدی نے ’دی کوئنٹ ‘ سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ کالج انتظامیہ نے اس کا فون نمبر ، گھر کا پتہ ، کالج میں درج دیگر تفصیلات اور تصاویر لیٖک کردی ہیں ۔ اب اسے خود کو نشانہ بنائے جانے کا ڈر ستارہا ہے۔ عالیہ کا کہنا ہے کہ اڈپی کے کالج میں جب حجاب کا غیر ضروری تنازع شروع کیا گیا تو اس نے سب سے پہلے احتجاج کیا تھا اور کالج کے گیٹ پر ہی دھرنا دے دیا تھا ۔ اسی سے کالج انتظامیہ کافی ناراض تھا۔ ایک اور طالبہ ہاجرہ شفا ء نے بھی یہی الزام لگایا ۔ اس نے کہا کہ اس کی تفصیلات لیٖک ہونے کی وجہ سے اس کے والدکے نمبر پر مسلسل دھمکی آمیز فون آرہے ہیں۔ دونوں طالبا ت نے اڈپی کے بی جے پی ایم ایل اے رگھوپتی بھٹ کو ان سب کیلئے ذمہ دار ٹھہرایا۔