اتر پردیش کی ہاٹ سیٹ میں شامل مین پوری ضلع کے کرہل حلقہ سے بی جے پی نے اکھلیش یادو کے خلاف ایس پی بگھیل کو اتار کر چونکانے والا فیصلہ کیا ہے ۔مرکزی وزیر بگھیل نہ صرف ملائم کے گنر رہ چکے ہیں بلکہ انہی کی بدولت کئی بارلوک سبھا تک بھی پہنچے تھے تاہم اس خاندان کے خلاف الیکشن لڑنے کا ان کا پرانا ریکارڈ رہا ہے۔وہ اکھلیش کے خلاف دوسری بار انتخابی دنگل میں ہیں۔ اکھلیش اوربگھیل دونوں ہی نے کاغذات نامزدگی داخل کر دیئے ہیں۔اس موقع پر اکھلیش نے کہا کہ ان کا الیکشن کرہل کے عوام اورپارٹی لیڈران لڑیں گے اور ریکارڈ جیت دلاکرمنفی سیاست کا خاتمہ کریں گے۔
مین پوری ضلع کی کرہل سیٹ اب ہاٹ سیٹ بن گئی ہے کیونکہ یہاں سے ایس پی سربراہ اکھلیش یادو الیکشن لڑ رہے ہیں جو اُن کا پہلا اسمبلی الیکشن ہوگا۔بی جے پی نے حیران کن فیصلہ کرتے ہوئے مرکزی وزیر مملکت برائے قانون و انصاف ایس پی بگھیل کو اتاراہے،جو ملائم فیملی کے خلاف الیکشن لڑتے رہے ہیں مگر ہر بار شکست سے دوچار ہونا پڑا ہے۔حتیّٰ کہ اکھلیش یادو اور ان کی اہلیہ ڈمپل یادو بھی انہیں فیروز آباد سے پارلیمانی الیکشن میں ہرا چکے ہیں۔ بگھیل اسی ملائم فیملی کے اکشے یادو سے بھی شکست کھا چکے ہیں جو رام گوپال یادو کے بیٹے ہیں۔
ایس پی سربراہ کاغذات نازدگی داخل کرنے کیلئے اپنے آبائی گائوں سیفئی سے بذریعہ وجے رتھ مین پوری کلکٹریٹ پہنچے۔راستے میں جگہ جگہ ان کا استقبال بھی ہوا جبکہ ان کے حامی ڈانس اور نعرے بازی کرتے رہے۔ بعد ازاں، اکھلیش نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ان کا الیکشن کرہل کے عوام اور پارٹی لیڈران لڑیں گے۔انہیں موقع ملا تو ضرور انتخابی تشہیر کیلئے آئیں گے۔انہوں نےکہا کہ نہ صرف کرہل بلکہ پورے یوپی کے ووٹرزان کی پارٹی کو تاریخی جیت دلائیں گے اورمنفی سیاست کا خاتمہ کریں گے۔
اس موقع پر اکھلیش نے بی جے پی پر جم کر تنقید کی اور اسے مجرموں کی پارٹی قرار دیا۔ایس پی سربراہ نے کہا کہ بی جے پی میں سب سے زیادہ ۹۹؍مجرم امیدوار ہیں۔ انہوں نے طنز کرتے ہوئے کہا کہ یہ تعداد ۱۰۰؍کردینی چاہئے۔ اکھلیش نے کہا کہ وزیر اعلیٰ اور نائب وزیر اعلیٰ پر تو اتنے سنگین مقدمے ہیں کہ ان لوگوں کو گنتی بھی یاد نہیں ہوگی