سماجوادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو نے اتر پردیش میں بی جےپی کو ہرانے اور کسانوں کیلئےخیر خواہ حکومت بنانے کے عزم کے ساتھ پیر کو کسان لیڈر تیجندر سنگھ وِرک کے ساتھ اناج ہاتھ میں لے کر قسم کھائی۔ تیجندرسنگھ جو ۱۷؍ جنوری کو سماجوادی پارٹی میں شامل ہوئے ہیں، لکھیم پور کھیری سانحہ میں گاڑی کی ٹکر میں زخمی ہونے والے کسانوں میں شامل ہیں۔ اکھلیش یادو نے وِرک کی موجودگی میں اناج ہاتھ میں لے کر عہد کیا کہ وہ کسانوں پر ظلم کرنے والی حکومت کو ہرائیں گے اور اپنی حکومت بننے پر وہ تمام مقدمات واپس لیں گے جو زرعی قوانین کی منسوخی کیلئے احتجاج کے دوران کسانوں کے خلاف درج کئے گئے تھے۔
کسانوں کیلئے کئی اہم وعدے کئے
کسانوں کے ساتھ’انّ سنکلپ ‘ لیتے ہوئے ااکھلیش یادو نے کسانوں کے مطالبات کو ملحوظ رکھتے ہوئے ان سےکئی وعدے بھی کئے۔ گیہوں اور چاول کے ساتھ ہی ساتھ انہوں نے جہاں تمام فصلوں کیلئے ایم ایس پی (کم از کم امدادی قیمت) دینے کا وعدہ کیا وہیں ریاست کے کسانوں کیلئے آبپاشی کی مفت سہولت فراہم کرنے کی بھی یقین دہانی کرائی۔ انہوں نے سینچائی کیلئے ۳۰۰؍ یونٹ مفت بجلی کی فراہمی کے اعلان کے ساتھ ہی ساتھ کہا کہ سماجوادی حکومت میں کسانوں کیلئے پنشن اور انشورنش کا نظم کیا جائے گا۔ اس کے علاوہ اکھلیش یادو نے کہا کہ حکومت بننے کے بعد ۱۵؍ دنوں کے اندر اندر گنا کسانوں کے بقایا جات کی پائی پائی ادا کردی جائے گی۔ سابق وزیراعلیٰ کے مطابق اس کیلئے ’فارمر ریوالوِنگ فنڈ ‘بنایا جائے گا۔اکھلیش یادو نے کسانوں کیلئے بلاسودی قرض کا نظم کرنے کا بھی وعدہ کیا۔
زرعی قوانین کے خلاف تحریک میں ہلاک ہونےوالے کسانوں کے اہل خانہ کیلئے ۲۵؍ لاکھ روپوں کا اعلان
اتر پردیش کے سابق وزیراعلیٰ اکھلیش یادو جنہیں اپنی فتح کا پختہ یقین ہے، نے حکومت بننے پر ان تمام مقدمات کو واپس لینے کا اعلان کیا جو موجودہ بی جےپی حکومت نے احتجاج کرنے کی پاداش میں کسانوں کے خلاف درج کئے تھے۔اس کے ساتھ ہی انہوں نے وعدہ کیا کہ زرعی قوانین کے خلاف سال بھر چلنے والی تحریک کے دوران فوت ہونے والے کسانوں کے اہل خانہ کو سماجوادی حکومت ۲۵؍ لاکھ روپے کی عبوری راحت دیگی۔ پارٹی ہیڈ کوارٹرز میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سماجوادی پارٹی کے سربراہ نے بتایا کہ یہ تمام وعدے اسمبلی الیکشن کیلئے پارٹی کے انتخابی منشور کا حصہ ہوںگے۔ انہوں نے بتایا کہ گنا کسانوں کے قرض کی بروقت ادائیگی کے نظم کیلئے اگر ضرورت محسوس ہوئی تو خصوصی روالو ِنگ فنڈ بھی بنایا جائےگا۔
کسانوں کی حمایت نے حوصلے بلند کردیئے
یاد رہے کہ اتوار کو بھارتیہ کسان یونین (بی کے یو) کے صدر نریش ٹکیت نے یوپی میں سماجوادی اور آر ایل ڈی اتحاد کی حمایت کا اعلان کردیا ہے۔ دوسری طرف سنیوکت کسان مورچہ نے بھی بی جےپی کے خلاف یکم فروری سے ’مشن یوپی‘ شروع کرنے کافیصلہ کیا ہے۔ اس کی وجہ سے اکھلیش یادو کے حوصلے بلند ہیں اور وہ پوری کوشش کررہے ہیں کہ زرعی قوانین کے خلاف کسانوں کے احتجاج کا انتخابات میں فائدہ اٹھایا جائے۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے بی جےپی کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے سوال کیا کہ’’ پارٹی نے ۲۰۱۷ء میں
۲۰۲۲ء تک کسانوں کی آمدنی دُگنی کرنے کا وعدہ کیاتھا،کیا وہ وعدہ پورا ہوا؟‘‘ انہوں نے لکھیم پور کھیر ی سانحہ کیلئے بھی بی جےپی کو آڑے ہاتھوں لیا اوراس کا موازنہ جلیان والا باغ قتل عام سے کیا۔