کرناٹک کے تعلیمی اداروں میں حجاب پر پابندی کے خلاف اور باحجاب طالبات کی حمایت میں ان سے اظہاریگانگت اور اظہار یکجہتی کرنے کے لئے پورے ملک میں طالبا ت سڑکوں پر آگئیں اور انہوں نے نہ صرف بی جے پی کے خلاف جم کر احتجاج کیا بلکہ کرناٹک کی طالبات کو بھرپور حمایت کی ۔ اس سے قبل کرناٹک حکومت نے حجاب پر ہونے والے تنازع کے سبب حالات بگڑتے دیکھ کر پوری ریاست میں اسکولوں اور کالجوں کے اطراف میں ۲؍ ہفتوں کے لئے حکم امتناع نافذ کردیا ہے جس کے سبب ان اداروں کے اطرا ف میں بھیڑ نہیں ہو سکتی اور نہ کوئی احتجاج ہو سکتا ہے۔بدھ کو ریاست کے متعدد اضلاع میں ہونے والے تشدد اور احتجاجی مظاہروں کی وجہ سے کرناٹک کی بومئی حکومت کو یہ فیصلہ کرنا پڑا۔
کورٹ کے فیصلے کے مطابق عمل ہو گا اس تنازع کے درمیان کرناٹک کے وزیر برائے پارلیمانی امور جے سی مدھو سوامی نے کہا کہ فی الحال یہ معاملہ کورٹ میں زیر التوا ہے اس لئے ہم کوئی فیصلہ نہیں کررہے ہیں لیکن جہاں تک بات ہے قانون کی تو کرناٹک کے پاس ایسا قانون موجود ہے جس کی رو سے ہم اسکولوں میں ڈریس کوڈ نافذ کرسکتے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ کورٹ اس معاملے میں جو بھی فیصلہ کرے گا اسے قبول کیا جائے گا اور اسی کے مطابق فیصلہ ہو گا۔
کئی شہروں میں احتجاج حجاب تنازع کے سبب پورے ملک میں طالبات میں زبردست غم و غصہ پایا جارہا ہے جس کا اظہار انہوں نے بدھ کو ملک کے مختلف شہروں میں ریلیاں نکال کر کیا۔ شہر حیدرآباد کے ’ملے پلی‘ علاقہ میں واقع انوارالعلوم کالج کے طلبا اور طالبات نے بڑے پیمانے پر احتجاج کیا۔ یہ طلبہ اپنے ہاتھوں میں سیاہ پرچم اوربینرس تھامے ہوئے تھے۔ان بینرس میں انگریزی زبان میں لکھاگیا تھا کہ حجاب مسلم خواتین کا دستوری حق ہے اور اس کو کوئی بھی نہیں چھین سکتا۔طلبہ نے کرناٹک کی حکومت کے حجاب سے متعلق موقف کو سخت نا انصافی قراردیا اور اس کی مذمت کرتے ہوئے کرناٹک کی مسلم طالبات سے انصاف کا مطالبہ کیا۔اس احتجاج کی اطلاع کے ساتھ ہی پولیس وہاں پہنچ گئی تھی جس نے مظاہرہ ختم کروایا۔
دہلی یونیورسٹی میں بھی مظاہرہ دہلی یونیورسٹی میں طلبہ کی ایک تنظیم نے کا لج میں حجاب سے متعلق پابندیوں کے خلاف احتجاج کیا۔ مسلم اسٹوڈنٹس فیڈریشن نے دہلی یونیورسٹی کے نارتھ کیمپس میں آرٹس فیکلٹی کے باہر احتجاج کیا۔ اس احتجاج میں خواتین سمیت ۵۰۰؍ طالبات شامل تھیں جنہوں نے حجاب پہن رکھا تھا۔
کلکتہ میں طالبات نے خاموش احتجاج کیا ۔ مغربی بنگال کی راجدھانی کلکتہ میں واقع عالیہ یونیورسٹی کی سیکڑوں طالبات نے بھی کرناٹک کی طالبات کی حمایت کرتے ہوئے خاموش احتجاج کیا اور ریلی نکالی جس میں انہوں نے کئی بینٹر اٹھارکھے تھے۔