دہلی کی سرحد پر گزشتہ ایک سال سے جاری کسانوں کی تحریک ختم کرنے کےلئے حکومت کی جانب سے بھیجے گئے مسودے پر کسان تنظیموں کے درمیان اتفاق ہوگیا ہے اور امکان ہے کہ جمعرات کو تحریک واپس لینے اور احتجاج ختم کرنے پر فیصلہ ہوجائے۔ مرکزی حکومت کی جانب سے کسانوں کے تقریباً تمام مطالبات منظور ہو جانے کا مسودہ جاری ہونے اور اسے کسانوں کو بھیجے جانے کے بعد یہ اشارہ مل رہے تھے کہ اب کسانوں کو تحریک پر کوئی نہ کوئی فیصلہ کرنا ہو گا۔ اسی وجہ سے بدھ کی شام سنیکت کسان مورچہ (ایس کے ایم )کی میٹنگ میں حکومت کی تجاویز منظور کرلی گئیں اور کہا گیا کہ حکومت سے ایک ترمیمی مسودہ موصول ہواہے جسے کسانوں کے مفاد میں ہم نے قبول کرلیا ہے اور اس پر تمام تنظیموں کا اتفاق رائے ہو گیا ہے۔ ایس کے ایم کے لیڈران نے پرہجوم پریس کانفرنس میں سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ اب ہمیںحکومت کے لیٹرہیڈ پر دستخط کئے گئے رسمی خط کا انتظار ہے جس میں حکومت کی جانب سے تمام وعدے پورے کرنے کا منصوبہ ہو ۔ مورچہ کے لیڈران جمعرات کو دوپہر میںسنگھو بارڈر پر پھر سے میٹنگ کریں گے اور اس کے بعد دہلی کی سرحدوں سے ہٹنے یا نہ ہٹنے کا فیصلہ کیا جائے گا ۔
اس بارے میںکسان لیڈرگرنام سنگھ چڈھونی نے کہا کہ حکومت کی جانب سے جو ترمیم شدہ مسودہ دیا گیا تھا اس پر اتفاق ہوگیا ہے۔اب حکومت کی طرف سے لیٹرہیڈ پر رسمی خط آنے کا انتظار ہے۔انہوں نے کہا کہ تحریک ملتوی کرنے کا فیصلہ جمعرات کی میٹنگ میںکیا جائےگا۔ راکیش ٹکیت نے بھی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے حکومت کی تجاویز منظور کرنے کی تصدیق کردی ہے۔