نئی دہلی: دہلی کے وزیر صحت ستیندر جین نے پیر کے روز ایک پریس کانفرنس کرتے ہوئے دہلی میں کورونا کیسز کے بارے میں معلومات شیئرکیں۔ انہوں نے بتایا کہ دہلی حکومت اومیکرون ویریئنٹ سے متاثرہ ممالک سے آنے والے تمام لوگوں کا ٹیسٹ کروا رہی ہے۔ اب تک کل 27 لوگوں کو ایل این جے پی اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے، جن میں سے 17 مثبت معاملے سامنے آئے ہیں۔ صرف ایک شخص میں Omicron ویریئنٹ کی تصدیق ہوئی ہے اور باقی کی تحقیقات جاری ہیں۔ تمام مریض اسپتال میں ہیں۔ بہت سے ایسے بھی ہیں جن میں کورونا کی کوئی علامت نہیں ہیں۔
ملک میں کورونا وائرس کے نئے ویریئنٹ کے بڑھتے ہوئے معاملات کے پیش نظر لاک ڈاؤن کے امکان کو مسترد کرتے ہوئے ستیندر جین نےکہا کہ دہلی حکومت کورونا کے معاملات بڑھتے ہی اپنے ‘گریڈڈ رسپانس ایکشن پلان’ پر عمل کرے گی۔ ستیندر جین نے کہا کہ فی الحال لاک ڈاؤن کا کوئی امکان نہیں ہے۔ دہلی حکومت کورونا کے بڑھتے ہی اپنے ‘گریڈڈ رسپانس ایکشن پلان’ پر عمل کرے گی، جس کے تحت جب انفیکشن کی شرح 0.5 فیصد ہوگی، یعنی جس دن ایک ہزار میں سے 5 افراد مثبت آنے لگیں گے، اس دن اس کا پہلا مرحلہ شروع ہوگا۔ اس کا دوسرا مرحلہ اس وقت شروع کیا جائے گا، جب انفیکشن کی شرح ایک فیصد ہوگی، یعنی 1 ہزار میں سے 10 افراد مثبت آئیں گے۔ تیسرا مرحلہ اس وقت شروع کیا جائے گا، جب 1000 ٹیسٹ کرنے کے بعد 20 افراد مثبت پائے جائیں گے، یعنی انفیکشن کی شرح 2 فیصد ہے۔ چوتھا اور آخری مرحلہ اس وقت شروع کیا جائے گا، جب انفیکشن کی شرح 5 فیصد ہوگی۔ تاہم، فی الحال دہلی میں کورونا کے معاملات 0.5 فیصد سے بہت کم ہیں۔ اس لئے ابھی کسی بھی قسم کا لاک ڈاؤن نہیں لگایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ سب کو ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے، کیونکہ یہ ویریئنٹ بہت تیزی سے پھیلنے والا ویریئنٹ ہے۔ یہ ڈیلٹا ویریئنٹ سے بھی زیادہ تیزی سے پھیلتا ہے۔ اس لئے ہمیں زیادہ سے زیادہ محتاط رہنے کی ضرورت ہے۔
وزیر صحت نے عوام سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ کورونا وائرس کی ہر قسم سے بچنے کے لئے ماسک ہی واحد ڈھال ہے۔ ہرایک کو ماسک پہننا چاہئے اور جنہوں نے ویکسین کی دوسری خوراک نہیں لی ہے، انہیں جلد از جلد دوسری خوراک لگوانی چاہئے۔ تب ہی ہم مضبوطی سے کورونا کا مقابلہ کر سکیں گے۔ دہلی میں، 93.9 فیصد سے زیادہ لوگوں نے ویکسین کی پہلی خوراک لی ہے۔ 61.3 فیصد سے زیادہ لوگوں نے دوسری خوراک لی ہے۔ جن لوگوں نے ویکسین لگائی ہے انہیں بھی محتاط رہنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعلی اروند کیجریوال نے مرکز کو ایک خط لکھ کر اومیکرون ویریئنٹ سے متاثرہ ممالک سے آنے والی پروازوں کو کچھ وقت کے لئے روکنے کی اپیل کی تھی، لیکن مرکزی حکومت نے ایسا نہیں کیا۔ پچھلی بار بھی ہم نے مرکزی حکومت سے بیرون ملک سے آنے والی پروازوں کو جلد از جلد بند کرنے کی اپیل کی تھی، لیکن مرکزی حکومت نے بیرون ملک سے آنے والی پروازوں کو بند کرنے میں کافی تاخیر کی تھی، جس کا نتیجہ ہم دیکھ چکے ہیں۔ اس لئے ضروری ہے کہ مرکزی حکومت ہماری باتوں پر غور کرے اور اومیکران (Omicron) ویریئنٹ سے متاثرہ ممالک سے آنے والی پروازوں کو کچھ دنوں کے لیے روک دے۔ اومیکران کی مختلف حالتوں سے بچنے کا یہ سب سے آسان اور مؤثر طریقہ ہے۔ دہلی کو بیرون ملک سے زیادہ سے زیادہ پروازیں ملتی ہیں۔ اس لئے دہلی کو اس سے سب سے زیادہ خطرہ ہے۔