ملک کے پہلے چیف آف ڈیفنس اسٹاف (سی ڈی ایس) جنرل بپن راوت ایک سنسنی خیز حادثے کا شکار ہو گئے ۔ ان کی بدھ کو تمل ناڈو کے کنور میں فضائیہ کے ہیلی کاپٹر کے حادثے میں موت ہوگئی ۔ اس حادثے میں ان کی اہلیہ مدھولیکا سمیت ۱۱؍ افسران بھی فوت ہوئے ہیں۔ حادثہ اتنا خطرناک اور بھیانک تھا کہ ہیلی کاپٹر نیچے گرنے کے بعد دھماکہ سے پھٹ گیا اور اس میں شدید آگ لگ گئی جس کی وجہ سے فوت ہونے والوں کی لاشیں پوری طرح جل گئیں ۔ اسی وجہ سے ہلاک شدگان کی شناخت ڈی این اے جانچ کے ذریعے کی جارہی ہے ۔ جنرل راوت ایئر فورس کے ایم آئی۱۷؍ ہیلی کاپٹر میںڈیفنس سروسیز کالج کی ایک تقریب میں شرکت کیلئےجا رہے تھے۔ ان کے ساتھ ہیلی کاپٹر میں ۱۴؍ افراد سوار تھے۔ ان افراد میں سے صرف ایک گروپ کیپٹن ورون سنگھ کو بچایاجاسکا ہے۔ ان کا علاج مقامی اسپتال میں جاری ہے لیکن انکی حالت بھی نازک ہے۔
اس سلسلے میںفضائیہ نےٹویٹ کرکے جنرل راوت کی موت کی تصدیق کی اور کہا کہ انتہائی افسوس کے ساتھ اس بات کی تصدیق کی جارہی ہے کہ اس افسوسناک حادثے میں جنرل راوت، ان کی اہلیہ اور۱۱؍ دیگر افراد کی موت ہو گئی ہے۔ اس دردناک حادثے پر صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند، وزیر اعظم نریندر مودی، وزیر دفاع راجناتھ سنگھ، وزیر داخلہ امیت شاہ، بی جے پی صدرجےپی نڈا، کانگریس کےسینئر لیڈر راہل گاندھی اور سونیا گاندھی نے افسوس کا اظہار کیا ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے راوت کے ساتھ اپنی تصویر شیئر کرتے ہوئے ان کے کام کی تعریف کی اور انہیں ایک بہادر سپاہی اور سچا محب وطن قرار دیا۔اس درمیان وزیر دفاع راجناتھ سنگھ نے اس حادثہ کے بعد وزیراعظم نریندر مودی سے ملاقات کی اور انہیں واقعہ کی معلومات دی۔ اس سے قبل فوجی سربراہ ایم ایم نرونے نے راجناتھ سنگھ سے سائوتھ بلاک میں انکے دفتر میں ملاقات کر کے جنرل راوت کے ہیلی کاپٹر کے حادثہ کا شکار ہونے کی تفصیلات دیں۔ راجناتھ سنگھ اور جنرل نرونے راجدھانی میں جنرل راوت کی سرکاری رہائش گاہ پر بھی گئے۔وزیر دفاع اس حادثہ پر پارلیمنٹ میں جمعرات کو بیان دینے والے ہیں۔انہوں نے اس حادثہ کے بعد سینئر دفاعی حکام کے ساتھ میٹنگ بھی کی۔
واضح رہےکہ ہیلی کاپٹر میں فوج کے کئی افسران موجود تھے۔ اس میں سی ڈی ایس بپن راوت اور ان کی اہلیہ کے علاوہ فوج کے بریگیڈیر ایل ایس لدر، لیفٹیننٹ کرنل ہرجندر سنگھ ، گرسیوک سنگھ، جتیندر کمار، وویک کمار، بی سائی تیجا اور ستپال جیسے فوجی افسران سوار تھے۔ یہ بھی ذہن میں رہے کہ ایم آئی۱۷؍ہیلی کاپٹر کا شمار فوج کے سب سے محفوظ ہیلی کاپٹروں میں ہوتا ہے۔کسی بھی وی وی آئی پی دورے میں اسی ہیلی کاپٹر کا استعمال کیا جاتا ہے۔ یہ ۲؍ انجن والا انتہائی جدید طرز کا ہیلی کاپٹر ہے جس کے ایک انجن میں خرابی آنے پر دوسرے انجن کے سہارے محفوظ لینڈنگ کرائی جاسکتی ہے۔ بتایا جارہا ہے کہ اسی طرز کا ایک ہیلی کاپٹر وزیر اعظم کے استعمال میں رہتا ہے۔ ایسے ہیلی کاپٹر کے حادثے کا شکار ہونے پرکئی سوال اٹھ رہے ہیں۔حادثہ کنور بس اسٹینڈ سے تقریباً پانچ کلومیٹر دور گھاٹی میں ہوا۔ حادثہ کے مقام پر گھنا جنگل ہے اور وہاں پہنچنے میں کافی دقتیں آتی ہیں۔ ایک عینی شاہد نے بتایا کہ ہیلی کاپٹر کا ایک بلیڈ ایک درخت سے ٹکرا یا اور اس کے بعد ہیلی
کاپٹر حادثہ کا شکار ہوگیا۔