پنجاب کے وزیراعلیٰ چرنجیت سنگھ چنی نے مرکز کے اس الزام کی سختی سےتردید کی ہے کہ وزیراعظم کو سیکوریٹی میں چوک کی وجہ سے فیروز پور میں اپنی ریلی منسوخ کرنی پڑی۔ یہ نشاندہی کرتے ہوئے کہ فیروز پور میں وزیراعظم کی ریلی میں ۷۰؍ ہزار افراد کیلئے کرسیاں لگائی گئی تھیں مگر مشکل سے ۷۰۰؍ افراد بھی نہیں پہنچے، چنی نے بتایا کہ طے شدہ پروگرام کے مطابق مودی کو ہیلی کاپٹر سے فیروز پور پہنچناتھا مگر آخری وقت پر سڑک کے راستے سفر کافیصلہ کیاگیا۔ کسانوں کے احتجاج کے ساتھ ہی ساتھ ریلی میں امڈنے والی بھیڑ اور عین وقت پر بارش کو بھی ریلی کی منسوخی کی وجہ قرار دیا جارہاہے۔
سیکوریٹی میں کوئی چوک نہیں ہوئی
مرکزی حکومت کے ان الزامات کے بعد کہ ریاستی حکومت نے وزیراعظم کے سیکوریٹی انتظامات میں کوتاہی برتی ہے جس کی وجہ سے انہیں ۲۰؍ منٹ تک جام میں پھنسا رہنا پڑگیا، وزیراعلیٰ چرنجیت چنی نے کہا ہے کہ ’’سیکوریٹی میں کوئی چوک نہیں ہوئی ہے۔ سڑک کے راستے سفر کا فیصلہ بالکل آخری وقت میں ہوا ہے، انہیں تو ہیلی کاپٹر سے پہنچناتھا۔ ‘‘ انہوں نےبتایا کہ ’’اُن ریلی کے سیکوریٹی انتظامات کی نگرانی کیلئے میں دیر رات تک جاگتا رہا۔ ریلی میں ۷۰؍ ہزار کرسیاں لگائی گئی تھیں مگر مشکل سے ۷۰۰؍ افراد ہی پہنچے۔‘‘
کانگریس کے ایم پی نے ریلی کا ویڈیو شیئر کیا
کانگریس کے رکن پارلیمنٹ مانک رام ٹیگور نے بھی بی جےپی اور مرکزی حکومت کے ان الزامات کی تردید کی ہے کہ ریاستی حکومت نے وزیراعظم کی سیکوریٹی میں کوتاہی برتی ہے۔ انہوں نے ویڈیو شیئر کرتے ہوئے بتایا ہے کہ عین ریلی کے وقت بارش ہوجانے اور بھیڑ کے ریلی گاہ میں نہ پہنچنے کی وجہ سے ریلی منسوخ کی گئی ہے۔ ریلی کا ویڈیو شیئر کرتے ہوئے مانک رام نے ٹویٹ کیا ہے کہ’’ریلی کی منسوخی کی اصل وجہ یہ ہے مگر امیت شاہ اور نڈا دروغ گوئی کا مظاہرہ کررہے ہیں، وہ پنجاب کے پہلے دلت وزیراعلیٰ کو نشانہ بنانے کی کوشش کررہے ہیں۔ کیا یہ درست ہے؟‘‘ ویڈیو میں صاف طور پر دیکھا جاسکتا ہے کہ بارش نے صورتحال کوبگاڑ دیا ہےا ور جس کی وجہ سے بہت کم لوگ جلسہ گاہ پہنچےہیں۔ اس بیچ اس طرح کی بھی اطلاعات ملی ہیںمظاہرہ کررہے کسانوں اور بی جےپی حامیوں میں کہاسنی بھی ہوئی۔