سری نگر: جموں و کشمیر کی سابق وزیراعلی محبوبہ مفتی نے مرکزی حکومت سے جموں و کشمیر میں بھاری تعداد میں فوجیوں کی تعیناتی پر سوال اٹھایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دفعہ 370 کی منسوخی اور خطے میں فوج کی قربانیوں کا سہرا اپنے سر لیتے ہوئے اسے ووٹ حاصل کرنے کا ذریعہ بنایا جارہا ہے۔
محبوبہ مفتی کا بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب کہ جموں و کشمیر میں بلاک ڈیولپمنٹ کونسل کے انتخابات بالکل قریب ہیں۔ انہوں نے سوال کیا کہ اگر جموں و کشمیر میں سب کچھ معمول کے مطابق ہے تو 9 لاکھ فوجی یہاں کیا کررہے ہیں؟
انہوں نے کہا کہ ‘فوج کا بنیادی مقصد سرحدوں کی حفاظت کرنا ہے۔ فوج کو اختلافات مٹانے کے لیے استعمال نہیں کیا جانا چاہئے۔ بی جے پی ‘جوان کارڈ’ کھیلتے ہوئے ان کی قربانیوں کو ووٹ حاصل کرنے کے لیے استعمال کررہی ہے’۔
انہوں نے کہا کہ ‘یہ حقیقت ہے کہ کشمیریوں کو توپ کے چارے کے طور پر استعمال کیا جارہا ہے اور فوج وادی میں بدامنی پھیلانے کے لیے استعمال کی جارہی ہے۔ حکومت کو فوج یا کشمیری باشندوں کی کوئی پرواہ نہیں ہے۔ انہوں نے ٹویٹ کیا کہ حکومت کی تمام تر توجہ انتخابات جیتنا ہے’۔
جموں و کشمیر میں بلاک ڈیولپمنٹ کونسل کے انتخابات 24 اکتوبر کو صبح 9 بجے تا 1 بجے تک منعقد ہوں گے اور ووٹوں کی گنتی اسی دن دوپہر 3 بجے سے کی جائے گی۔
واضح رہے کہ وادی میں یہ پہلے انتخابات ہیں جو دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد منعقد ہورہے ہیں۔