ہندوستانی فضائیہ نے جس طرح سے پاکستان کے بالاکوٹ میں داخل ہوکر جیش کی دہشت گرد تنظیموں کو تباہ کیا تھااس سے دہشت گرد تنظیموں میں خوف و ہراس پایا جاتا ہے۔ فضائیہ کے سربراہ راکیش کمار بھڈوریا نے دعویٰ کیا ہے کہ اگر بالاکوٹ ایئرسٹریک (فضائی حملہ) نہ ہوتا تو دہشت گردی کی سرگرمیوں کی سطح کچھ اور ہی ہوتی۔راکیش بھدوریا نے یہ بھی مانا ہے کہ بالاکوٹ فضائی حملے(ایئر اسٹرائک) کے بعد بھی وہاں دوبارہ دہشت گردی سرگرمیاں پھر سے چلائی جارہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہندستان کبھی بھی حملہ کرنے کے بارے میں نہیں سوچتا ، لیکن اگر کوئی اس کو اکسائے تو حکومت جیسا طے کرے گی ویسا کرنے کیلئے ہماری فوج ہر وقت تیار ہے۔
فضائیہ کے سربراہ ایئر چیف مارشل نے کہا کہ ہندستانی فضائیہ کو کسی بھی جنگ لڑنےکے لئے بس حکومت کے حکم کا انتظار ہے۔ ہماری فوج پاکستان کی طرف سے کسی بھی دہشت گردانہ حملے کا جواب دینے کے لئے پوری طرح تیار ہے۔ بھدوریا نے کہا کہ ہندوستانی فضائیہ تبت خطے کے قریب چین کے ذریعہ فوجی بنیادی ڈھانچے کے واقعات پر نظر رکھ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ زیادہ تشویش کی بات نہیں ہے۔
راکیش بھدوریا نے کہا کہ ایئر فورس نے گزشتہ ایک سال میں بہت ساری کامیابیاں حاصل کیں ، جن میں پاکستان کے بالاکوٹ میں دہشت گردی کے تربیتی کیمپ پر حملہ بھی شامل ہے۔ انہوں نے کہا ، ہمیں اپنے ماضی پر فخر ہے ، لیکن ہم اپنی ماضی کی کامیابیوں کے زور پر آرام سے نہیں بیٹھ سکتے۔ ہماری پوری کوشش ہے کہ مستقبل کے لئے موثر فضائی طاقتوں کی تعمیر اور رکھ۔رکھاؤ جاری رکھیں۔
راکیش بھدوریا نے اس بات کا اعادہ کیا کہ 27 فروری کو ہندستان نے ایک پاکستانی جنگی طیارہ ایف 16 کو مار گرایا تھا جبکہ ایک مگ 21 کھودیا تھا۔ پاکستان اس بات سے انکار کرتا رہا ہے کہ ہندستان نے اس کے ایف 16 طیاروں میں سے ایک کو مارگرایا ہے۔ ایئر چیف مارشل نے کہا کہ پاکستان کی جانب سے دہشت گردی کی کسی بھی قسم کی سرگرمی کا حکومت کی ہدایت کے مطابق جواب دیا جائے گا۔