ممبئی: اپنی سحر انگیز آواز سے ۸؍ دہائیوں تک موسیقی کی دنیا پر راج کرنے والی ملکہ ترنم لتا منگیشکر، جنہوں نے پیر کو صبح ۸؍ بجکر ۱۲؍ منٹ پر بریچ کینڈی اسپتال میں آخری سانس لی اور اس دنیا کو الوداع کہہ دیا ، کو شام ساڑھے ۶؍ بجے لاکھوں افراد کی موجودگی میں نم آنکھوں کے ساتھ شیواجی پارک میں سپرد آتش کردیاگیا۔۹۲؍ سالہ لتامنگیشکر کورونا پازیٹیو آنے کے بعد ۸؍ جنوری سےزیر علاج تھیں ۔اس دوران وہ نمونیا سے بھی متاثر ہوگئیں۔ ان کے انتقال پر ۲؍ دن کے قومی سوگ کا اعلان کیاگیاہے۔ سرکاری اعزاز کے ساتھ آخری رسومات کی ادائیگی بھارت رتن لتامنگیشکر کوشیواجی پارک میدان میں وزیراعظم نریندر مودی ، وزیر اعلیٰ اُدھو ٹھاکرے، مرکزی وزیر نتن گڈکری ، پیوش گوئل، متعدد ریاستی وزیروں، فلمی دنیا اور صنعتی گھرانوں کی اہم شخصیات نیز ان کے لاکھوں مداحوں کی موجودگی میں پورے سرکاری اعزاز کے ساتھ سپرد آتش کیاگیا۔ فوج کےجوانوں نے لتا منگیشکر کو۲۱؍ توپوں کی سلامی دیکر شام ساڑھے۶؍ بجے دادر کے شیواجی پارک میں سپرد آتش کیا۔ ان کے بھائی ہردیہ ناتھ منگیشکر اور بھتیجے آدتیہ نے چتا کو آگ دی۔ آخری رسوم کی ادائیگی کے وقت ریاستی گورنر بھگت سنگھ کوشیاری، این سی پی سربراہ شرد پوار، نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار، سپراسٹار شاہ رخ خان، نغمہ نگار جاوید اختر، سابق کرکٹر سچن تینڈولکر اور دیگر نے لتامنگیشکر کو خراج عقیدت پیش کیا۔ آخری دیدار کیلئے جم غفیر امڈپڑا ملکہ ٔنغمات لتامنگیشکر جنہیں فلم انڈسٹری میں لتادیدی کے نام سے یاد کیا جاتاہے، کے آخری دیدار کیلئے پیڈر روڈ پر واقع ان کی رہائش گاہ ’’پربھو کنج‘‘ سے لے کر شیواجی پارک تک ان کے آخری سفر میں ان کے لاکھوں مداح موجود تھے۔ ان کی ارتھی کے جلوس پر نم آنکھوں سے پھولوں اور مالاؤں کی بارش کی جارہی تھی ۔ گھر سے لے کر شیواجی پارک میں آخری رسوم کی ادائیگی تک فلمی دنیا کے قد آور ستارے امیتابھ بچن، شاہ رخ خان، عامر خان، سلمان خان، جاوید اختر، سنجے لیلا بھنسالی اور دیگر اہم شخصیات شریک تھیں۔ انتقال کی خبر عام ہوتے ہی گھر کے باہر ہجوم لگ گیا اس سے قبل لتا منگیشکر کے انتقال کی خبر عام ہوتے ہی ہزاروں کی تعداد میں ان کے مداح ان کی رہائش گاہ کے باہر جمع ہوگئے۔ بریچ کینڈی اسپتال سے ان کا جسد خاکی پہلے ان کی رہائش گاہ پر لایا گیا اور وہاں سے دوپہر ساڑھے ۱۲؍ بجے اسے ترنگے میں لپیٹ کر پورے سرکاری اعزاز کے ساتھ پھولوں سے سجے نیوی کے سفید ٹرک میں رکھا گیا۔ ٹریفک کیلئے خصوصی انتظامات لتا منگیشکر کے جسد خاکی کا یہ قافلہ ان کی رہائش گاہ سے بریچ کینڈی بریج، ورلی جنکشن اور پربھا دیوی سے ہوتا ہوا جہاں جہاں سے گزرا، اُن کے مداحوں اور شیدائیوں نے نم آنکھوں سے انہیں الوداع کہا۔اس دوران ان کے گائے ہوئے گیت’ ’ اے میرے وطن کے لوگو،ذرا آنکھ میں بھر لو پانی، بھارت ماتا کی جے اور جب تک سورج چاند رہے گا لتا دیدی تیرا نام رہے گا‘‘ کی صدائیں بلند ہوتی رہیں۔ اس دوران ٹریفک کیلئے بھی خصوصی انتظامات کئے گئے تھے۔ جسد خاکی کے قافلہ کے ساتھ لوگ پیدل چل رہے تھے۔ جوں جوں قافلہ اپنی آخری منزل پر پہنچ رہا تھا سڑکوں، چوراہوں اور بلڈنگوں پر کھڑے اُن کے مداح بھی سُروں کی ملکہ پر پھولوں اور مالاؤں کی بارش کررہے تھے۔ اسپتال سے لے کر گھر اور گھر سے لے کر شیواجی پارک تک پہنچنے کا یہ سفر ۱۱؍ گھنٹے تک جاری رہا۔