اسمبلی انتخابات کے بعد بھی اقتدار پر قبضہ برقرار کیلئے کوشاں بی جے پی اور اسے چیلنج کرنے میں ایڑی چوٹی کا زور لگارہی سماجوادی پارٹی کے درمیان یوپی کی جنگ شدت اختیار کرتی جارہی ہے۔منگل کو ایک طرف وزیر اعظم مودی نے سماجوادی پارٹی پر شدید حملے کئے تو تھوڑی دیر بعد ہی ایس پی سربراہ اکھلیش یادو نے بھی بی جے پی کو ترکی بہ ترکی جواب دے کر اپنے ارادے ظاہر کردئیے ۔ بی جے پی جہاں مشرقی یوپی یعنی پوروانچل میں طاقت دکھانے کی کوشش کرتی نظر آئی تو وہیں سماجوادی نے اپنی اتحادی آر ایل ڈی کے ساتھ مغربی یوپی میں عوام کا جم غفیر اکٹھا کرکے اپنی طاقت کا احساس کرانے کی کوشش کی۔اس درمیان، دونوں جانب سے ایک دوسرے پر شدید قسم کے زبانی حملے جاری رہے۔
وزیر اعظم مودی نے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کے گڑھ گورکھپور میں ایمس اور فرٹیلائزر کارخانہ کا افتتاح کرتے ہوئے سیدھے سماجوادی پارٹی کو نشانہ بنایا۔ انہوں نے سماجوادیوں کے لباس کے اہم حصہ لال ٹوپی کوصوبہ کے لئے ریڈ الرٹ قرار دیا اور کہا کہ اپنے دور حکومت میں یہ لوگ صرف لال بتی کی فکر میں ڈوبے رہے اورریاست کی ترقی اور غریبوں کی زندگی بہتر بنانے کے لئے انہوں نےکچھ نہیں کیا۔ مودی نے سماجوادی پارٹی پرسماجوادی مفکر اور لیڈران رام منوہر لوہیا اور جے پرکاش نارائن کے اصولوں اور نظریات کو بالائے طاق رکھ دینے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ ان کی حکومت نے مافیا کی پشت پناہی کی جبکہ دہشت گردوں کی رہائی کرائی۔ وزیر اعظم کے بقول، لال ٹوپی والوں کو گھوٹالوں،تجوری بھرنے اورناجائز قبضوں کے لئے اقتدار چاہئے۔ انہیں اس لئے بھی اقتدار چاہئے تاکہ دہشت گردوں کو رہا کرسکیں۔
ادھر، مودی کی تقریر ختم ہونے کے چند گھنٹے بعد ہی میرٹھ کے دبتھوامیں عوامی جم غفیر کے درمیان ایس پی سربراہ اکھلیش یادونے بی جے پی پر جوابی حملہ کیا۔ اپنی اتحادی آر ایل ڈی کے ساتھ مشترکہ ’پریورتن سندیش ریلی‘ سے خطاب کرتے ہوئے اکھلیش نے کہا کہ لال ٹوپی دراصل بی جے پی کےلئے ریڈ الرٹ ہے جو اسے یوپی سے اکھاڑ پھینکے گی۔ انہوں نے نیا نعرہ بلند کرتے ہوئے کہا کہ ’’کسانوں کا انقلاب ہوگا، بائیس میں بدلاؤ ہوگا۔‘‘ انہوں نے بی جے پی پر پیسے دے کر بھیڑ جمع کرنے کا الزام لگایا اور کہا کہ ہماری ریلی میں لوگوں کو بلایا نہیں گیا ہے، لایا نہیں گیا ہے، یہ خود آئے ہیں کیونکہ یہ بی جے پی کا ہر قیمت پر صفایا چاہتے ہیں۔
بعد میں اکھلیش نے ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا کہ بی جے پی کےلئے ریڈ الرٹ ہے مہنگائی کا، بے روزگاری کا، بیکاری کا، کسان اور مزدوروں کی بد حالی کا، ہاتھرس ، لکھیم پور کھیری ، خواتین و نوجوانوں کے استحصال کا،تعلیم ، کاروبار ، صحت کا اور لا ل ٹوپی کا کیونکہ یہ سب ہی اس بی جے پی کو اقتدارسے باہر کریں گے۔ لال کا انقلاب ہوگا، بائیس میں بدلائو ہوگا۔‘‘
اس ریلی میں آر ایل ڈی سربراہ جینت چودھری نے بھی بی جے پی کو جم کر نشانہ بنایا۔ انہوں نے خاص طور پر وزیر اعلیٰ یوگی پر تنقیدیں کیں۔ انہوں نے کہا کہ اورنگزیب سے اپنی تقریر شروع کر کے نقل مکانی پر ختم کرنے والے یوگی کو خطہ اور صوبہ کے ان نوجوانوں کی نقل مکانی دکھائی نہیں پڑتی جنہیں نوکریوں کے لئے دوسری ریاستوں میں جانا پڑتا ہے۔