حیدرآباد : سربراہ ٹی آر ایس و چیف منسٹر کے سی آر کو قومی سطح پر کانگریس اور بی جے پی کے خلاف متبادل تیسرا محاذ تیار کرنے کے معاملہ میں توقع کے مطابق علاقائی جماعتوں سے تعاون حاصل نہیں ہورہا ہے ۔ تیسرے محاذ کی تیاریوں کے سلسلہ میں حال ہی میں بہار کے قائد اپوزیشن آر جے ڈی کے نوجوان قائد تیجسوی یادو کو کے سی آر نے خود حیدرآباد کو طلب کر کے بات چیت کی مگر ان کی جانب سے کوئی مثبت ردعمل کا اظہار نہ ہونے کا علم ہوا ہے ۔ چیف منسٹر چندر شیکھر راؤ نے تیجسوی یادو کیلئے خصوصی چارٹرڈ طیارہ کو بہار روانہ کرتے ہوئے انہیں طلب کیا ۔ پرگتی بھون میں آر جے ڈی کے وفد نے دو گھنٹوں تک ملک کی تازہ صورتحال پر تبادلہ خیال کیا ۔ اگر علاقائی جماعتیں متحد ہوجاتے ہیں تو بی جے پی کو شکست دینا ناممکن نہیں ہونے کا کے سی آر نے تاثر دیا ۔ جنوبی ہند کی ریاستوں کے بشمول مہاراشٹرا میں دوسری جماعتوں کی جانب سے بی جے پی کو دی گئی شکست کا حوالہ بھی دیا ۔ باوثوق ذرائع سے پتہ چلا ہیکہ تیجسوی یادو نے چیف منسٹر کے سی آر کو بتایا کہ آر جے ڈی کے قدیم عرصہ سے کانگریس کے ساتھ بہتر تعلقات ہیں ۔ ذرائع سے پتہ چلا ہے کہ چیف منسٹر تلنگانہ کی جانب سے پرگتی بھون پہنچنے کی دعوت وصول ہونے کے بعد تیجسوی یادو نے فوری اپنے والد آر جے ڈی کے سربراہ لالو پرساد یادو سے بات چیت کی ۔ لالو پرساد یادو نے اپنیف رزند کو بتایا کہ چیف منسٹر کے سی آر سیملاقات کرنے پر قومی سطح پر آر جے ڈی کی سیاسی اہمیت میں بھی اضافہ ہوگا مگر کے سی آر سے کوئی بھی وعدہ یا تیقن نہ دینے پر زور دیا ۔ تیجسوی یادو سے ملاقات کے بعد چیف منسٹر تلنگانہ نے اس کو خیرسگالی ملاقات قرار دیتے ہوئے ٹیوٹ کیا ۔ ذرائع سے پتہ چلا ہے کہ تیسرے محاذ کیلئے مختلف جماعتوں سے تائید حاصل نہ ہونے کی کئی وجوہات میں ایک اہم وجہ ماضی میں ٹی آر ایس کے بی جے پی اور مرکزی این ڈی اے حکومت سے بہتر تعلقات ہیں ۔ مرکزی حکومت کے بیشتر فیصلوں پر چیف منسٹر کے سی آر نے مثبت ردعمل کا اظہار کیا ہے ۔ ’’ دوستانہ اپوزیشن پارٹی ‘‘ کا ٹی آر ایس نے رول ادا کیا ہے جس کا دوسری جماعتوں کی جانب سے سخت نوٹ لیا جارہا ہے ۔ تاہم حالیہ دنوں کے دوران تلنگانہ میں ٹی آر ایس کو بی جے پی سے بہت بڑا چیلنج وصول ہورہا ہے جس کے خلاف کے سی آر نے بی جے پی کے خلاف سخت موقف اختیار کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ جنوبی ہند میں اپنے آپ کو استحکام کرنے کی کوشش کرنے والی بی جے پی کو تلنگانہ میں سازگارماحول دستیاب ہورہا ہے جس کی وجہ سے بی جے پی اپنی ساری طاقت تلنگانہ میں جھونک رہی ہے جس پر چیف منسٹر کے سی آر نے بھی بی جے پی کے خلاف محاذ کھول دیا ہے اور قومی سطح پر بی جے پی سے ٹکر لینے کیلئے تیسرے محاذ کی سرگرمیوں کا آغاز کردیا ہے ۔اس سلسلہ میں چیف منسٹر ٹاملناڈو اسٹلن سے بھی کے سی آر نے ملاقات کی جس کو اسٹالن خیرسگالی ملاقات قرار دیا ۔ حال ہی میں کمیونسٹ جماعتوں کے قومی قائدین ڈی راجہ اور سیتارام یچوری سے بھی ملاقات کی ۔ ایک طرف کے سی آر دوسری طرف چیف منسٹر مغربی بنگال ممتابنرجی تیسرے محاذ کی تیاریاں کررہے ہیں ، دیکھنا ہے کون کامیاب ہوتے ہیں ۔