اورنگ آباد: نوکری کا لالچ دے کر نابالغ شادی شدہ (Minor کے ساتھ گزشتہ 6 ماہ میں 400 بار آبرورریزی (Rape) کئے جانے کا دل دہلادینے والا حادثہ سامنے آنے کے بعد مہاراشٹر پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے تین لوگوں کو گرفتار کرلیا ہے۔ متاثرہ دو ماہ کی حاملہ (Pregnant) ہے۔ بیڈ کے پولیس سپرنٹنڈنٹ (ایس پی) راجا راماسامی نے بتایا کہ متاثرہ کی طرف سے درج کی گئی شکایت کی بنیاد پر پولیس نے چائلڈ میرج ایکٹ، آبروریزی، چھیڑچھاڑ اور پاکسو ایکٹ کے تحت معاملہ درج کرلیا ہے۔
لوک مت (مراٹھی) میں شائع رپورٹ کے مطابق، مہاراشٹر کے بیڈ ضلع میں ایک نابالغ لڑکی کے ساتھ مبینہ طور پر 6 ماہ کے وقفے میں 400 الگ الگ لوگوں نے آبروریزی کی ہے۔ ان میں ایک پولیس اہلکار بھی شامل ہے۔ نابالغ لڑکی اب حاملہ ہوگئی ہے۔ اس کے ساتھ آبروریزی کا یہ حادثہ اس وقت سامنے آیا ہے جب ڈومبیولی میں کچھ ہفتے پہلے 33 لڑکوں نے نابالغ لڑکی کے سے ساتھ اجتماعی آبروریزی کی واردات کو انجام دیا تھا۔ تھانے ضلع میں اجتماعی آبروریزی کے اس حادثہ کے بعد لوگوں کا غصہ پھوٹ پڑا ہے۔
آبروریزی کے اس نئے معاملے میں رپورٹ کے مطابق، متاثرہ نابالغ لڑکی کی ماں کی دو سال پہلے ہی ہوگئی تھی، جس کے بعد والد نے اس کی شادی کردی تھی۔ سسرال میں تقریباً ایک سال رہنے کے بعد وہ گھر لوٹ آئی۔ الزام ہے کہ سسر نے بھی اس کے ساتھ زیادتی کی تھی۔ کچھ دنوں بعد وہ نوکر کی تلاش میں امبے جوگائی ٹاون گئی۔ خبر کے مطابق، امبے جوگائی میں نوکری دلانے کا وعدہ کرکے دو لوگوں نے نابالغ لڑکی کے ساتھ جنسی استحصال کیا۔ اس کے بعد اس کے ساتھ 100 دیگر افراد نے بھی آبروریزی کی، جس میں ایک پولیس اہلکار بھی شامل رہا۔ 6 ماہ کے اندر تقریباً 400 لوگوں نے نابالغ لڑکی کے ساتھ آبروریزی کی۔
اس سے قبل، ایک نابالغ لڑکی نے الزام لگایا تھا کہ ڈومبیولی کے الگ الگ علاقوں میں اس کے ساتھ 29 جنوری سے 22 ستمبر کے درمیان تقریباً 33 نوجوانوں نے آبروریزی کی تھی۔ اس سال جنوری میں ایک ملزم نے لڑکی کے ساتھ آبروریزی کرکے اس کا ویڈیو بنایا اور پھر بلیک میلنگ کی دھمکی دے کر الگ الگ لڑکوں نے اس کے ساتھ آبروریزی کی۔ آبروریزی کا یہ معاملہ سامنے آنے کے بعد پولیس نے مختلف دفعات میں معاملہ درج کرلیا ہے۔