ممبئی :مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ ممتا بنرجی نے بدھ کو ممبئی میں این سی پی لیڈر شرد پوار اور شیوسینا کے نوجوان لیڈر آدتیہ ٹھاکرے سے ملاقات کرنے کے بعد اس بات کا اشارہ دیا ہے کہ وہ آئندہ پارلیمانی الیکشن کے پیش نظر بی جےپی کے خلاف یو پی اے کی جگہ ایک نئے اتحاد کیلئے کوشاں ہیں ۔ انہوں نےدعویٰ کیا کہ وہ ایسا کرنے پر اس لئے مجبور ہیں کہ کانگریس موجودہ فسطائیت کا مقابلہ نہیں کررہی ہے۔
یو پی اے کہاں ہے، یوپی اے ختم ہوچکاہے
این سی پی لیڈر شرد پوار سے ملاقات کےبعد نامہ نگاروں کے سوالوں کے جواب دیتے ہوئےممتا بنرجی نےاُلٹا سوال داغتے ہوئے کہ کہ ’’کیسی یوپی اے؟ اب کوئی یوپی اے نہیں ہے۔‘‘کانگریس پر ملک میں پھیلی فسطائیت کا مقابلہ نہ کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے ممتا بنرجی نے کہا کہ ’’ایک مضبوط متبادل لائحہ عمل تیار کرنا ہوگا کیوں کہ کوئی موجودہ فسطائیت کا مقابلہ نہیں کررہاہے۔ اکیلا کوئی یہ مقابلہ کر بھی نہیں سکتا۔ جو کوئی بھی جہاں کہیں بھی مضبوط ہےاسے وہیں سے اس کا مقابلہ کرنا ہوگا۔ ‘‘ شرد پوار سے اپنی ملاقات کے تعلق سے انہوں نے کہا کہ ’’شرد پوار سینئر لیڈر ہیں اور میں ان سے سیاسی موضوعات پر گفتگو کرنے آئی تھی۔‘‘ا س سوال پر کہ کیا یو پی اے کی قیادت شرد پوار کو سونپ دی جانی چاہئے، ممتا بنرجی نے برہمی کااظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’’کیا یوپی اے؟ اب کوئی یوپی اے نہیں ہے۔ہم تمام مسائل کو حل کرلیں گے،ہمیں مضبوط متبادل کی ضرورت ہے۔‘‘
بی جے پی کا متبادل کانگریس کے بغیر؟
یہ پوچھے جانے پر کہ کیا وہ کانگریس کے بغیر بی جےپی کے متبادل کے بارے میں سوچ رہی ہیں، ممتا بنرجی نے جواب دیا کہ ’’شردپوار نے جوکچھ کہا ہے ، میں اس سے اتفاق کرتی ہوں۔ہمیں ایسا مضبوط متبادل چاہئے جو مقابلہ کرسکے۔‘‘ کانگریس کا نام لئے بغیر انہوں نے کہا کہ ’’اگر کوئی مقابلہ ہی نہیں کرنا چاہتا تو ہم کیا کرسکتے ہیں۔ ہم تو چاہتے ہیں کہ اس میدان میں سب مل کر لڑیں۔‘‘
ممتا بنرجی نے علاقائی پارٹیوں کے اتحاد پر زور دیا
اس سے قبل ممتا بنرجی نےشہری سماج کے نمائندوں سے گفتگو کے دوران ناراضگی کااظہار کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے کانگریس کو مشورہ دیاتھا کہ شہری سماج کی ممتاز شخصیات پر مشتمل ایک ایڈوائزری کونسل بنائی جائے جو اپوزیشن کی رہنمائی کرے مگر ان کے مطابق یہ مشورہ ’’بے سود‘‘ ثابت ہوا۔ علاقائی پارٹیوں کے اتحاد پر زور دیتے ہوئے ممتا بنرجی نے کہا کہ ’’اگر تمام علاقائی پارٹیاں متحد ہوکر ایک پلیٹ فارم پرآجائیں تو بی جے پی کو شکست دینا آسان ہوجائےگا۔‘‘
ممتا بنرجی جو ۳۰؍ نومبر سے ممبئی کے سہ روزہ دورہ پر ہیں، نے کہا کہ ’’ہم یہ کہنا چاہتے ہیں کہ بی جےپی ہٹاؤ، دیش بچاؤ۔‘‘ میڈیا کے اس سوال پر کہ کیا وہ بی جےپی کے خلاف اتحاد کی قیادت کرنا چاہتی ہیں، بنگال کی وزیراعلیٰ نے کہا کہ وہ وہ ایک چھوٹی سی کارکن ہیں اور کارکن ہی رہنا چاہتی ہیں۔
راہل گاندھی کے غیر ملکی سفر پر تنقید
راہل گاندھی کا نام لئے بغیر ٹی ایم سی سربراہ نے کہا کہ ’’سیاست میں جہد مسلسل کی ضرورت ہوتی ہے۔ ایسے میں آپ بار بار غیر ملکی سفر پر نہیں رہ سکتے۔‘‘ واضح رہے کہ راہل گاندھی اکثر غیر ملکی سفر پر روانہ ہوجاتے ہیں جس کی وجہ سے وہ خود اپنی پارٹی کارکنوں کی بھی تنقیدوں کا نشانہ بن چکے ہیں۔
شرد پوار نے تمام بی جےپی مخالف پارٹیوں کو اتحاد کی دعوت دی
این سی پی نے حالانکہ منگل کو ہی یہ واضح کردیاتھا کہ بی جےپی کے خلاف کانگریس کے بغیر کوئی مضبوط اتحاد نہیں ہوسکتا، بدھ کو ممتا بنرجی سے ملاقات کے بعد نامہ نگاروں سے گفتگو کرتے ہوئے شردپوار نے کہا کہ ’’جو لوگ بھی بی جےپی کے خلاف ہیں وہ ہمارے ساتھ آسکتے ہیں، ان کا خیر مقدم ہے۔‘‘ اس سوال پر کہ کانگریس کے بغیر بی جےپی مخالف اتحاد پر غور کیا جا رہاہے، شرد پوار نے جواب دیا کہ ’’کسی کو باہر رکھنے کا کوئی سوال ہی نہیں ہے۔‘‘ ممتا بنرجی سے ہونے والی بات چیت کے تعلق سے این سی پی سربراہ نے بتایا کہ ’’ہم نے موجودہ سیاسی صورتحال پر گفتگو کی اور بی جےپی کے متبادل کے طورپر تمام ہم خیال جماعتوں کے اتحاد کی ضرورت پر اتفاق کیا۔‘‘
قیادت کے سوال پر این سی پی سربراہ کا جواب تھا کہ ’’ہمیں بی جےپی کے خلاف ایک مضبوط متبادل اور اجتماعی قیادت فراہم کرنی ہے۔ فی الحال قیادت کا معاملہ زیر بحث نہیں ہے، یہ ثانوی معاملہ ہے۔‘‘شرد پوار نے کہا کہ ’’مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی سے مل کر خوشی ہوئی۔ ہم نے مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا۔ ہم نے جمہوری اقدار کے تحفظ اور عوام کی بہتری کو یقینی بنانے کے لئے اجتماعی کوششوں اور عزم کو مضبوط کرنے کی ضرورت پر اتفاق کیا۔‘‘