عرب-برازیل چیمبر آف کامرس کی طرف سے منگل کو رائٹرز کو فراہم کردہ اعداد و شمار کے مطابق ہندوستان نے 15 سال میں پہلی بار عرب لیگ سے وابستہ ممالک کو خوراک کی برآمدات میں برازیل کو پیچھے چھوڑ دیا کیونکہ 2020 میں کورونا بیماری نے تجارت کے بہاؤ میں خلل ڈالا ہے۔
عرب دنیا برازیل کے سب سے اہم تجارتی شراکت داروں میں شامل ہے، لیکن ان منڈیوں سے اس کی دوری نے عالمی لاجسٹکس کو ہلا کر رکھ دیا۔ اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ برازیل نے گزشتہ سال لیگ کے 22 ممالک کی طرف سے درآمد کی گئی کل زرعی کاروباری مصنوعات کا 8.15 فیصد حصہ ادا کیا، جب کہ ہندوستان نے اس تجارت کا 8.25 فیصد حصہ حاصل کیا، جس سے برازیل کا 15 سالہ ریکارڈ ختم ہو گیا۔
کورونا وائرس کے دوران برازیل نے روایتی جہاز رانی کے راستوں میں خلل کی وجہ سے ہندوستان اور دیگر برآمد کنندگان جیسے ترکی، امریکہ، فرانس اور ارجنٹائن سے میدان کھو دیا ہے۔ چیمبر کے مطابق سعودی عرب کو برازیلی اشیا کی ترسیل میں پہلے 30 دن لگتے تھے، اب 60 دن تک لگ سکتے ہیں، جب کہ ہندوستان کے جغرافیائی فوائد اسے پھل، سبزیاں، چینی، اناج اور گوشت ہفتے سے بھی کم وقت میں وصول ہوسکتا ہے۔
عرب لیگ کو برازیل کی زرعی برآمدات گزشتہ سال صرف 1.4 فیصد بڑھ کر 8.17 بلین ڈالر تک پہنچ گئیں۔ چیمبر کے اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ اس سال جنوری اور اکتوبر کے درمیان فروخت کل 6.78 بلین ڈالر رہی، جو کہ 5.5 فیصد زیادہ ہے، کیونکہ لاجسٹکس کے مسائل کم ہوئے۔
کورونا وبا کے دوران اپنی خوراک کو بڑھانے کے لیے چین کے دباؤ نے بھی برازیل کی عربوں کے ساتھ تجارت کا رخ موڑ دیا، سعودی عرب جیسے سرکردہ ممالک نے متبادل سپلائرز کی تلاش کے دوران گھریلو خوراک کی پیداوار کو فروغ دینے کے لیے اپنے قدم آگے بڑھائے ہیں۔