مونروویا: افریقی ملک لائبیریا سے ایک افسوسناک اطلاع مصول ہوئی ہے جس کے مطابق ایک اسکول میں آگ لگنے سے 27 بچے ہلاک ہو گئے ہیں۔ آتشزدگی کے وقت بچے اسکول میں قرآن پاک کی تلاوت کر رہے تھے۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق بدھ کے روز پیش آنے والے اس حادثہ کے دوران جانبحق ہونے والوں میں 2 ٹیچرز بھی شامل ہیں۔ آتشزدگی واقعہ کے دوران دو بچے بھی زخمی ہوئے ہیں جنہیں طبی امداد کے لئے اسپتال منتقل کر دیا گیا۔
آتشزدگی کی وجہ بتاتے ہوئے پولس ترجمان نے کہا کہ ابتدائی جانچ سے معلوم ہوتا ہے کہ آگ شارٹ سرکٹ کے باعث لگی ہے اور مزید تحقیقات جا رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ رات میں جس وقت آتشزدگی ہوئی بچے قرآن پاک کی تلاوت کر رہے تھے۔ حادثہ میں امام، ایک استاد اور دو بچے اپنی جان بچانے میں کامیاب رہے۔
لائبیریا: اسکول میں آتشزدگی، قرآن مجید کی تلاوت کر رہے 27 بچے جاں بحق
جائے وقوعہ کے نزدیک واقع گرجاگھر کے پادری پاسٹر امانول ہربرٹ نے بتایا کہ وہ آگ سے ہونے والی تیز آواز کی وجہ سے وہ اچانک جاگ گئے اور انہوں نے مدد کے لئے لوگوں کو آواز لگائی۔ انہوں نے کہا، ’’جب میں نے دیکھا تو پوری عمارت آگ کی وجہ سے سرخ ہو چکی تھی اور ہ ہر طرف آگ کے شعلے نظر آ رہے تھے۔ ‘‘ انہوں نے مزید بتایا کہ آگ اتنی شدید تھی کہ عمارت کے اندر کسی صورت داخل نہیں ہوا جا سکتا تھا۔
جس وقت جلی ہوئی عمارت سے بچوں کی لاشوں کو نکال کر ریڈ کراس کی ایمبولینس میں رکھا جا رہا تھا تو وہاں سینکڑوں کی تعداد میں سوگواران جمع ہو گئے۔ بعد ازاں لاشوں کی تدفین کی گئی۔
اس سانحہ پر صدر جارج واہ کا کہنا ہے کہ ’’یہ آتشزدگی گزشتہ روز رات گئے لگی، میری ہمدردیاں اور دعائیں ہلاک ہونے والے بچوں کے اہل خانہ کے ساتھ ہیں۔ میں جانتا ہوں یہ لمحات ہلاک ہونے والے بچوں کے والدین اور اہل خانہ سمیت پورے ملک کے لیے بہت مشکل ہیں۔‘‘