ملک کے مشہور شاعر راحت اندوری دل کا دورہ پڑجانے سے انتقال ہو گے ۔ انکی عمر 70 سال تھی ۔راحت اندوری کو 10 اگست کو کورونا پازیٹو ہونے پر مدھیہ پردیش کے اندور کے اربندو ہسپتال میں داخل کرایاگیا تھا ۔اپنے کورونا پازیٹو ہونے کی خبر خود راحت اندوری نے ٹویٹر پر دی تھی ۔
انہوں نے لکھا تھا کہ کووڈ – 19 ابتدائی علامات ظاہر ہونے پر میرا کورونا ٹیسٹ کرایا گیا ، جس کی رپورٹ پازیٹو آئی ہے ۔ آربندو ہسپتال میں بھرتی ہوں۔ داع کیجئے کہ جلد سے جلد سے بیماری کو شکست دوں۔ مجھے یا گھر کے لوگوں کو دون نہ کریں ۔ میری خیریت ٹویٹر اور فیس بک پر آپ کو ملتی رہے گی ۔ وہیںہسپتال کے سینے کی بیماریوں کے شعبے کے سربراہ ، ڈاکٹر روی دوسی نے بتایا کہ اندور ی کے دونوں پھیپھڑوں میں نمونیہ ہے۔سانس لینے میں دشواری کی وجہ سے ، انہیںآئی سی یو میں رکھا گیا تھا اور مصنوعی آکسیجن دیا جارہا تھا ۔ اندوری کے بیٹے اور نوجوان شاعر ستلج راحت نے بتایا کہ کوڈ 19 کے پھیلنے کی وجہ سے میرے والد گذشتہ ساڑھے چار ماہ سے گھر پر تھے۔ وہ صرف صحت سے متعلق جانچ پڑتال کے لئے گھر سے باہر جا رہا تھے۔ انہوں نے بتایا کہ اندوری گذشتہ پانچ دن سے بے چینی محسوس کررہی ہیں اور جب ڈاکٹروں کے مشورے پر ان کے پھیپھڑوں کی ایکس رے کروائی گئیں تو انہوں نے نمونیا کی تصدیق کردی۔ بعد میں ، وہ کورونا وائرس سے متاثر پائے گئے تھے ۔ ستلج نے بتایا کہ ان کے والد پہلے ہی دل کی بیماری اور ذیابیطس جیسی دائمی بیماریوں سے لڑ رہے تھے ۔
بیروت دھماکا:’وہ لڑکی جو سو مردوں جتنی مضبوط تھی،یوں کیسے ہلاک ہوسکتی ہے
مشہور عالمی شہرت یافتہ راحت اندوری کا تقریبا آج شام 4بجے انتقال ہوجانے سے ہندوستان کے ہر چھوٹے بڑے شاعروں میں افسوس کی لہر دوڑ گئی مرادآباد کے مشہور شاعر کشش وارسی نےافوس ظاہر کربتایا کہ راحت اندوری انکے سب سے پسندیدہ شاعر تھے راحت اندوری نے کبھی اپنی شاعری کو پیشے کی شاعری نہیں بنایا مرادآباد میں راحت اندوری نے شاعر جگر مرادادآبای کے منچ پر بہت مشاعرے پڑھے ہیں شاعر جگر مرادآبادی نے اپنے شعر مہں کہا تھا جان کر منجملہ وخاصان مہ خانہ مجھے مدتوں رویا کریں گے جام و پیمانہ مجھے آج مجھے جگر مرادآبای کا یہ شعر یاد آرہا ہے بائٹ کشش وارسی مرادآباد کے مشہور شاعر
نام ۔ راحت اندوری ولدیت ۔ رفعت اللہ قریشی والدہ ۔ مقبول النساء بیگم پیدائش ۔ یکم جنوری ۱۹۵۰ء اندور ( ۷۰سال ۔ ۷ماہ ۔ ۱۰دن ) انتقال ۔ ۱۱ اگست ۲۰۲۰ء بروز منگل ابتدائی اسکولی تعلیم نوتن اسکول اندور میں ہوئی ۔۱۹۷۳ء میں اسلامیہ کریمیہ کالج اندور سے بی اے کی ڈگری حاصل کی ۔۱۹۷۵ء میں برکت اللہ یونیورسٹی بھوپال سے اردو میں ایم اے پاس کیا ۔۱۹۸۵ء میں مدھیہ پردیش بھوج اوپن یونیورسٹی سے اردو میں پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی ۔ ایک عالمی شہرت یافتہ شاعر اور گیت کار تھے ۔انھوں نے کئ بالی ووڈ فلموں کے لئے نغمے لکھے ہیں ۔جو بہت مقبول ہوئے ۔ آپ دیوی اہلیہ یونیورسٹی اندور میں بحیثیت پروفیسر رہ چکے ہیں ۔آپ کئ ٹیلی ویژن شوز کابھی حصہ رہ چکے ہیں ۔انھوں نے کئ گلو کاری کے رئیلٹی شوز میں بطور جج رہ چکے ہیں ۔کرونا۔۱۹ کے آثار دیکھائی دینے پر اربیندو ہاسپیٹل میں بھر تی کرایا گیا ۔آخر کار ۱۱ اگست ۲۰۲۰ء بروز منگل آپکا انتقال ہو گیا ۔ اللہ رب العزت سے دعا گو ہیں کہ آپکی تمام گناہوں کو معاف فرمائے اور لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے ۔آمین ۔