کرناٹک کے اڈپی ضلع میں مسلم طالبات کو حجاب پہن کر کالج میں داخل نہ ہونے دینے کا معاملہ طول پکڑتا جارہا ہے کیوں کہ گزشتہ کچھ دنوں میں تیسرا کالج سامنے آیا ہے جس نے باحجاب مسلم طالبات کو اپنے کیمپس میں داخل ہونے سے روکا ہے۔ اس کے خلاف جم کر احتجاج بھی ہو رہا ہے جبکہ یہ تنازع ٹویٹر پر ٹرینڈ بھی ہو گیا ہے۔ مختلف ایجنسیوں کی جانب سے جاری ہونے والی تصاویراور رپورٹس کے مطابق کنڈا پور کے بھنڈارکر کالج میں جمعہ کو صبح کم از کم ۴۰؍ طالبات کو کالج میں داخلہ سے روک دیا گیا ۔ انہیں بتایا گیا کہ وہ حجاب پہن کر اندر داخل نہیں ہو سکتیں۔ اس بے سر پیر کے حکم پر طالبات اچنبھے میں پڑ گئیں کیوں کہ کل تک انہیں حجاب پہن کر کالج میں داخل ہونے سے کوئی نہیں روکتا تھا لیکن اچانک ایسا کیوں کیا جارہا ہے ؟ طالبات نے یہ پوچھا بھی لیکن انہیں کوئی جواب نہیں دیا گیا۔ اس کی وجہ سے ناراض طالبات نے کالج کے گیٹ پر ہی دھرنا دے دیا ۔ ان کی حمایت میں کالج کے طلباءنے بھی دھرنا دے دیا۔ کالج کے طلبہ کا کہنا ہے کہ کل تک انہیں اجازت تھی اور کالج کے ضوابط میں بھی یہ بات واضح طور پر درج ہے کہ کوئی طالبہ اگر اسکارف پہننا چاہتی ہے تو اسے اسکول یونیفارم کے مطابق اسکارف پہننا ہو گا ۔ طلبہ نے کہا کہ گیٹ پر روکی گئی ہر طالبہ کا یونیفارم اور اسکارف دیکھا جاسکتا ہے۔ اس میں کوئی پریشانی نہیں ہے اور کل تک تو ہر طالبہ کو اندر آنے کی اجازت تھی ۔ پھر اچانک یہ فیصلہ کیسے اور کیوں ہو گیا ؟ واضح رہے کہ اس سے قبل اڈپی کے ہی پری یونیورسٹی کالج اور گورنمنٹ کالج میں بھی اس طرح کا معاملہ سامنے آچکا ہے جو اب تک حل نہیں ہوا ہے۔