نئی دہل آئی این ایس انڈیا
دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کجریوال نے ٹاون ہال میں کہا کہ شہریت قانون (CAA) کا مسئلہ ہندو مسلم کا نہیں ہے۔ دہلی کے وزیر اعلی نے کہا کہ اس بل کو لانے کی ضرورت ہی نہیں تھی۔ پورے ملک کو مل کر اسے ری جیکٹ کر دینا چاہئے۔ پورے ملک کو مل کر اپنے بچوں کے روزگار پر بات کرنی چاہئے۔ کیا مطلب ہے کہ اس کو ملک سے نکال دو، اِس کو نکال دو۔ سارا ملک مل کر پہلے اس بل کو سمجھے، یہ مسئلہ ہندو مسلمان کا نہیں ہے؛بلکہ یہ مسئلہ راست طور پر آئین کی روح کا ہے ، اس سے ہندو اور مسلمان دونوں کو نقصان پہنچے گا۔ اس کے علاوہ وٹاون ہال میٹنگ میں کجریوال نے اپنی حکومت کی کامیابیاں گنوائی ۔ ساتھ ہی حکومت کی ترجیحات پر بھی روشنی ڈالی۔اروند کجریوال نے کہا کہ ہم نے 5 سال مکمل خلوص کے ساتھ کام کیا اور لوگوں کی زندگی کو بہتر کرنے کی کوشش کی۔ ابھی بہت سارے کام کرنے باقی ہیں۔ دہلی کی صفائی، جمنا کی صفائی، ٹرانسپورٹ وغیرہ و
درست کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری ترجیح صفائی، آلودگی اور ٹرانسپورٹ کے نظام کو درست کرنا ہے۔ کجریوال نے کہا کہ لوگ لوک سبھا اور اسمبلی انتخابات میں مختلف طریقے سے ووٹ کرتے ہیں۔ ایسے میں اسمبلی انتخابات پر لوک سبھا انتخابات کے نتائج کا کوئی اثر نہیں پڑے گا۔اروند کجریوال نے کہا کہ خواتین کے تحفظ کو لے کر ہم بہت ہی فکر مند ہیں۔ اس کو مشن کے طور پر لے کر کام کر رہے ہیں، سب کو اپنا رول ادا کرنا پڑے گا۔حکومت نے سی سی ٹی وی کیمرے لگوائے ہیں اور کیمرے لگائے جا رہے ہیں، بسوں میں مارشل مقرر کئے گئے ہیں۔