اقتصادی ماہرین جو ملک کی معیشت کے تعلق سے کہہ رہے ہیں، وہی کچھ بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ سبرامنیم سوامی نے بھی کہا ہے۔ سوامی نے قومی معیشت کو لے کر حکومت کی سخت الفاظ میں تنقید کی ہے۔ انہوں نےحکومت کی اقتصادی پالیسی کی تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ جب تک حکومت قومی ترقی کی شرح کا ہدف دس فیصد نہیں رکھے گی تب تک آئندہ دس سالوں میں وہ بے روزگاری دور کرنے کی اہل نہیں ہو پائے گی۔ انہوں نے وزیر خزانہ نرملا سیتارمن کی بھی سخت الفاظ میں تنقید کی۔
اپنے بیانات کے لئے اکثر تنازعات میں رہنے والے سوامی نے کہا ہے کہ ہندوستان اپنی ترقی کی شرح دو ہندسوں میں لا سکتا ہے کیونکہ اس کے پاس نوجوانوں کی ایک بڑی آبادی ہے۔ انہوں نے کہا کہ قومی معیشت کو از سر نو پٹری پر لانے کی ضرورت ہے کیونکہ حکومت نے گزشتہ پانچ سالوں کے دوران میکرو-اکنامک نظام گڑبڑ کر دیا ہے۔
سبرامنیم سوامی نے مودی کی قیادت والی این ڈی اے حکومت کوقومی معیشت کی خراب حالت کے لئے ذمہ دار ٹھہرایا۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی قومی معیشت کو چلانے کے لئے کئی لوگوں کو لے کر آئے لیکن جن کو وہ لائے ان کو اس کے بارے میں کچھ علم ہی نہیں تھا۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ وزیر خزانہ نرملا سیتارمن کے ساتھ بھی یہی مسئلہ ہے کہ انہیں معیشت کے بارے میں کچھ نہیں معلوم۔ انہوں نے کہا کہ نرملا سیتارمن نے جو سرکاری بینکوں کو ایک دوسرے میں ضم کیا ہے اور جو کارپوریٹ ٹیکس میں کٹوتی کی ہے وہ بالکل غلط ہے۔
سوامی اس بات کو کئی مرتبہ کہہ چکے ہیں کہ وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر خزانہ کو معیشت کے بارے میں علم نہیں ہے۔ واضح رہے کہ سوامی نے ہارورڈ سے اقتصادیات میں پی ایچ ڈی کی ہے اور انہوں نے پڑھایا بھی ہے، اس لئے ان کی تنقید میں وزن ہے۔ سوامی کا تعلق بی جے پی سے ہے، اس لیے ان کی تنقید کو فراموش نہیں کیا جا سکتا۔ ویسے وہ اکیلے شخص نہیں ہیں جس نے حکومت کی غلط اقتصادی پالیسیوں کی تنقید کی ہے۔