بدھ, جون 18, 2025
  • انگریزی
  • ہندی
  • پرائیویسی پالیسی
  • اشتہار
  • ہم سے رابطہ کریں
  • کیریئر کے
  • ہمارے متعلق
انگریزی
ہندی
مسلم ٹوڈے
  • صفحئہ اول
  • بھارت
  • دنیا
  • اداریہ
  • ملاقات
  • کھیل
  • تعلیم
  • اقتصادیات
  • میگژین
  • سنیما
No Result
View All Result
  • صفحئہ اول
  • بھارت
  • دنیا
  • اداریہ
  • ملاقات
  • کھیل
  • تعلیم
  • اقتصادیات
  • میگژین
  • سنیما
No Result
View All Result
مسلم ٹوڈے
No Result
View All Result
Home بھارت

اتراکھنڈ بی جے پی میں خلفشار

Rubina by Rubina
جنوری 21, 2022
in بھارت, سیاست
165 0
0
اتراکھنڈ بی جے پی میں خلفشار
156
SHARES
229
VIEWS
Share on FacebookShare on Twitter

حکمراں بی جے پی کے سامنے بڑا چیلنج: اتراکھنڈ میں اندرونی لڑائی، گوا میں ممتا-آپ اور منی پور میں افسپا؛ حکومت بچانے میں رکاوٹ بن سکتے ہیں.گوا میں10 فروری کو پہلے مرحلہ کی پولنگ ہوگی اور 10 مارچ کو نتائج کے اعلان کے ساتھ انتخابی سیزن کا اختتام ہوگا۔ دوسرے مرحلے میں اتراکھنڈ اور گوا میں 14 فروری کو ووٹ ڈالے جائیں گے، جب کہ منی پور میں دو مرحلوں میں 27 فروری اور 3 مارچ کو ووٹ ڈالے جائیں گے۔ اس اعلان کے ساتھ ہی ان تینوں ریاستوں میں بھی سیاسی پارا چڑھ گیا ہے۔ اتراکھنڈ، گوا اور منی پور میں برسراقتدار بی جے پی کو اپوزیشن کی جانب سے زبردست چیلنج کا سامنا ہے۔ لوگوں کو بی جے پی کے لیے آمادہ کرتے ہوئے اپنی حکومت کو برقرار رکھنے کے علاوہ، اتحادیوں اور باغیانہ رویہ کا مظاہرہ کرنے والے سینئر لیڈروں کو پروان چڑھانا ایک بڑا چیلنج ہے۔گوا میں کانگریس کے ساتھ ساتھ ممتا اور اے اے پی بھی بی جے پی کے قلعے میں گڑبڑ کر رہی ہیں۔
2017 میں گوا میں، منوہر پاریکر کے مقبول چہرے کے باوجود، بی جے پی کو اپنی حکومت برقرار رکھنے کے لیے کامیابی نہیں مل سکی۔ اگرچہ بعد میں کانگریس کے اتحاد میں پھوٹ پڑنے اور سیاسی حساب کتاب اور گٹھ جوڑ کی وجہ سے، بی جے پی نے حکومت بنائی، لیکن اس بار اسے کانگریس اور عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کے ساتھ ساتھ ممتا بنرجی کی ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی) نے زبردست چیلنج پیش کیا ہے۔ پہاڑی ریاست اتراکھنڈ کی تاریخ ہر بار حکمران پارٹی بدلتی رہی ہے۔ سال 2000 میں بننے والی اس ریاست میں اب تک بی جے پی اور کانگریس ہر بار ایک دوسرے سے حکومت بدلتی رہی ہیں لیکن اس بار حکمراں بی جے پی کے لیے حکومت قائم رکھنا ایک بڑا چیلنج ہے۔ تاہم اس بار ریاست میں مساوات کچھ بدل گئی ہے۔ حکمراں بی جے پی کو عوام کی ناراضگی کا سامنا ہے، جس پر قابو پانے کے لیے چند ماہ کے اندر ریاست میں تین بار وزیر اعلیٰ کو تبدیل کیا گیا۔
اس کے علاوہ بی جے پی اور کانگریس دونوں کو اندرونی اختلافات کا سامنا ہے۔ دونوں جماعتوں کے سینئر رہنما بارہا اپنی ناراضگی کا اظہار کر چکے ہیں۔ حال ہی میں بی جے پی حکومت کے سینئر وزیر ہرک سنگھ راوت نے اچانک عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔ تاہم بعد میں انہیں راضی کر لیا گیا۔ ایک اور سینئر لیڈر یشپال آریہ بھی بی جے پی چھوڑ کر کانگریس میں واپس آگئے ہیں۔ وہیں کانگریس میں ساتھیوں کے عدم تعاون سے پریشان سابق سی ایم ہریش راوت نے سوشل میڈیا پر پارٹی ہائی کمان سے باغیانہ رویہ دکھایا ہے۔دونوں پارٹیوں کے لیے، عام آدمی پارٹی (اے اے پی)، جو پہلی بار پہاڑ میں بڑے چیلنج کی توقع کر رہی ہے، اور یوکرنڈ، جس نے ریاست کی تشکیل میں مرکزی کردار ادا کیا، بھی ایک بار پھر سیاسی طاقت دکھانے کی کوشش کر رہے ہیں۔افسپا منی پور میں بی جے پی کے لیے آفت نہیں بننا چاہیے۔
2017 کے منی پور اسمبلی کے انتخابات ایک بڑی ہلچل سے گزرے تھے۔ کانگریس سب سے زیادہ 28 سیٹیں لانے کے بعد بھی حکومت بنانے میں ناکام رہی، جب کہ صرف 21 سیٹیں لانے کے بعد بھی بی جے پی نے ناگا پیپلز فرنٹ اور نیشنل پیپلز پارٹی کی مدد سے حکومت بنائی۔ اس الیکشن میں اس شمال مشرقی ریاست میں آرمڈ فورسز (خصوصی اختیارات) ایکٹ ایک بڑا مسئلہ ہوگا۔ بی جے پی کی دونوں حلیف ناگا پیپلز فرنٹ اور نیشنل پیپلز پارٹی نے افسپا کو ہٹانے کا مطالبہ کیا ہے۔ اس کے علاوہ اپوزیشن پارٹی کانگریس نے بھی اس کی واپسی کی بات کہی ہے۔حال ہی میں ناگالینڈ میں سیکورٹی فورسز کے ساتھ عسکریت پسندوں کے ایک تصادم میں 14 افراد کی ہلاکت کے بعد افسپا کو ہٹانے کا مطالبہ تیز ہوگیا ہے۔ یہ مسئلہ انتخابات میں بی جے پی کے لیے گلے کی ہڈی کی طرح ثابت ہوگا۔

Previous Post

مغربی بنگال: پولنگ ایجنٹ شیخ سفیان کی گرفتاری پر روک

Next Post

کلب ہائوس پر بھی مسلم خواتین کی تضحیک ،۳؍ گرفتار

Next Post
کلب ہائوس پر بھی مسلم خواتین کی تضحیک ،۳؍ گرفتار

کلب ہائوس پر بھی مسلم خواتین کی تضحیک ،۳؍ گرفتار

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

ہمارے چینل

https://www.youtube.com/watch?v=8PdsmgX4rdc

تازہ ترین خبر

بنگال بی جے پی کا اگلا صدر کون ہوگا؟

بنگال بی جے پی کا اگلا صدر کون ہوگا؟

اکتوبر 16, 2024
عمران خان کے سیل میں مکمل اندھیرا ہے، باہر نکلنے کی بھی اجازت نہیں، جمائما

عمران خان کے سیل میں مکمل اندھیرا ہے، باہر نکلنے کی بھی اجازت نہیں، جمائما

اکتوبر 16, 2024
ہماچل پردیش: منڈی میں مسجد کا حصہ منہدم کرنے کے حکم پر عدالت کی روک

ہماچل پردیش: منڈی میں مسجد کا حصہ منہدم کرنے کے حکم پر عدالت کی روک

اکتوبر 16, 2024
Currently Playing

ٹیگ

#دنیا coronavirus delhi jamia milia saharanpur saudi arab shaheen bagh آر ایس ایس اتر پردیش اداکارہ امت شاہ امریکہ ایران بابری مسجد بھارت بہار بی جے پی جھارکھنڈ دلت راجستھان راہل گاندھی سپریم کورٹ لکھنؤ محبوبہ مفتی مدھیہ پردیش مرکزی حکومت مریم نواز ممبئی مودی مہاراشٹر نئی دہلی نواز شریف وزیر اعظم ٹرمپ پاکستان پی ڈی پی ڈونالڈ ٹرمپ ڈونلڈ ٹرمپ کانگریس کشمیر کم جونگ ان کیجریوال گینگسٹر ہریانہ یوگی حکومت

ہمارے بارے میں

زمرے

  • Uncategorized (86)
  • اداریہ (5)
  • اقتصادیات (5)
  • بھارت (2,458)
  • تعلیم (239)
  • دنیا (632)
  • سنیما (96)
  • سیاست (1,634)
  • صحت (89)
  • کھیل (33)
  • ملاقات (24)
  • میگژین (6)
  • انگریزی
  • ہندی
  • پرائیویسی پالیسی
  • اشتہار
  • ہم سے رابطہ کریں
  • کیریئر کے
  • ہمارے متعلق
  • انگریزی
  • ہندی
  • پرائیویسی پالیسی
  • اشتہار
  • ہم سے رابطہ کریں
  • کیریئر کے
  • ہمارے متعلق

© 2021 Muslim Today.

No Result
View All Result
  • صفحئہ اول
  • بھارت
  • دنیا
  • اداریہ
  • ملاقات
  • کھیل
  • تعلیم
  • اقتصادیات
  • میگژین
  • سنیما

© 2021 Muslim Today.

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Create New Account!

Fill the forms below to register

All fields are required. Log In

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In

Add New Playlist