کولکاتہ:
مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ ممتا بنرجی قومی آبادی رجسٹر (این پی آر) پر 17 جنوری کو مرکزی حکومت کی میٹنگ میں شامل نہیں ہوں گی۔ انہوں نے بدھ کو ایک ریلی میں کہا کہ میں اور میری حکومت کا کوئی نمائندہ اس میٹنگ کے لیے دہلی نہیں جائے گا۔ممتابنرجی نے گورنر جگدیپ دھنکھڑ کو چیلنج دیتے ہوئے کہا کہ وہ مرکز کی ہدایات پر ترنمول حکومت گرا کر دکھائیں۔گزشتہ ہفتے وزیر اعظم نریندر مودی کے کولکاتہ دورے پر ممتابنرجی نے
ان سے این پی آر، سی اے اے اور این آرسی پردوبارہ غورکرنے کی مانگ کی تھی۔وزیراعلیٰ ممتابنرجی نے کہاہے کہ کولکاتہ میں مرکزی حکومت کے ایک نمائندہ (گورنر جگدیپ دھنکھڑ) ہیں۔اجلاس میں نہیں جانے پر وہ بنگال حکومت کو برخاست کرنے کی بات بھی کہہ سکتے ہیں۔انہیں جو کرنا ہے کریں،میں اس پر توجہ نہیں دیتی۔لیکن میں بنگال میں شہریت قانون (سی اے اے)این آرسی اور این پی آر لاگو نہیں ہونے دوں گی۔ممتابنرجی نے
این پی آر کو لے کرکانگریس اور بائیں بازو کی جماعتوں پر افواہ پھیلانے کا الزام لگایاہے۔ وزیراعلیٰ نے کہاہے کہ دونوں جماعتیں کہہ رہی ہیں کہ بنگال میں یہ عمل شروع ہوگیاہے۔یہ مکمل طور پر جھوٹ ہے۔ہم نے این پی آر اپڈےشن پر گزشتہ ماہ ہی روک لگا دی تھی۔میں شروع ہی اس کے خلاف ہوں۔لوگوں کو بھروسہ دلاتی ہوں کہ ریاست میں ایسے قوانین کو لاگو نہیں ہونے دوں گی،جس سے لوگوں کے حقوق متاثرہوں۔ترنمول سربراہ نے سی اے اے پرکانگریس کی میٹنگ میں شامل ہونے سے انکارکر دیاتھا۔ممتابنرجی نے کہا تھا کہ بند کے دوران جیسی حرکتیں ہوئیں، اسی وجہ سے میں نے کانگریس کے اجلاس میں نہیں جانے کا فیصلہ کیا۔