سماجوادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو نے اپنے قریبی ساتھیوں کے ہاں انکم ٹیکس کے چھاپوں کے دوسرے دن پریس کانفرنس کرکے الزام لگایا کہ ریاست کی بی جےپی حکومت ان کے، سماجوادی پارٹی کے دیگر لیڈروں کے اور پارٹی کے دفتر کے تمام فون ٹیپ کروارہی ہے۔ یہ اندیشہ ظاہر کرتے ہوئے کہ اسمبلی الیکشن میں شکست کے امکان سے خوفزدہ بی جےپی حکومت کی جانب سے آنے والے دنوں میں سرکاری ایجنسیوں کے غلط استعمال میں اضافہ ہوسکتاہے، اکھلیش یادو نے دعویٰ کیا کہ ان میں سے کچھ فونس کی ریکارڈنگ خود وزیراعلیٰ ہر روز شام کو سنتے ہیں۔
’’ہمارے سارے فونوں کو سنا جارہا ہے‘‘
سابق وزیراعلیٰ نے اپنے پارٹی دفتر میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’’ہمارے سبھی فونوں کو سنا جارہاہے۔سماجوادی پارٹی کے دفتر کے جتنے بھی فون ہیں یا ہمارے جو لوگ ہیں ان سب کے موبائل فونس کو سنا جا رہا ہے۔ سب کو ریکارڈنگ پر لگایاگیاہے۔ان میں سے کچھ فون خود وزیراعلیٰ شام کو سنتے ہیں۔‘‘ انہوں نے صحافیوں کوبھی متنبہ کیا کہ ’’آپ لوگ بھی چوکس رہیں، اگر آپ مجھ سے رابطہ کرتے ہیں تو یہ مان کر رکھیں کہ آپ کی بھی ریکارڈنگ ہورہی ہے۔‘‘
افسر’مجبوری اور چاپلوسی‘ میں ریکارڈنگ کررہے ہیں
وزیراعظم نریندر مودی نے سنیچر کو یوپی کے اپنے دورے میں لفظوں سے کھیلتے ہوئے ’’یوپی + یوگی = اُپیوگی‘‘ کا نعرہ دیاتھا جس کے جواب میں سماجوادی پارٹی اور کانگریس نے ’’ امیت شاہ+ نریندر مودی+یوپی + یوگی= اَن اُپیوگی‘‘کی اصطلاح بنائی ہے۔ اسی کی بنیاد پر وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کو اَن اُپیوگی(بے مصرف) کہہ کر پکارتے ہوئے اکھلیش یادو نے فون ٹیپنگ کے تعلق سے رپورٹروں کے سوالوں کا جواب دیتے کہا کہ ’’افسر کہتے ہیں کہ ہم مجبوری میں یہ (فون ٹیپنگ) کررہے ہیں اور کچھ چاپلوسی میں ایسا کررہے ہیں۔‘‘ انہوں نے کہا کہ ’’کچھ افسر حکومت کو خوش کرنا چاہتے ہیں،اس آخری وقت میں بھی وہ خوشنودی حاصل کرنا چاہتے ہیں۔‘‘
سرکاری ایجنسیوں کا استعمال بڑھنے کا اندیشہ
یہ دعویٰ کرتے ہوئے کہ بی جےپی کو اپنی شکست صاف نظر آرہی ہے، سماجوادی پارٹی کے سربراہ نےنشاندہی کی کہ پورا ملک جانتا ہے کہ بی جےپی جب بھی کسی ریاست میں کوئی الیکشن ہارنے والی ہوتی ہے توقانون نافذ کرنے والی سرکاری ایجنسیوں کے ’’غلط استعمال کا دورانیہ‘‘ بڑھ جاتاہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’بی جےپی کانگریس کے نقش قدم پر ہے۔کانگریس کی طرح وہ بھی مخالف پارٹیوں میں خوف پیدا کرنے کیلئے مرکزی ایجنسیوں کا استعمال کررہی ہے۔ تاہم انہوں نے پُر اعتماد لہجے میں کہا کہ ’’ریاست کا ماحول دیکھ کر میں یہ کہہ سکتا ہوں کہ عوام نے قابل (یوگیہ) حکومت بنانے کا فیصلہ کرلیا ہے۔اس (یوگی سرکار) سے زیادہ کوئی حکومت اَن اُپیوگی نہیں ہوسکتی۔ اس نے اتر پردیش کو برباد کردیاہے۔‘‘
’بی جےپی کو خود اپنی شکست کا احساس ہوگیاہے‘
اکھلیش یادو نے ۱۲؍ ریاستوں کے بی جےپی کے وزرائے اعلیٰ اور نائب وزرائے اعلیٰ کے یوپی دوروں پر کہا کہ ’’بی جےپی کو اپنی شکست کا احساس ہوگیاہے اسی لئے دہلی سے ان کے لیڈروں اور مختلف ریاستوں سےا ن کے وزرائے اعلیٰ کے یوپی دورے بڑھ گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ’’جب یہ لیڈر آئیں گے تو انکم ٹیکس محکمہ، سی بی آئی اور ای ڈی بھی ہم پر حملہ کریں گی۔ ‘‘
پرینکا گاندھی نے بھی تنقید کی
اس بیچ کانگریس لیڈر پرینکا گاندھی نے بھی فون ٹیپنگ کے الزام پر یوگی سرکار پر تنقید کی ہے۔ اس ضمن میں پوچھے گئے سوالوں کے جواب میں انہوں نے کہا کہ’’حکومت کا کام کیا ہے؟عوام کے مسائل کو سننا ،سمجھنا، حل کرنا اور مظالم کو روکنا ۔ یہ کرنے کی جگہ حکومت اپوزیشن کے فون ٹیپ کر رہی ہے۔‘‘انکم ٹیکس چھاپوں کے تعلق سے انہوں نے کہا کہ ’’اس پر میں تبصرہ نہیں کرسکتی مگر حکومت ایجنسیوں کا غلط استعمال کرتی ہے۔ ‘‘