آل انڈیا تیرتھ پروہت مہاسبھا کے قومی صدر مہیش پاٹھک نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ شاہی عیدگاہ مسجد کے اندر اور باہر پروگرام منعقد کرنے کی کوشش کرنے والی بھگوا تنظیموں کے اراکین کے ساتھ سختی سے نمٹا جائے۔ انہوں نے اتوار کو متنبہ کیا کہ ’’جس طرح سے ماحول کو خراب کیا جا رہا ہے، اس کا اثر یہاں کی معیشت پر پڑ سکتا ہے۔ یہاں آنے والے یاتریوں کی تعداد کم ہو سکتی ہے جس کا براہ راست اثر یہاں کے یاتریوں اور کاروبار پر پڑ ےگا۔‘‘ پاٹھک نےکہاکہ’’ یہ تنظیمیں فی الحقیقت بی جے پی کا ایجنڈا چلا رہی ہیں کیونکہ یہ ایک طرح سے اسی سے جڑی ہوئی تنظیمیں ہیں۔‘‘ انہوں نے کہا کہ ’’۶؍ دسمبر کو سیکوریٹی پر ہزاروں جوانوں کو لگا کر پولیس نے وہی کیا جو آر ایس ایس چاہتا تھا۔ انہوں نے خوف کا ماحول بنا کر ایسا ظاہر کیا کہ جیسے کوئی بڑا واقعہ ہونے والا ہے۔ ‘‘ شاہی عیدگاہ مسجد میں مورتی نصب کرنے اور آرتی کرنے کی دھمکیوں پر انہوں نے کہا کہ’’ کیا ئی بچوں کا کھیل ہے جو مورتی نصب کرکے آرتی کرنے آئیں گے۔‘‘ پروہت نے سوالیہ انداز میں کہا کہ’’ جب ان تنظیموں کے اراکین کی طرف دائر مقدمات عدالتوں میں زیر التواء ہیں تو پھر ایسے مظاہروں کا کیا جواز ہے؟ سب کو عدالت کے فیصلے کا انتظار کرنا چاہیے کیونکہ رام مندر کی تعمیر بھی عدالت کے فیصلے کے بعد ہی شروع ہوسکی ہے۔‘‘